
مسجد کے چندے سے کمیٹی ڈالنے کا حکم
سوال: کہ مسجد کی انتظامیہ نے مسجد کی توسیع و تعمیر کے لیے مسجدسے متصل ہی ایک پلاٹ خریدنے کے لیے کئی لوگوں سے چندہ کیا ،پلاٹ خریدنے کے بعد کچھ رقم کی ادئیگی باقی ہے، کوئی ایسے ذرائع نہیں ہیں اور نہ ہی کوئی فنڈ جمع ہے جس سے مسجد کے پلاٹ کی قیمت مکمل ادا کی جا سکے ۔پلاٹ کی بقیہ قیمت کی ادائیگی اور اس پلاٹ پر تعمیر کرنے کےلیے جو رقم کی حاجت ہے، اس کے متعلق مسجد کی کمیٹی کے افراد میں سے کسی نے مشورہ دیا کہ ایک کمیٹی ڈالی جائے اور پہلی کمیٹی مسجد کو مل جائے، اس میں مسجد کو ایڈوانس کوئی کمیٹی نہیں دینی پڑے گی، بلکہ پہلی بار ہی کمیٹی کی کل رقم مسجد کو مل جائے گی اور پہلی کمیٹی ملنے کے بعد بقیہ کمیٹیوں کی ادائیگی چندے کی مد سے ہر ماہ کر دی جائے گی ۔ اس طرح پلاٹ کی قیمت کی ادائیگی اور اس پر تعمیر کے لیے اخراجات کی رقم حاصل ہو جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ کیا اس طرح چندے سے کمیٹی ڈال سکتے ہیں یا نہیں؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ نوٹ!سوال میں بیان کردہ کمیٹی کا طریقہ کار جب معلوم کیا، تو وہ درست تھا، جیسا کہ عام طور پر کمیٹی اس طرح ڈالی جاتی ہے کہ ہرمہینے کچھ افرادمقررہ مقدار میں پیسےجمع کرواتےہیں اور کسی ایک کا نام منتخب کرکے جمع شدہ پیسے اسے دے دیتےہیں ، یوں آگے پیچھے تمام افراد کوایک ایک کرکے اپنے جمع کروائےہوئے پیسے مل جاتےہیں۔
عورت پر شوہر اور والد میں سے زیادہ حق کس کا ہے ؟
سوال: زینب کا نکاح حسن سے ہوا،زینب اور حسن دونوں اچھی زندگی گزاررہے ہیں ،زینب کا میکہ اسی شہر میں قریب ہی ہے ۔زینب جب میکے جاتی ہے، تو اس کے والد کئی مرتبہ زینب کو اپنے میکے میں کئی کئی دن تک روکے رکھتے ہیں،جس پرحسن راضی نہیں ہے۔کئی مرتبہ بحث و تکرار بھی ہوجاتی ہے۔زینب کے والد یہ کہتے ہیں کہ چونکہ میں تمہارا والد ہوں ،لہذا میں جو کہوں گا اسی پر عمل کرنا ہوگا ،اگرمیرے مقابلے میں تم نے کسی بھی معاملے میں کسی دوسرے کو ترجیح دی، تو تم گنہگار ہوگی۔ 1۔پوچھنا یہ ہے کہ اس معاملے میں زینب کس کی بات مانے؟ شوہر کی یا والد کی؟ 2۔شوہراگرباہرکے ملک چلا جاتا ہے ،اور وہ بیوی کو اپنےماں باپ کے ساتھ اپنے گھرچھوڑ جاتا ہے،اور وہیں رہنے کی تاکید کرتا ہے۔بیوی بھی وہاں رہنے پرراضی ہو اوراسے شوہرکے رشتہ داروں سے ایذاء بھی نہ ہو،عزت وحرمت پربھی کوئی فتنہ نہ ہو،مگرزینب کے والد کہیں کہ یہ ہمارے گھر ہی رہے گی، تو اس صورت میں بھی بتائیں کہ شوہرکی بات مانی جائے گی یا والد کی؟ نوٹ: سوال میں درج نام فرضی ہیں ۔
بیوہ اگر نصاب کی مالکہ ہو، تو اس پر زکاۃ کا حکم
جواب: نام ولو تقدیراً۔“یعنی زکوٰۃ واجب ہونے کی شرائط یہ ہیں: عاقل ہونا، بالغ ہونا، مسلمان ہونا، آزاد ہونا، ایسے نصاب کا مالک ہوناجس پر سال گزرچکا ہو،اور وہ ...
قربانی سے پہلے جانور کا دودھ پینے کا کفارہ
جواب: نام پر اُس جانور کا خون بہایا جائے، لہذا جب تک جانور سے یہ اصل غرض حاصل نہ ہوجائے تب تک اس سے ہر قسم کا انتفاع مکروہ و ممنوع ہے۔ اگر کسی شخص نے خلا...
سجدے میں جانے کے طریقہ سے متعلق تحقیق
جواب: نام فتح المنان ہے) میں لکھتے ہیں:”هذا يخالف الحديث الأول، وإليه ذهب مالك والأوزاعي وأحمد في رواية عنه وطائفة من أئمة الحديث عملًا بهذا الحديث، وأما ال...
امام کے سلام پھیرتے وقت مقتدی نے تکبیرِ تحریمہ کہی تو نماز کا کیا حکم ہوگا ؟
جواب: نام ہے۔( رد المحتار مع الدر المختار، کتاب الصلاۃ، ج 02، ص 337، مطبوعہ کوئٹہ) بنایہ شرح ہدایہ میں ہے:”ان الشرط ھو المشارکۃ فی افعال الصلوۃ لان ال...
میل ورم ،لاروا کیڑوں کی خریدو فروخت کا حکم
جواب: نام) کو بہت زیادہ قیمت کے بدلے بیچا جاتا ہے ۔ ۔۔۔قرمز کے کیڑے ریشم کے کیڑوں سے اولیٰ ہیں کیونکہ ان کیڑوں سے فی الحال نفع حاصل کیا جاتا ہے اور ریشم کے ...
کیا کتے کی پیدائش شیطان کے تھوک سے ہوئی ہے؟
جواب: نامناسب حکایات اور تواریخ اسرائیل کو ذکر کیا ہے حالانکہ تفسیر میں ان کا ذکر مناسب نہیں (علامہ سیوطی کی عبارت مکمل ہوئی )۔ یہی سبب تھا کہ سیوطی اس درجہ...
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
سوال: زید کی ایک گارمنٹس فیکٹری (Garments Factory)ہے جس میں اس کا تقریباً دس ملین ریال (Ten million riyals) کا سرمایہ (Capital)لگا ہوا ہے۔ زید،بکر نامی انویسٹر (Investor) سے دولاکھ ریال بطور انویسٹمنٹ (Investment) لیتا ہے۔ دونوں کے درمیان نفع کے متعلق یہ طے ہوتا ہے کہ فیکٹری میں بننے والے ہر اوکے پیس(Perfect Piece) پر بکر کو دو ریال نفع ملے گااور جو پیس (Piece)ریجیکٹ(Reject) ہوجائیں گے ان پر کچھ بھی نفع نہیں ملے گا جبکہ نقصان کے متعلق دونوں کے درمیان کچھ طے نہیں ہوا۔ یہ بھی طے ہوا ہے کہ جب تک یہ انویسٹمنٹ(Investment) زید کے پاس رہے گی اسی طرح ڈیل چلتی رہے گی ۔ سال یا دو سال بعد جب بھی انویسٹر اپنی رقم کی واپسی کا تقاضا کرے گا، اسے وہ رقم یعنی دولاکھ ریال مکمل ادا کردیے جائیں گےاور طے شدہ منافع ملنا اسی وقت سے بند ہوجائے گا۔ کیا اس طرح ڈیل کرنا شرعاً درست ہے؟ا گر درست نہیں ہےتو اس کا کوئی جائز حل بھی ارشاد فرمادیں۔
کیا مسلمان ہونے کے بعد اپنی مرضی سے کسی اسلامی حکم کو چھوڑ سکتے ہیں ؟
جواب: نام لے کر یا کسی بھی طریقے سے شریعت سے آزاد کہنے والے کافر ہیں۔“(تفسیر صراط الجنان،ج1،ص162،مکتبۃ المدینہ،کراچی) امام اہلسنت امام احمد رضا خان علی...