
ہرن کی مشک استعمال کرنے کا حکم
جواب: خریدو فروخت کے جائز ہونے پر مسلمانوں کا اجماع ہونا بیان کیا ہے۔ (مطلقا) کے تحت رد المحتارمیں ہے”أي من غير فرق بين رطبها و يابسها، و بين ما انفصل من ا...
گھر، زمین، پلاٹ اور پراپرٹی پر زکوۃ کے مسائل
سوال: ہم دو پلاٹ قسطوں پر خریدنا چاہتے ہیں، ایک پر مکان بنائیں گے اور ایک پلاٹ کو سیل کر کے اس سے حاصل ہونے والی رقم سے گھر تعمیر کریں گے۔ پوچھنا یہ ہے کہ ان پر زکوٰۃ کا کیا حکم ہو گا؟
قرض کے بدلے کاروبار میں کیسے شرکت کی جائے؟
جواب: خریدنا چاہے ، خرید لے او ر اگر یہ خریداری اس قرض کے بدلے میں ہو جو مشتری نے بائع سے لینا ہے تو بھی جائز ہے۔خریدنے کے بعددونوں اس تمام مال میں عقد شرکت...
کسی کی زکوۃ کی رقم اپنے پاس رکھ کراپنی رقم اس کی زکوۃ میں دینا
جواب: خرید کر مستحق زکوۃ کو دے دیا اور موکل کے پیسے اس کے عوض میں اپنے پاس رکھ دیے تو جائز ہے اور اس طرح کرنے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی۔ لیکن یہ نہیں کرسکتاکہ پ...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک دکاندار نے لوگوں کے لئے ایک پیکج کا اعلان کیا ہے کہ جو اس سے فریج یا دیگر چیزیں خرید ے گا ، وہ اس کا نام قرعہ انداز ی میں شامل کریں گے اور قرعہ اندازی کا ٹوکن پچاس روپے کا الگ سے لینا ہوگا ،جس کا نام قرعہ میں نکل آیا ، اسے بکرا یا گائے وغیرہ دی جائے گی اور جس کا نام نہ نکلا ، اس کے پچاس روپے واپس نہیں ملیں گے ، تو یہ اسکیم شرعا کیسی ہے ؟
پچھلے سال کی قربانی نہ کی ہو ، تو کیا وہ اس سال ہوسکتی ہے
جواب: خریدا ہو ، تو پھر بکری کی قیمت صدقہ کرنا لازم آتی ہے اور اگر اس سال گزشتہ سالوں کی نیت سے بڑے جانور میں حصہ ڈالیں گے ، تو موجودہ سال کی قربانی ہوجائے...
جواب: خرید کر لانا عار جانیں، دھوپ اور لو میں خاک اڑاتے اور پانی بجاتے ہیں، یہ مطلقاً حرام ہے۔۔۔ یہ سب اس فعل کی نسبت احکام تھے، رہی شکار کی ہوئی مچھلی ا س ...
غنی شخص کا قربانی کے لئے خریدا ہوا جانور مرگیا تو!
سوال: ایک مالدار، غنی شخص نے قربانی کا جانور خریدا اور وہ قربانی سے پہلے مرگیا ، تو کیا نیا جانور اتنی ہی قیمت کا لینا ضروری ہے یا پھر کم قیمت کا بھی لے سکتا ہے؟ راہنمائی فرمائیں۔ سائل : فیصل عطّاری (صدر کراچی)
قرض واپس کرنے پر اس کا کچھ فیصد ریٹ مقرر کرنا کیسا؟
سوال: ہاؤس بلڈنگ فنانس کمپنی کی جانب سے کم اور متوسط آمدنی والے افراد کو گھر فراہم کرنے کے لئے ایک ہاؤسنگ فنانس اسکیم کا آغاز کیا گیا ، جس میں مکان ، فلیٹ کی تعمیر اور خریداری کے لیے تقریباً پینتالیس لاکھ (4500000) تک کا قرضہ دیا جارہا ہےاور واپسی کی مدت بیس سال تک ہے اور اس قرضہ کا بارہ فیصد ریٹ مقرر کیا گیا ہے جو کہ قرضہ لینے والے کو اضافی ادا کرنا ہوگا۔ مثال کے طور پر کسی نے کمپنی سے دس لاکھ روپے لیے ہیں تو اسے ایک لاکھ بیس ہزار (120000) روپے اضافی دینے ہوں گے۔ اس اسکیم کے متعلق شرعی حکم کیا ہے ؟ کیا ہم اس اسکیم کے تحت قرض لے سکتے ہیں یا نہیں؟