
جواب: مدینہ کا نام پہلے " یثرب" تھا اور "ثرب "کا معنی فساد ہے، لہذا نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے مدینہ کا یہ نام رکھنے سے منع فرمایا اور آپ نے ا س ...
سفرمیں قضا ہونے والی نمازقَصْر ہوگی یا نہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلہ کے بارے میں کہ جو نمازیں حالتِ سفر میں قضا ہوگئیں، بعد میں جب پڑھی جائیں گی تو مکمل پڑھنی ہوں گی یا اُن کی قضا میں بھی قصر کرنی ہوگی ؟بیان فرمادیں۔سائل:قاری ماہنامہ فیضانِ مدینہ
عورت کا ناک، کان چھدوانے میں ایک سے زیادہ سوراخ کروانا کیسا؟
جواب: مدینہ،کراچی) ...
وصال کے بعد لفظ "یا" کے ساتھ پکارنے کا ثبوت
جواب: اپنے دل میں حاضر کرے ، اور تصور میں حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے سامنے گمان کرے پھر سلام پیش کرے ۔ (2)صحابہ کرام علیھم الرضوان ک...
نکاح کے بعد رخصتی سے پہلے لڑکی کا اپنے نفقے کا مطالبہ کر نا
جواب: مدینہ) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
دراز ایپ پر ریویو بڑھانے کے لیے پروڈکٹ رینکنگ کروانے کا حکم؟
جواب: مدینہ،کراچی) (2) دھوکا: پروڈکٹ رینکنگ کا یہ طریقہ دھوکا دینے پر مشتمل ہے کہ اس میں فیک اکاؤنٹس سے فیک طریقے سے خریداری اور ریویوز کو بڑھا ...
جواب: مدینہ ،کراچی) ...
موبائل کمپنی سے ایڈوانس بیلنس حاصل کرنا کیسا؟
سوال: سوال نمبر 2 ماہنامہ فیضان مدینہ جنوری 2017 کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ موبائل کمپنیاں مختلف قسم کے پیکجز دیتی رہتی ہیں تاکہ لوگ ان کی طرف مائل ہوں، ان ہی میں سے ایک پیکیج لون(Loan) کا بھی ہے۔ اس کا طریقۂ کار یہ ہوتا ہے کہ اگر آپ کے پاس بیلنس ختم ہوگیاہے تو کمپنی یہ آفر کرتی ہے کہ آپ لون لے لیں پھر جب آپ موبائل میں بیلنس ڈلوائیں گے تو ہم نے جتنے دئیے ہیں وہ اور اتنے اوپر مزید کاٹ لیں گے اور یہ بات کسٹمر کو معلوم ہوتی ہے اور کسٹمر راضی ہوکر لَون لیتا ہے۔ معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس میں زیادہ پیسے کاٹنا شرعاً جائز ہے؟بعض لوگ کہتے ہیں یہ سود ہے کیا یہ بات درست ہے ؟
عورت کا ناخنوں پر کالی مہندی لگانا
جواب: اپنے سر یا داڑھی کے بالوں میں ،اور عورت کیلئے اپنے سر کے بالوں میں کالا کلر یا کالی مہندی لگانا جائز نہیں ،اس کے علاوہ عورت کیلئے ہا...
کبوتر بازی کے مقابلے کرنے اور جیتی ہوئی رقم کا حکم
جواب: اپنے پیسے ہار جاتے ہیں، یہ سو فیصد جُوا ہے۔ اِس انداز میں جو رقم حاصِل کی گئی، وہ مالِ خبیث ہے اور لینے والے کی ملکیت میں داخل ہی نہیں ہوتی، لہٰذا ...