
قضاروزہ ٹوٹنے پراس کی قضالازم ہوگی یانہیں ؟
جواب: الگ قضارکھے اور اس قضا کی الگ۔ در مختار میں ہے” أو أفسد غير صوم رمضان أداء“ترجمہ:یا رمضان کے ادا روزے کے علاوہ کوئی روزہ توڑا تو بھی کفارہ لازم نہ...
اٹیچ باتھ روم یا غسل خانہ بنانے کا شریعت میں کیا حکم ہے؟
جواب: الگ الگ شمار ہوں، لہذا ایسے اٹیچ باتھ میں وضو کرنے سے پہلے بسم اللہ شریف یا دوران وضو پڑھی جانے والی دعائیں، وظائف نہیں پڑھ سکتے۔ اور اگر اٹیچ باتھ اس...
عمرہ کے لیے قرعہ اندازی میں جوئے کی صورت
جواب: سروں کا مال باطل طریقے سے کھانا کہلاتا ہے۔پھر مالِ حرام سے کیا جانے والا عمرہ بھی اللہ عزوجل کی پاک بارگاہ میں قبول نہیں ہوتا۔ لہذا بحیثیتِ مسلمان اس...
عشا کی نماز پڑھنے سے پہلے وتر پڑھنے کا حکم
جواب: سرخ اونٹوں سے بہتر ہے وہ وتر ہے ،اللہ پاک نے اسے تمہارے لئے عشا و طلوعِ فجر کے درمیان میں رکھا ہے۔(مشکوۃ المصابیح مع المرقاۃ، جلد3،صفحہ 307۔308،مطبوع...
فرض غسل کرکےنماز پڑھ لی ،اب ناک میں پانی ڈالنے میں شک ہوا ،تو حکم
جواب: سر کا مسح کرنے میں شک ہوا ،تو اگر وضو سے فارغ ہونے سے پہلے شک ہوا، تو دوبارہ مسح کرلے ،اور اگربعد میں شک ہوا ،تو دوبارہ مسح کرنا ضروری نہیں ہے۔(حاشیہ ...
قربانی میں شریک 6 لوگ، ساتواں حصہ مرحومین کے لیے کریں تو کیا حکم ہے ؟
سوال: عید کی قربانی میں بڑے جانور کے اندر چھ حصوں میں الگ الگ افرادشریک ہوں اور ایک حصہ (ساتواں حصہ) مشترکہ طور پر وہ سب مل کر کئی مرحومین کے ایصال ثواب کے لیے مقرر کریں، تو کیا یہ درست ہے ؟
حضرت امیر معاویہ اورحضرت ام حبیبہ رضی اللہ عنہما کاآپس کارشتہ
جواب: الگ الگ ہیں۔ حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کی والدہ ہند بنت عتبہ ہیں۔چنانچہ الاصابہ میں ہے:" هند بنت عتبة،والدة معاوية بن أبي سفيان"ترجمہ:ہند بنت...
سردی میں وضو کرنے کی فضیلت کیا گرم پانی سے وضو کرنے سے حاصل ہوگی ؟
سوال: ہم نے سنا ہے کہ سردی میں وضو کرنے پر دوہرا اجر ملنے کی بشارت ہے، تو کیا فضیلت ٹھنڈے پانی سے وضو کرنے کے ساتھ خاص ہے یا گرم پانی سےوضو کرنے پر بھی یہ فضیلت حاصل ہو گی؟
احتلام والے کپڑے پہن کر غسل کرنا کیسا؟
جواب: سرا پانی آجائے ، تو کپڑا پاک ہوجائے گا۔(البحر الرائق، جلد1،صفحہ 412،مطبوعہ:کوئٹہ) البحر الرائق میں ہے:”ولا يخفى أن الإزار المذكور إن كان متنجسا فق...
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔