
عورت شوہر کے ساتھ مستقل دوسرے ملک چلی گئی، تو میکے و سسرال آنے پر نماز میں قصر کا حکم
سوال: ايك عورت ہندہ کی شادی فیصل آباد میں ہوئی اور وہ اپنے میکے کراچی سے رخصت ہو کر سسرال فیصل آباد مستقل آ گئی پھروہاں سے شوہر کے ساتھ مستقل انگلینڈ چلی گئی کہ اس نے اور اس کے شوہر نے فیصل آباد سے ترک وطن کا ارادہ کر لیا اور انگلینڈ میں شہریت حاصل کرلی اور دونوں کا اپنے بچوں کے ساتھ مستقل وہیں رہنے کا ارادہ ہے، اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ہندہ اپنے رشتے داروں سے ملنے کے لیے اپنے بیٹے کے ساتھ پاکستان آ رہی ہے ، چھ سات دن کراچی رہے گی اور چھ سات دن سسرال فیصل آباد میں رہے گی، اس صورت میں ہندہ کے لیے کیا حکم ہے ،پاکستان میں کراچی و فیصل آباد میں سے کہاں وہ نماز قصر کرے گی اور اس کا وطن اصلی کون سا شہر کہلائے گا؟
مسجد کے چندے سے افطاری کا اہتمام کرنا
جواب: لیے چندہ کیا گیا ہو ،تو اب اس چندے سے جو اس صراحت کے ساتھ لیا گیا ، افطار ی کا اہتمام کر سکتے ہیں۔ فتاوی رضویہ میں مسجد کی آمدنی سے افطاری و شیرین...
حالتِ نمازمیں والدہ کے بلانے پر جواب دینےسے متعلق حدیث پاک کی شرح
جواب: لیے فقہائے کرام نے یہ مسئلہ بیان کیا کہ اگر کوئی شخص نفل نماز پڑھ رہا ہو اور اس کے والدین کو اس کے نماز پڑھنے کا علم نہ ہو اور ان میں سے کوئی اسے بلائ...
جواب: لیے وسیلہ نہ ہو۔ (3)وہ عبادت خود فی الحال یا فی المآل فرض نہ ہو ، یعنی جب بھی اسے ادا کیا جائے ،تو وہ بطور فرض یا واجب کے ہی ادا ہو ۔ قرآن مج...
کیا صدقے کی رقم گھر میں رکھنے سے نحوست ہوتی ہے ؟
جواب: لیے پسند تھا کیونکہ بد شگونی اللہ تعالیٰ کے ساتھ براگمان رکھناہے اور نیک شگون اللہ تعالی کے ساتھ حسن ِ ظن رکھنا ہے اور مؤمن کو اللہ تعالیٰ کے ساتھ ہر ...
نماز کے دوران پسینہ صاف کرنے کا حکم
جواب: لیے ایک مرتبہ بھی ہاتھ اٹھانا مکروہِ تنزیہی اور ناپسندیدہ عمل ہے، اِس سے بچنا چاہیے۔ ضابطہ شرعیہ:نماز کے دوران اعمالِ نماز کے علاوہ کوئی دوسرا ف...
رقم لے کر بعد میں آنے والے مریض کو جلدی ڈاکٹر کے پاس بھیجنا کیسا؟
جواب: لیے جو رقم دی جاتی ہے ،یہ رقم رشوت ہے۔کیونکہ یہ رقم اپنا کام نکلوانے کے لیے صاحب معاملہ کو دی جارہی ہے ۔ اور قوانین شرعیہ کے مطابق اپنا کام نکلوانے ک...
غنی نام کا مطلب غنی نام رکھنا کیسا ہے؟
جواب: لیے رکھا جائے ،تو اس کی طرف لفظِ عبد کی اضافت کرنا یعنی ان کے شروع میں لفظ عبد لگانا ضروری ہوتا ہے اورایسے نام (جو اللہ تعالیٰ کے ساتھ خاص ہیں) عبد کی...
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
شرعی مسافر نے نماز میں قصر نہیں کی، تو نماز کی مختلف صورتوں کے احکام
جواب: لیے کھڑا ہو گیا اور تیسری کے سجدہ کرنے سے پہلے یاد آ گیا، تو لوٹ آئے اور سجدۂ سہو کر کے نماز مکمل کرے ۔ اور اگر جان بوجھ کر تیسری کے لیے کھڑا ہو...