
حضرت امام حسن اور حضرت امیرِ معاویہ رضی اللہ عنہما کی خلافت کی تفصیل
جواب: کسی بھی صحابی کی بےادبی و توہین اور ان سے بُغض و بُرا گمان رکھنا فسق و گمراہی اور جہنم کی حقداری کا سبب ہے اور ایسا شخص اہلِ سنت سے خارج ہے اور ہر صحی...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
جواب: کسی مسلمان کو بلاوجہ لعنت یابددعاکردوں،تواسےرحمت،اجراورپاکی کاذریعہ بنادینا۔ " ...
جواب: کسی بندے سے نہ ہو ۔ جیسے نماز ، روزہ ، حج ، زکوۃ ، جہاد وغیرہ کہ بندہ ان کاموں سے صرف ربِّ کریم کو راضی کرنے کی نیت کرتا ہے ، بندے کی رضا کا اس میں دخ...
جواب: کسی قسم کی منع نہیں جب تک اس کے کھانے میں مضرت نہ ہو، اگر ہو تو ضرر کی وجہ سے ممانعت ہوگی،نہ اس لئے کہ ہڈی خود ممنوع ہے۔“(فتاوی رضویہ ، جلد20، صفحہ344...
انا للہ وانا اليه راجعون لکھنے کا طریقہ
جواب: کسی اُمّتی کی عقل کاکوئی دخل نہیں،اس رسم کے باقی رکھنے پرخلفاء ِراشدینرِضْوَانُ اللہِ تَعَالیٰ عَلَیْھِمْ اَجْمَعِیْن،تابعین، تبع تابعین،ائمہ اربعہ،سل...
خلاف ترتیب قراءت کرنے پر امام کو لقمہ دینا اور امام کا لقمہ قبول کرنا کیسا؟
جواب: کسی واجب کو تو ترک کیا نہیں اور نہ ہی اس مقام پر امام صاحب کو تلاوت چھوڑنے کی اجازت بھی نہیں تھی لھذا لقمہ بے محل ہوا ، لقمہ دیتے ہی وہ مقتدی تو اسی و...
عورت کا ناپاکی کی حالت میں بچے کو دودھ پلانا کیسا؟
جواب: کسی سے ہاتھ ملائیں تو وہ نجس نہیں ہوگا۔(شرح سنن أبي داود، باب البول فی الماء الراکد، ج 01، ص205، مطبوعہ ملتان) فتاوٰی رضویہ میں ہے:”حائضہ کے ہاتھ...
جواب: کسی کھانے والے پر میں کوئی کھانا حرام نہیں پاتا مگر یہ کہ مردار ہو یا رگوں میں بہنے والا خون ہو یا سور کا گوشت ہو کیونکہ وہ ناپاک ہے۔ (سورۃ الانعام،پ0...
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔
جواب: کسی عذر کی وجہ سے تھا۔ عمدۃالقاری شرح صحیح بخاری میں ہے: ’’وأما شربه قائما فلبيان الجواز‘‘ ترجمہ: بہرحال حضور صلی اللہ علیہ واٰلہٖ وسلم کا کھڑے ہ...