
فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھولے سے تیسری رکعت ملا لی تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر کوئی شخص فجر کے فرض پڑھتے ہوئے بھول کر تیسری رکعت کے لیے کھڑا ہو جائے اور سجدہ بھی کرلے، پھر اسے یاد آئے کہ میں نے نمازِ فجر کی تین رکعتیں ادا کرلی ہیں، تو اب اس کے لیے کیا حکم ہے کہ وہ نماز توڑ دے، کیونکہ فجر کے فرض پڑھنے کے بعد نوافل پڑھنا مکروہ ہیں یاپھر ایک اور رکعت ملا کر چار پوری کرلے،اگر ایک رکعت اور ملاتا ہے، تو یہ چار رکعت ہو جائیں گی اور فجر کے بعد تو نفل نہیں پڑھے جاتے ،اس بارے میں کیا کیا جائے؟
عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟
سوال: اس سال 1443 بمطابق 8جولائی سن 2022بروزجمعہ حج کارکن اعظم یعنی وقوف عرفات ہورہاہے ، سوال یہ ہے کہ عرفات میں جمعہ قائم کیاجاسکتاہے یانہیں ؟اگرجمعہ قائم نہیں کیاجاسکتاتو کیا جمعہ کے دن ظہراورعصرجماعت کے ساتھ قائم ہوسکتی ہیں ؟
شرعی وزن سے زائد اور سونے کی مردانہ انگوٹھی بیچنے اور اس کی آمدن کا حکم ؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ (1)شرعی وزن سے زائد وزن کی چاندی کی مردانہ انگوٹھی اور سونے کی مردانہ انگوٹھی کی خرید و فروخت کرنا کیسا ہے؟ (2)اور اس سے حاصل ہونے والی آمدنی کا کیا حکم ہے؟
عمرہ میں بالوں کی تقصیر مدینہ جا کر کی، تو کیا حکم ہے؟
جواب: حج او عمرۃ فعلیہ دم“یعنی اگر غیرِ حرم میں حج یا عمرہ کا حلق کروایا ، تو اس پر دم لازم ہوگا۔(ملتقی الابحر مع مجمع الانھر، جلد1،صفحہ 438،مطبوعہ:کوئٹہ) ...
نفلی طواف کے بعد دو رکعت پڑھنے اور سعی کرنے کا حکم
جواب: حج و عمرہ کے واجبا ت میں سے ہے ،نفلی طواف کے بعدسعی مشروع نہیں ۔ علامہ ابنِ عابدین شامی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں:’’وعلیہ لکل اسبوع رکعتان،لباب،و...
میت کے کھانے کا حکم۔نیز دسویں چالیسویں وغیرہ کے کھانے کا حکم؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلےکےبارےمیں کہ ہمارے علاقے میں جب کوئی شخص فوت ہو جاتا ہے ،تو رشتہ دار یا اہل محلہ کھانا بناتے ہیں اور جنازے کے بعد اعلان بھی کیا جاتا ہے کہ کھانا کھا کر جائیے گا۔براہ کرم اس کا حکم ارشاد فرمادیں؟دسویں چالیسویں وغیرہ کے کھانے کا کیا حکم ہے؟
عمرہ کر کے منی، مزدلفہ و عرفات جانا اور بغیر احرام واپس مکہ مکرمہ آنا
جواب: حج یا عمرہ کرنے کا کوئی ارادہ نہ ہو ۔ ہاں اگر واپسی پر مزید عمرہ کی نیت ہو، تو اب حدودِ حرم سے باہرکسی مقام سےاحرام باندھ کر آنا ضروری ہوگا ۔ حرم...
ضامن فوت ہوجائے ، تو قرض کا ورثاء سے مطالبہ کرنا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میرے والد صاحب کا چند ماہ قبل انتقال ہوا ہے، انہوں نے اپنی زندگی میں ایک دوست کے قرض کی ضمانت دی تھی کہ اگر وہ قرض مقررہ وقت پہ ادا نہ کرے، تو میں ضامن ہوں۔والد صاحب کو کچھ اندازہ تھا کہ وہ قرض کی ادائیگی کے معاملے میں ٹھیک نہیں ہے، لیکن دوست نے اصرار کیا کہ اگر آپ ضمانت دیں گے، تو مجھے قرض مل جائےگا، تو ابو نے دوستی کی خاطر اس کی ضمانت دیدی تھی، اب قرض کی مقررہ تاریخ گزر چکی ہے، لیکن اس نے ابھی تک قرض ادا نہیں کیا، قرض خواہ نے ہم سے مطالبہ کیا ہے کہ آپ کے والد نے ضمانت دی تھی، ان کے انتقال کے بعد آپ اس معاہدے کو پورا کرتے ہوئے میر اقرض ادا کریں، تو کیا شرعی اعتبار سے ہم اس معاہدے کو پورا کرنے کے پابند ہوں گے یا نہیں؟ اور کیا قرض خواہ کا ہمارے والد کی ضمانت کو بنیاد بنا کر ہم سے قرض کا مطالبہ کرنا شرعاً درست ہے؟ (2) میرے ایک دوست نے بہار شریعت کا جزئیہ بھیجا تھا، اس کی عبارت یہ ہے کہ ’’ اگر کفیل مر گیا، جب بھی کفالت باطل ہو گئی، اس کے ورثہ سے مطالبہ نہیں ہو سکتا۔‘‘(حصہ 12، صفحہ 836)اس جزئیے کے مطابق کیا حکم ہو گا؟ نوٹ: سائل نے وضاحت کی ہے کہ ضمانت والی رقم ترکے میں سے بآسانی ادا کی جا سکتی ہے۔ نیز ابو نے اپنا کوئی وصی مقرر نہیں کیا۔