
غوث پاک رضی اللہ عنہ کے قول ” میرا یہ قدم ہر ولی کی گردن پر ہے “ سے متعلق چند سوال
سوال: (1)” میرا یہ قدم ہر ولی کی گردن پر ہے “کیا یہ حضور غوث پاک رضی اللہ عنہ کا فرمان ہے، اس کا انکار کرنے والے کے لیے کیا حکم شرعی ہے ؟ (2) اگر یہ حضور غوث پاک کا ہی فرمان ہے، تو اس میں کون سے اولیائے کرام شامل ہیں ؟ایک شخص کہتا ہے کہ اس طرح تو لازم آئے گا کہ یہ صحابہ سے بھی افضل ہوں کہ ہر صحابی ولی ہوتا ہے ،اس کا کیا جواب ہے؟ (3) کیا یہ بات درست ہے کہ غوث پاک کی پیدائش سے بھی پہلے اہل بصیرت نے یہ خبردی تھی کہ آپ یہ اعلان فرمائیں گے؟ (4) ایک شخص کہتا ہے کہ اس فرمان کو سُن کرحضور خواجہ خواجگان غریب نواز، بلکہ جنات نےبھی اپنے سروں کو جھکا دیا تھا ،کیا یہ بات صحیح ہے؟ (5) نیز اس فرمان کو نہ ماننے کی وجہ سے کچھ لوگوں کی ولایت بھی ختم ہوگئی تھی ؟برائے کرم ان باتوں کا تشفی بخش جواب عطا فرمائیں۔
جواب: کپڑے ناپاک نہیں ہونگے۔ لہذا لوگوں کا اسے ناپاک کہنا شرعی اعتبار سے درست نہیں۔ چنانچہ فتاوٰی عالمگیری میں ہے : ”ودم البق والبراغيث والقمل والكتان ط...
کپڑے یا بدن پر نجاست لگ جائے تو کیا وضو بھی دوبارہ کرنا ہوگا ؟
سوال: جب کپڑے پر یا بدن پر نجاست غلیظہ یا خفیفہ لگ جائے، تو اس کو دور کرنے کے بعد وضو بھی دوبارہ کرنا ہوگا؟اسی طرح اگر کسی کو الٹی آئی، تو اب اسےوضو بھی کرنا ہوگا؟
بلڈ ٹیسٹ ٹیوب یا پیشاب کی ڈبیہ پر مریض کا نام لکھنا کیسا ؟
سوال: لیبارٹریز (Laboratories) میں پیشاب ٹیسٹ کے لیے ڈِبیہ (Container)یا بوتل اور خون ٹیسٹ کے لیے ٹیوب(Tube) ہوتی ہے۔ مریض کا ٹیسٹ کرنے کے لیے اُسے ڈبیہ یا بوتل دی جاتی ہے اور وہ اُس میں پیشاب کرتا یا اُس کا خون لے کر ٹیوب میں رکھا جاتا ہے۔ پھر لیب والے اُسی ڈبیہ یا ٹیوب پر ٹیسٹ کروانے والے کا نام لکھتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ بعض نام مقدس کلمات پر مشتمل ہوتے ہیں، مثلاً ”محمد عمران، محمد عبداللہ“ وغیرہا۔ ایسے ناموں کو پیشاب والی ڈبی یا خون والی ٹیوب پر لکھنا کیسا ہے؟ کیا یہ بےادبی ہے؟ نیز اِس سے بچنے کا کیا طریقہ اختیار کیا جائے؟
پلاسٹک کے دستانے پہن کر بے وضو قرآن پاک کو چھونا کیسا؟
جواب: کپڑے سے چھو سکتےہیں جو خود نہ اوڑھا ہوا ہو بلکہ اگر اس کپڑے کا دوسرا کنا رہ کندھے پر ہوتو بھی نہیں چھوسکتے۔ بہارشریعت میں ہے:’’اگر قرانِ عظیم ...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔
طائف سے احرام کے بغیر مکہ آنے اور وہاں سے عمرہ کیے بغیر پاکستان آنے کا حکم ؟
سوال: ہم عمرہ کے بعد طائف زیارات کے لیے گئےاور وہاں سے عمرہ کا اِحرام نہیں باندھا ،بلکہ یونہی مکہ مکرمہ واپس آکر وطن واپسی کی تیاری کر کے اپنے ملک پاکستان میں آگئے،تو کیا ایسی صورت میں ہم پر کوئی دَم وغیرہ تو لازم نہیں ہوگا،بہت سےلوگ یونہی وطن واپسی کے آخری دِنوں میں طائف زیارات کے لیے جاتے ہیں اور مکہ شریف واپس آکر عمرہ وغیرہ کیے بغیر ہی وطن واپس آجاتے ہیں ،ایسی صورت میں کیا شرعی احکام ہوتے ہیں؟رہنمائی کر دیجیے۔