
کیا مسجد یا فنائے مسجد میں بھیک مانگنے والے کی مدد کر سکتے ہیں ؟
سوال: آج کل بھیک مانگنے والے نماز کے فوراً بعد صف میں کھڑے ہو کر اپنی مجبوریاں بیان کر کے مانگنا شروع کر دیتے ہیں ،انہیں مسجد میں تو نہیں دے سکتے، لیکن اگر وہ واقعی مجبور ہوں ، تو کیا فنائے مسجد میں (جہاں جوتے اتارے جاتے ہیں ) یا مسجد کے باہر جا کر دے سکتے ہیں ؟
خریداری میں رقم ایڈوانس دے کر سامان ایک سال بعد لینا... کیا یہ درست ہے؟
جواب: بیان ہوناضروری ہے ،البتہ یہ ضروری نہیں کہ تمام سیمنٹ کی بوریاں ایک دن میں وصول کی جائیں،بلکہ آپ متوقع حاجت کوسامنے رکھتے ہوئے مختلف معین تاریخیں بھی...
کون سی دعاقبول نہیں ہوتی نیزمنہ مانگی مرادنہ ملنے کی وجہ؟
جواب: اسباب نہ ہونے کے باوجودبعض اوقات ایسا لگتا ہے کہ جو دعا مانگی جا رہی ہے، وہ قبول نہیں ہو رہی، تو اس حوالہ سے یہ بات یادرہے کہ دعاکی قبولیت کی مختلف ص...
کیا فرشتے اللہ کے ولی سے کلام کرسکتے ہیں؟
جواب: بیان کی ہے، جس سے یہ بات بڑی واضح ہو جاتی ہے کہ بالخصوص انبیاء اور رسولوں پر نازل ہونے والے خدا کے خاص کلام کو ہی وحی کہا جاتا ہے، اُن کے علاوہ کس...
بہن کو وراثت نہ دینااور کیا عورت اپنےحصے سے عمرہ کر سکتی ہے ؟
جواب: بیان کی گئی ہیں ۔حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے فرامین کے مطابق جو کسی وارث کو وراثت سے محروم کرے گا،قیامت کے دن اسے جنت کی میراث سے محروم کر دیا جائے گا۔...
لکڑی کے برتن استعمال کرنے سے متعلق ایک حدیثِ پاک کی شرح
جواب: بیان فرمائے، وہیں اُنہیں چار طرح کے برتنوں کے استعمال سے منع فرمایا۔جن کی تفصیل یہ ہے: الحنتم: شراب پینے کے لئے استعمال ہونے والا سبز کوزہ۔ ...
جو شخص امام کو پہلی رکعت کے دوسرے سجدے میں پائے تو نماز میں کیسے شامل ہو؟
سوال: اگر کوئی شخص مسجد میں آئے اور امام صاحب پہلی رکعت کے دوسرے سجدے میں ہوں تو اس شخص کو پہلی رکعت تو نہیں ملی ، جس کی وہ قضا امام کے سلام کے بعد کرے گا ، سوال یہ ہے کہ کیا دوسرے سجدے میں امام کے ساتھ شامل ہوسکتا ہے ، اگر شامل ہوگیا تو جو ایک سجدہ رہ گیا ہے وہ سجدہ بھی اس کو کرنا ہوگا یا ایک سجدہ کرکے امام صاحب کے ساتھ کھڑا ہوجائے ؟
وتر میں تکبیر قنوت کے لیے ہاتھ اٹھانا بھول گئے
سوال: وتر میں تکبیر قنوت کے لیے ہاتھ اٹھانا بھول گئے تو کیا آخر میں سجدہ سہو کرنا پڑے گا ؟
جس نے پہلے حج نہ کیا ہو ، اسے حجِ بدل کے لیے بھیجنا کیسا ؟ نیز حجِ بدل والا نیت کیا کرے گا ؟
جواب: بیان کرتے ہوئے صدر الشریعہ مفتی محمد امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ علیہ ارشاد فرماتے ہیں:’’بہتر یہ ہے کہ حج بدل کے لیے ایسا شخص بھیجا جائے،جو خود حجۃ الاسل...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)