
کیا غریب شخص قسم کے کفار ے میں روزے رکھ سکتا ہے؟
جواب: کھانا کھلانا،یا دس مسکینوں کوکپڑے پہنانا ہے۔ اگر کھانے کی جگہ دس مسکینوں کو الگ الگ ایک ایک صدقہ فطر کی رقم دے دےیاایک مسکین کو دس دن تک ایک ایک صدقہ...
امامت کی کتنی شرائط ہیں اور کیا امامت کے لیے داڑھی ہونا ضروری ہے ؟
جواب: نماز ہوجائے گی اگرچہ بوجہ فسق وغیرہ مکروہ تحریمی واجب الاعادہ ہو۔“ (فتاوی رضویہ،جلد6،صفحہ515،رضا فاؤنڈیشن،لاهور) مزید تفصیل کے لیے بہارشریعت حص...
فجر کا وقت شروع ہونے میں ایک منٹ ہو تو نمازِ تہجد شروع کرنا کیسا؟
سوال: اگر نمازِ فجر کا وقت شروع ہونے میں ایک منٹ ہی باقی رہ گیا ہو، تو کیا اس وقت نمازِ تہجد ادا کرسکتے ہیں، جبکہ یہ یقینی طور پر معلوم ہو کہ ایک منٹ میں فقط ایک ہی رکعت ادا ہوسکے گی۔ کیا اس صورت میں وہ نمازِ تہجد ادا ہوجائے گی؟
مسجد بیت کیا ہے ؟ اس کی فضیلت وغیرہ سے متعلق چند احکام
جواب: نماز پڑھنے کے لیے جو جگہ مختص کی ہو ، اسے مسجدِ بیت کہتے ہیں اور اس کا بنانا مستحب ہے ۔ بہتر یہ ہے کہ دوسری جگہ کی نسبت اسے قدرے اونچا ، پاک صاف اور خ...
حدیث میں وارد ہونے والے اورادنماز میں ثنا کے بعدپڑھنا کیسا ہے ؟
سوال: حیح مسلم شریف میں حضرت ابنِ عمررضی اللہ عنہما سے روایت ہے وہ فرماتے ہیں کہ ایک دن ہم نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ نماز پڑھ رہے تھے ، لوگوں میں سے ایک آدمی نے کہا:”اللہ اکبر کبیرا والحمد للہ کثیرا وسبحان اللہ بکرۃ و اصیلا“۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا:فلاں ، فلاں کلمات کہنے والا کون ہے؟تو اس آدمی نے کہا :یارسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم !میں ہوں ۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:مجھے ان کلمات پر بہت حیرت ہوئی کہ ان کے لئے آسمان کے دروازے کھول دئیے گئے۔ (صحیح مسلم،حدیث 601) مذکورہ بالا روایت میں جو تسبیحات پڑھنے کا ذکر ہے ،کیا یہ تسبیحات ثنا پڑھنے کے بعد نماز میں پڑھی جا سکتی ہیں؟
ڈکیتی کے دوران اگر ڈاکو کو قتل کر دیا تو کیا اس کی نماز جنازہ نہیں پڑھیں گے؟
سوال: ایک مسئلہ بیان کیا جاتا ہے کہ ڈکیتی کے دوران اگر کوئی ڈاکو قتل کر دیا جائے، تو اس کی نماز ِ جنازہ نہیں پڑھی جائے گی۔پوچھنا یہ ہے کہ اس کی کیا وجہ ہے؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔ سائل:محمد قمر(سرگودھا)
حضرت علی کرم اللہ وجہہ الکریم کی نماز عصر کے لیے سورج واپس آنے کا واقعہ
سوال: رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کے مشہور معجزات میں سے ایک معجزہ یہ ہے کہ جب حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نماز قضا ہوئی،تو رسول پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ان کےلیے سورج واپس لوٹا دیا۔جس وقت حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی نماز قضا ہوئی تھی، اس وقت رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم ، حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی گود میں سر رکھ کر آرام فرما رہے تھے۔سوال یہ ہے کہ کیا حضرت علی رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ رسول پاک صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی نماز بھی قضا ہوئی تھی، یا آپ صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے نماز ادا کر لی تھی؟
نماز پڑھتے ہوئے رقت والی نعت سننا
سوال: اگر کوئی نماز پڑھنے لگے اور نماز میں رقت طاری کرنے کے لیے پہلے آہستہ آواز میں موبائل فون پر کوئی رقت انگیز نعت چلا دے تاکہ نماز پڑھتے ہوئے آنسو جاری رہیں، تو کیا حکم ہے جبکہ ایسا کرنے میں اس کی نیت خشوع و خضوع پیدا کرنے کی ہو ؟
بوفے سسٹم کا شرعی حکم کیا ہے ؟
سوال: اگر بائع (بیچنے والا)کھانے کے حوالے سے یہ آفر رکھے کہ مثلا تین سو روپے دیں اور جتنا چاہیں کھانا کھا لیں، کیا اس طریقے سے بیع (خریدوفروخت)درست ہو گی، جبکہ مبیع کی مقدار معلوم نہیں ہے؟
سُترہ ایک انگل موٹا ہونا لازم ہے ؟نیزپردے یا باریک شیشے کے ذریعے سُترہ ہو جائےگا؟
سوال: نمازی کے آگے سے گزرنے کے لیے جو سترہ رکھتے ہیں، کیا اس کا ایک انگلی کے برابر موٹا ہونا ضروری ہے یا صرف مستحب ہے ؟یعنی اگر کسی نمازی کے سامنے ایک انگلی سے بھی باریک چھڑی نصب کی گئی ہویا اوپر سے زمین تک لٹکتا ہوا کپڑے کا پردہ ہو یا ایک انگلی سے باریک شیشہ ہو جیسا کہ عام طور پر مساجد وغیرہ میں ہوتا ہے،تو کیاان صورتوں میں سترہ ہو جائے گا؟اورنمازی کے آگے سے گزرنے والا گنہگار ہوگا یا نہیں ؟ بحرالرائق میں ہے: ’’اختلفوا فی مقدار غلظھا ففی الھدایۃ وینبغی أن تکون فی غلظ الاصبع لأن ما دونہ لا یبدو للناظر وکان مستندہ ما رواہ الحاکم مرفوعا استتروا فی صلاتکم ولو بسھم ویشکل علیہ ما رواہ الحاکم عن أبی ھریرۃ مرفوعا یجزیٔ من الستر قدر مؤخرۃ الرحل ولو بدقۃ شعرۃ ولھذا جعل بیان الغلظ فی البدائع قولا ضعیفا وأنہ لا اعتبار بالعرض وظاھرہ أنہ المذھب‘‘ ترجمہ:سترے کی موٹائی کی مقدار میں اختلاف ہے ،ہدایہ میں ہے کہ ایک انگلی کے برابر موٹا ہو، کیونکہ اس سے کم ہونے کی صورت میں دیکھنے والے کو ظا ہر نہیں ہوگا اور اور ان کا استناد اس مرفوع حدیث سے ہے جسے امام حاکم نے روایت کیا کہ نماز میں سترہ رکھو ،اگرچہ تیر کے ساتھ۔ اس پر اس روایت سے اشکال ہوتا ہے ،جو امام حاکم نے حضرت ابو ہریرہ سے مرفوعا روایت کی کہ سترے کے لیے کجاوے کی پچھلی لکڑی کافی ہے،اگرچہ وہ بال برابر باریک ہو ، اسی وجہ سے موٹائی کے بیان کو صاحب بدائع نے ضعیف قول قرار دیا اور کہا کہ چوڑائی کا اعتبار نہیں ہے ، اور بظاہر یہی مذہب ہے ۔(بحر، جلد2، صفحہ18)اس عبارت سے تو یہی لگتا ہے کہ موٹائی ہونا ضروری نہیں۔