
رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی طرف منسوب ایک خط کی حقیقت
سوال: رحمۃ للعالمین، خاتم النبیین،رسو ل اللہ ﷺکی طر ف سےعیسائیوں کے نام لکھا گیا خط یہ پیغام محمدبن عبداللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی طرف سے عیسائیت قبول کرنے والوں کے لیے ہے،خواہ دور ہوں یا نزدیک ۔یہ ایک عہد ہے کہ ہم ان کے ساتھ ہیں،بے شک میں، میرے خدمتگار،میرے مددگار اورپیروکار ان کا تحفظ کریں گے،کیونکہ عیسائی بھی میرے شہر ی ہیں اور خدا کی قسم میں اس سے پرہیز کروں گا جو ان کو ناخوش کرے، ان پر کوئی جبر نہیں ہوگا،نہ ان کے منصفوں کو ان کے عہدوں سے ہٹایا جائے گا اور نہ ہی ان کے راہبوں کوان کی خانقاہوں سے۔ ان کی عبادت گاہوں کو کوئی بھی تباہ نہیں کرے گا ، نقصان نہیں پہنچائے گا اور نہ ہی وہاں سے کوئی شے مسلمانوں کی عبادت گاہوں میں لے جائی جائے گی،اگر کسی نے وہاں سے کوئی چیز لی،تو وہ خدا کا عہد توڑنے اور اس کے نبی کی نافرمانی کا مُرتکب ہوگا ، بے شک وہ میرے اتحادی ہیں اورانہیں ان تمام کے خلاف میری امان حاصل ہے،جن سے وہ نفرت کرتے ہیں،کوئی بھی انہیں سفر یا جنگ پر مجبور نہیں کرے گا،بلکہ مسلمان ان کے لیے جنگ کریں گے، اگر کوئی عیسائی عورت کسی مسلمان سے شادی کرے گی، تو ایسا اس کی مرضی کے بغیر ہرگز نہیں ہوگااوراس عورت کو عبادت کے لیے گِرجا گھر جانے سے نہیں روکا جائے گا،ان کے گرجا گھروں کا احترام کیا جائے گا،انہیں گرجا گھروں کی مرمّت یا اپنے معاہدو ں کے احترام سے نہیں روکا جائے گا،قوم میں سے کوئی بھی فرد ، یعنی کوئی بھی مسلمان روزِ قیامت تک اس معاہدے سے رُو گردانی نہیں کرے گا ۔( ) (1)اس خط کے تناظر میں سوال یہ ہے کہ کیا نبی پاک صَلَّی اللہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے عیسائیوں کے ساتھ ایسا کوئی معاہدہ فرمایا تھا؟ (2)اگر کوئی معاہدہ فرمایا تھا ،تو اس کی اصل اور حقیقت کیا ہے؟ (3)کیا اسلامی ریاست میں عیسائیوں کو ہرمعاملے میں کھلی آزادی ہے اورکسی بھی صورت میں کسی عیسائی کو قانوناً سزا نہیں دی جاسکتی؟ (4)کیاہرفرداپنی مرضی اور چاہت سے کوئی بھی دین اختیار کرسکتا ہے،چاہے دین اسلام کے علاوہ ہو اور پھر بھی وہ حق پر ہو گا؟اور کیا تمام مذاہبِ عالَم دُرست اور قابلِ احترام ہیں؟
عورت کا پردے کے ساتھ رکشہ یا ٹیکسی میں اکیلے سفر کرنا
جواب: اسلامی بہن کا غیر محرم ڈرائیور کے ساتھ رِکشہ کار یا ٹیکسی میں بِغیرشوہر یا بِغیر قابلِ اطمینان مرد محرم کے اکیلی بیٹھ کر آنا جانا کیسا ؟ جواب :...
کیا ایسا ممکن ہے کہ کاروبار میں برابرکےشریک ہوں اگر چہ ایک پاٹنر کے پاس سرمایہ نہ ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ میں عبد الحبیب اپنے ایک دوست کے ساتھ شرکت کرنا چاہتا ہوں میرے پاس پیسے ہیں ،جبکہ میرے دوست کے پاس پیسے نہیں ،میں اسے کاروبار کیلئے دینا چاہتا ہوں اور چاہتا ہوں کہ نفع ونقصان میں وہ اورمیں دونوں برابر کے شریک ہوں۔جبکہ میں نے سنا ہے کہ نقصان مال والے کا ہوتا ہے کام کرنے والے کا نہیں ہوتا ۔تو ایسی کوئی صورت ممکن ہے کہ نفع کی طرح نقصا ن بھی دونوں کے ذمہ آئے ،کیونکہ کاروبار میں نقصان کا خطرہ بھی ہوتا ہے ؟ سائل: عبد الحبیب(5-G ،نیوکراچی)
نفع کی شرح فیصد ،نفع پر طے کی جائے گی یا سرمایہ پر؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ نفع کی شرح فیصد کاروبار سے حاصل ہونے والے نفع پر طے کی جائے گی یا سرمایہ کی رقم پر؟
دینی طبقہ سیکولر اور لبرل لوگوں کی مخالفت کیوں کرتا ہے؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دینی طبقہ سیکولر و لبرل ازم کی مخالفت کس وجہ سے کرتا ہے، جبکہ سیکولر و جدت پسند طبقہ مذہب کو فرد کا نجی مسئلہ قرار دیتا ہے، شریعت اسلامیہ اس حوالے سے کیا فرماتی ہے؟
کسی کو کاروبار کے لیے رقم دی اور اس کے کاروبار کے طریقے کا علم نہیں ، تو نفع کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ میں نے ایک شخص کو کاروبار کے لیے بطور مضاربت رقم دی ہوئی ہے ، وہ ہر مہینے مقررہ فیصد میں مجھے نفع دے دیتا ہے ، مگر مجھے اس کے کام کا طریقہ کار معلوم نہیں ،ممکن ہے کہ وہ ناجائز طریقوں سے کماتا ہو ، کیا میرا اس سے وہ نفع لینا حلال ہے ؟
سوال: لوگ کہتے ہیں کاروبار میں جھوٹ بولنا ، جائز ہے ۔ کیا یہ بات صحیح ہے ؟ اگر صحیح ہے تو کب جائز ہے ؟ ورنہ غلط ہے تو اس کی رہنمائی فرمائیں؟
حالتِ نمازمیں والدہ کے بلانے پر جواب دینےسے متعلق حدیث پاک کی شرح
جواب: اصول کے محض بلانے سے نماز قطع کرنا، جائز نہیں، البتہ اگر ان کا پُکارنا بھی کسی بڑی مصیبت کے ليے ہو، جیسے اوپر مذکور ہوا تو توڑ دے، یہ حکم فرض کا ہے ا...
شراکت میں ہر فرد کے کام کرنے کا شرعی حکم
جواب: کاروبار میں شراکت کے نام پر دوسرے کو شامل کیا جاتا ہے لیکن کوئی باقاعدہ حساب کتاب رکھنے یا پرسنٹیج میں نفع مقرر کرنے کے بجائے اسے ہر ماہ کے آخر میں ا...
کاروباروغیرہ کا استخارہ کرنا کیسا ؟
سوال: میں ایک جگہ ملازمت کرتا ہوں ،جہاں مجھے نمازوں کےلیے وقت نہیں ملتا اس لیے میں یہ ملازمت چھوڑ کر کاروبار کرنا چاہتا ہوں ۔ کیا کاروبارکےلیے استخارہ کروانا ضروری ہے؟