کیا سخت سردی کی وجہ سے وضو و غسل کی جگہ تیمم کر سکتے ہیں ؟
سوال: آج کل سردی کا موسم ہے۔بعض علاقوں میں سردی کی شدت کے ساتھ برف باری بھی ہو رہی ہے،ہماراعلاقہ بھی کئی ماہ تک مسلسل شدید سردی اور برف باری کی لپیٹ میں رہتا ہے اور ٹمپریچر بھی مائنس میں چلا جاتا ہے،بسا اوقات نماز کے لئے وضو یافرض غسل کرنے میں کافی آزمائش ہوجاتی ہے،کیونکہ پانی بہت ٹھنڈا ہوتا ہے اور اسے گرم کرنے کا کوئی بندوبست بھی نہیں ہوپاتا،تو ایسی صورت میں تیمم کی اجازت ہے یا نہیں؟ہمارے ہاں کچھ لوگوں کاذہن بن چکا ہے اور مزید کا بھی بنتا جارہا ہے کہ سردی کی شدت میں تیمم کی اجازت ہونی چاہیے۔میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ اگر سخت سردی ہو،تو کس کیفیت میں تیمم کی اجازت ہے اور کس میں نہیں؟نیز اگر کوئی شخص سردی کی شدت کی وجہ سے تیمم کر لے،تو وہ دوسروں کی امامت کر سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: پر اعتراض اس لئے تھا کہ انہوں نے سنت، قدرت کے باوجو د ترک کر دی تھی۔ مصنف عبد الرزاق میں ہے کہ حضرت معاویہ پہلا خطبہ بیٹھ کر دیتے اور دوسرا خطبہ کھڑے ...
پاکستان بنانے میں علمائے کرام کا کیا کردار ہے ؟
جواب: کرسی پر بیٹھ گیا یہ سمجھ کر کہ علامہ صاحب میری بات سمجھ گئے ہوں گے۔ جب جج نے آ پ سے پوچھا کہ آپ نے انگریز حکومت کے خلاف جہاد کا فتویٰ دیا ہے؟آپ نے...
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
سوال: (1)تراویح پڑھانے کی اجرت لینا کیسا ہے؟ (2) تراویح پر اجرت کا جواز اگر کسی حیلے سے نکلتا ہو، تو اس پر میرا سوال یہ ہے کہ کسی کام میں شرعاً حیلہ کرنے کی اجازت ہوسکتی ہے، لیکن میرا کہنا یہ ہے کہ حیلہ ایسے امور میں ہو سکتا ہے کہ جن کے بارے میں قرآن و حدیث میں ممانعت کا کوئی حکم نہیں آیا، جس بارے میں ممانعت کا کوئی واضح حکم قرآن یا حدیث میں آ گیا، تو اس میں حیلہ کرنا درست نہیں ہے، لہٰذا حیلے کے ذریعے تراویح پر اجرت کا جواز کیسے ہو سکتا ہے، جبکہ قرآن پڑھنے پر اجرت لینے کے بارے میں قرآن و حدیث میں ممانعت موجود ہے۔اس بارے میں آپ کیا فرماتے ہیں؟
جواب: پر قدرت ہونے کے باوجودنفل نماز بیٹھ کرپڑھنا جائز ہے ، اس مسئلے کو مطلق نفل کے ساتھ اس لیے بیان کیا تاکہ سنن مؤکدہ اور غیر مؤکدہ کو بھی شامل ہوجائےلہذا...
سفر شرعی کے دوران ضمنی قیام(دوست سے ملاقات کرنا) مسافر ہونے سے مانع نہیں
سوال: ایک شخص کسی شہر میں امامت کرتا ہے جو کہ اس کا وطن ِ اصلی نہیں ہے، اس نے اس شہر سے کسی دوسرے شہر شادی میں شرکت کے لئے جانا ہےاور اسی دن واپس بھی آنا ہےاور ان دونوں شہروں کے درمیان تقریبا ً100 کلو میٹر کا فاصلہ ہے۔ اس کا شادی سے واپسی کے بعداپنے امامت والے شہر میں تقریباً ایک ہفتہ رہنے کا ارادہ ہے، پھر ہفتے بعد اس نے اپنے وطن اصلی جانا ہے۔ اگر مذکورہ شخص شرعی مسافرہونے سے بچنے کے لیے یہ حیلہ اپنائے کہ شادی پر جاتے ہوئے شہر سےتقریباً 20، 30 کلومیٹر کی مسافت پر ایک دوست کو بلا لے اور چند منٹ اس سے ملاقات کر کے پھر دوسرےشہر چلا جائے،تاکہ مسلسل 92 کلومیٹر کا سفر نہ ہونے کی وجہ سے وہ مسافرشرعی نہ بنے اور اسےشادی سے واپسی کے بعد نمازوں میں قصر نہ کرنی پڑے۔ تو کیا اس حیلے کی وجہ سے شرعی سفر کا اتصال ٹوٹ جائے گا یانہیں اور وہ دوسرے شہر آتے، جاتے اور وہاں قصر نماز ادا کرے گا یا مکمل نماز ادا کرے گا؟
سنت کا مفہوم کیا ہے ؟ نیز سنت کو عرب کلچر کہہ کر چھوڑ دینا کیسا ؟
جواب: کرسی پر بیٹھ کر کھانے کا کلچر تو مشرقی کلچر نہیں تھا، بلکہ اب تو کھانے کے آداب کے نام پر یہ بھی سکھایا جاتا ہے کہ کانٹا سیدھا رکھنا ہے یا الٹا رکھنا ہ...
تیمم کرنے والا یا مسح کرنے والا امام بن سکتا ہے؟
جواب: پر قادر نہ ہو وغیرہ) تو اس صورت میں وہ وضو کرنے والوں کی امامت کرواسکتا ہے کہ امام کا تیمم سے ہونا امامت درست ہونے سے مانع نہیں۔ یونہی اگر امام نے موز...
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters)موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں؟
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
سوال: فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters) موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف ، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے ، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے ؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں ؟