
جس برتن میں کتے کا تھوک گر جائے، اسے دوسرے برتنوں کے ساتھ ملا کر دھونا
جواب: نجاست نکل گئی ہوگی تو اب وہ تمام برتن پاک کہلائیں گے۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰل...
قطرہ نکلنے کا وہم ہوا، پھر پاکی حاصل کئے بغیر نماز پڑھ لی، تو حکم
جواب: نجاست لگی تو معاف تھی اور ایک درہم کے برابر تھی تو ایسی نماز کا اعادہ کرنا ضروری ہے اور اگر ایک درہم سے زیادہ تھی تو نماز ادا ہی نہ ہوئی دوبارہ نماز ک...
استنجا کرنے کے دوران پاؤں پر چھینٹے لگ جائیں تو حکم
جواب: نجاست سے ہی لگ کر آئیں بلکہ آس پاس فرش اور جسم کے دوسرے حصے سے ٹکرا کر بھی چھینٹے لگ جاتے ہیں۔ البتہ اِحتیاط اِسی میں ہے کہ بعدِ فراغت قدموں کے وہ ح...
درہم کی مقدار سے کم پیشاب کے قطرے کپڑوں پر لگے ہوں تو نماز کا حکم
جواب: نجاست غلیظہ جب کپڑے یا بدن پر ایک درہم سے کم لگی ہو تو نماز پڑھنا تو جائز ہے،البتہ خلاف سنت ہے ، ایسی نماز کا دہرانا بہتر ہوتا ہے۔ پیشاب ایک درہم ہو...
چائنیز سالٹ استعمال کرنے کا حکم
جواب: نجاست یا حرمت کا ثبوت ملنے تک اس کا استعمال بھی جائز ہو گا۔ البتہ اگر کوئی شبہہ والی خبر سن کر احتیاط کرے، تو بہتر ہے۔اور اگر شرعی طریقہ کار سے ثابت ہ...
جواب: نجاست غلیظہ ہے اور اس سے وُضو بھی ٹوٹ جائے گا۔اگر اتنی مقدار نہیں بلکہ کم مقدار ہے ، خود بہنے کی صلاحیت ہی نہیں تو وضو نہیں ٹوٹے گا۔ وَاللہُ اَعْلَمُ...
حیض ونفاس والی تھوڑے پانی میں ہاتھ ڈالے تو مستعمل نہیں ہوتا
سوال: حائضہ اور نفسا ءکا جب تک حیض اور نفاس باقی ہوتو اگر و ہ بے دھلا ہاتھ پانی میں ڈال دے تو پانی مستعمل نہیں ہوتا ہےاس کی کیا وجہ ہے ؟ حالانکہ انکا ہاتھ بھی تو بے دھلا ہےکیا اس وجہ سے نہیں ہوتا ہے کہ ابھی تک انکے جسم پر نجاست کا حکم لاحق نہیں ہوا یا اور کوئی وجہ ہے؟
دورانِ نماز کوئی پرندہ بیٹ کردے، تو حکم
جواب: نجاست غلیظہ ہے یہ درہم سے زائد کپڑے یا بدن پر لگ جائے تو نماز نہیں ہوگی ۔ اگر درہم کی مقدارمیں لگے، تو ایسی نماز دوبارہ پڑھنا واجب ہے۔ ہاں اگر درہم ...
جائے نماز یا ٹوپی کو غیر مسلم نے چھو لیا، تو نماز کا حکم؟
جواب: نجاست نہیں ،تو ٹوپی اور جائے نماز پاک ہے ، لہٰذا اس جائے نماز پر یا اس ٹوپی کو پہن کر نماز پڑھنا بالکل جائز ہے۔ مبسوط سرخسی میں ہے:” أن الأصل في ا...
شربت میں انگلی داخل ہو گئی، تو کیا اس کا پینا مکروہ ہے ؟
جواب: حقیقیۃ، صفحہ397،مطبوعہ دار الکتب العلمیہ، بیروت) فتاوٰی عالمگیری میں ہے:’’لو توضأ بالخل أو بماء الورد لا يصير مستعملا عند الكل كذا في التتارخان...