
ایسا گوشت کھانا کیسا جو مسلمان کی نظر سے اوجھل ہوا ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ میں AUSTRALIA میں رہتاہوں ،یہاں ایک مسلمان گوشت فروش ہے۔ وہ سلاٹرہاوس میں جاکربکرے اورگائے ہاتھ سے چھری پکڑکرتکبیرپڑھ کر ذبح کرتاہے۔سلاٹر ہاوس کفار(غیرکتابیوں)کی ملکیت ہے۔جوجانوروہ مسلمان ذابح نےذبح کیے ہوتے ہیں،ان کوکھال اتار کرنمبرالاٹ کرکے سلاٹرہاوس میں سردخانے میں رکھ دیاجاتاہے۔پھرچوبیس گھنٹے بعد مسلمان گوشت فروش وہ سالم ذبح شدہ جانوروہاں سے خریدکرلاتے ہیں،اور مسلمانوں کوبیچتے ہیں۔مسلمان قصابوں کے بقول ان کے ذبح شدہ جانور(جن پرنمبرالاٹ کیےجاتے ہیں)وہ کفارکے ذبح کیے ہوئے جانوروں کے ساتھ تبدیل ہوجائیں ایسانہیں ہوتا،سردخانے وغیرہ پرماموربھی تمام مزدورغیرمسلم (غیرکتابی)ہوتے ہیں اوران کاکہنا ہے کہ یہ وہی جانورہیں جنہیں مسلمان ذابح نے ذبح کیاہے۔شرعی رہنمائی فرمائیں ! (1)کیامذکورہ بالاجانور جن پرنمبرالاٹ کیے جاتے ہیں مسلمان گوشت فروشوں کویہ خریدناجائزہے ؟ (2)ان گوشت فروشوں کایہ گوشت عام مسلمان کوبیچناکیساہے؟ سائل:محمدکامران عطاری (Australia)
سوال: ایک شخص شرعی سفر کرتے ہوئے مکہ مکرمہ میں ایامِ حج سے قبل 20 دن کے ارادے سے داخل ہو، لیکن ساتھ ہی اس کی یہ نیت بھی ہو کہ میں 10 دن بعد عمرے کا احرام باندھنے مکہ مکرمہ سے باہر مقامِ جعرانہ جاؤں گا۔ تو کیا اُس کا یہ سفر دو حصوں میں تقسیم ہوگا؟ اور وہ شخص مکہ مکرمہ میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر کرے گا؟؟
خنثٰی ( ہِجڑا/ خواجہ سرا )کسے کہتے ہیں اور وراثت میں اس کے حصے کا حکم ؟
جواب: شرعی معیار کے مطابق جس پر خنثٰی مشکل کا اطلاق ہو جائے ،تو اس پر جس طرح باقی احکامِ دینیہ لاگو ہوتے ہیں، اسی طرح اس کو وراثت میں بھی حصہ دیا جات...
کیا مکان کسی کے نام کردینے سے ہبہ مکمل ہو جاتاہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ مرحوم دین محمد نے اپنی صحت و حیات میں اپنا ایک قابل تقسیم مکان اپنےدو بیٹوں کے نام کر دیا تھا۔ مگر اس کی اوپر والے حصے کی عارضی سی تقسیم ہوئی تھی، جو باقاعدہ تقسیم نہیں تھی اور وہ خود بھی وہیں رہتے رہے تھے۔ ان کا ایک تیسرا بیٹا بھی تھا جو پہلے گھر سے کہیں چلا گیا تھا۔ مگر اب ان کے فوت ہونے کے کافی عرصہ بعد وہ بھی واپس آ گیا ہوا ہے۔ اب اس کے بارے میں وضاحت سے شرعی حکم بیان فرمائیے کہ اس مکان میں اس تیسرے بیٹے کا کوئی حصہ ہو گا یا نہیں، جبکہ قانونی طور پر وہ مکان دو بیٹوں ہی کی ملکیت ہے۔ سائل: عبدالرشید عطاری (شاہدرہ، مرکز الاولیا لاہور)
سالگرہ منانے اور کیک کاٹنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شَرْعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ سالگرہ منانا اور اس میں کیک کاٹنا شرعی طور پر کیسا ہے؟ رہنمائی فرمادیں۔(سائل:تصورحسین)
اسلام میں خلع کا حقیقی تصور کیا ہے؟
جواب: شرعی احکام و حدود کی پیروی کرتے ہوئے باہم اکٹھے زندگی گزارنا مشکل ہو جائے ،تو پھر شریعت نے اجازت دی ہے کہ لڑائی جھگڑے اور فساد وغیرہ کے بجائے علیحد...
مسجد کی طرف اپنے گھر کا پرنالہ نکالنا اور مسجد میں پانی گرانا کیسا؟
جواب: شرعی کسی قسم کا تصرف کرنا، جائز نہیں، فقہائے کرام کی تصریحات کے مطابق اگر کوئی شخص عام گزرگاہ میں پرنالہ وغیرہ نکال دے جس سے راہ گیروں کو مشکلات کا ...
سوال: بائنری ٹریڈنگ جائز ہے یا ناجائز؟ یہ ایک پلیٹ فارم ہے کہ جس میں صارف پہلے اپنا اکاؤنٹ تشکیل دے کر اس میں لاگ ان کرتا ہے،پھر ٹریڈنگ کے لیے اثاثہ،مثلاً: کرنسی،کرپٹو،سونا وغیرہ منتخب کر کے ٹریڈنگ کرتا ہے،یعنی اس کی قیمت کااندازہ لگانے میں اس کا انتخاب کرتا ہے ،اس کے بعد ایکسپائر ٹائم سلیکٹ کرتا ہے یعنی کتنے ٹائم میں ٹریڈنگ مکمل کرنی ہے ،اس کے بعد ٹریڈنگ کے لیے رقم کا انتخاب کرتا ہے یعنی کتنی رقم کی ٹریڈنگ کرنی ہے ،کم از کم رقم ایک ڈالر ہونی ضروری ہے، (یعنی اس میں حصہ لینے کے لیے کچھ نہ کچھ رقم جمع کروانی ہوتی ہے ،پھررقم کے حساب سے جواب درست ہونے پرزائدرقم ملتی ہے)اس کے بعد اصل ٹریڈنگ کرنی ہوتی ہے یعنی منتخب کیے ہوئے اثاثہ کی قیمت آئندہ بڑھے گی یا کم ہوگی،اس کے متعلق پیشن گوئی کرنی ہوتی ہے،اگر صارف کو قیمت بڑھنے کی توقع ہے،تو ”CALL“ کو دباتا ہے اور اگر قیمت کم ہونے کی توقع ہو تو ”PUT“دباتا ہے،پیشن گوئی کرنے کے فوراً بعد صارف کی ٹریڈنگ کا نتیجہ،صارف کے بیلنس پر ظاہر ہوجاتا ہے یعنی پیشن گوئی درست ثابت ہونے پر صارف کو اپنی ٹریڈ کی ہوئی رقم کے ساتھ اتنا نفع ملے گا۔پھر جب واقعتاً پیشن گوئی درست ثابت ہو جائے ،تو صارف کو اپنی ٹریڈ کی ہوئی رقم کے ساتھ ساتھ مقررہ نفع مل جاتا ہے اور اگر پیشن گوئی درست ثابت نہ ہو، توصارف کی اصل ٹریڈ کی ہوئی رقم بھی ضائع ہو جاتی ہے،اسے نہیں ملتی،شرعی رہنمائی فرمائیں کہ مذکورہ بائنری ٹریڈنگ کرنا ،جائز ہے یا نہیں؟
داڑھ بھروانے کی صورت میں وُضو و غسل کا حکم
موضوع: داڑھ بھروانے کی وجہ سے وضو و غسل کا شرعی حکم