
پلاٹ خرید کر والد کے نام کردیا مگرابھی تک قبضہ نہیں دیا اب پلاٹ کس کی ملک ہے؟
جواب: فروخت کرو، اس نے کہا میں نے ان کوفروخت کر دیا۔ بلکہ خریداری مطلقا ہوئی یعنی خریداری کو کسی کی طرف منسوب نہ کیا گیا،بعد میں آپ نے وہ پلاٹ اپنے والد صا...
صف میں دائیں جانب کھڑے ہونا افضل ہے یا بائیں جانب؟
جواب: حکم یہ ہے کہ وہ امام کی دونوں جانب صف برابر رکھیں،کیونکہ نبیِ کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:’’تم امام کو درمیان میں رکھو۔‘‘اور اس کا طریقہ ...
والد صاحب نے زمین بیچ کر رقم بیٹے کو دے دی، تو حج کس پر فرض ہوگا ؟
سوال: میرے والد محترم نے آج سے 5 سال قبل اپنی آبائی زمین کو بیچا جس کے عوض ان کے پاس تقریبا 50 لاکھ کی رقم آئی۔ انہوں نے وہ رقم مجھے اپنا گھر خریدنے کے لئے دے دی ،کیونکہ کہ ہم کرائےکے گھر میں رہتے تھے۔ چنانچہ میں نے اپنی کمپنی جس میں میں کام کرتا ہوں ان سے کچھ رقم قرض لے کر ان پیسوں میں ملا کر ایک گھر خرید لیا جس میں میرے والدین اور میں نے رہنا شروع کر دیا۔ میرا سوال یہ ہے کہ میرے والد نے جب زمین فروخت کی تو ان کے پاس اتنی رقم آئی کہ وہ حج کر سکتے تھے تو کیا ان پر حج کرنا فرض ہوا ۔ جب کہ انہوں نے وہ رقم ڈائریکٹ مجھے دے دی کہ میں ان پیسوں سے مکان خرید لوں اور کرایوں سے بچا جائے۔ تو اس کچھ عرصہ میں وہ رقم میری ملکیت میں رہی اور بعد میں اس رقم سے میں نے گھر خرید لیا جو کہ میرے نام پر ہے اور اس میں کچھ رقم بطورِ قرض میں نے اپنی کمپنی سے لی۔ تو کیا حج مجھ پر فرض ہوا یا میرے والد پر۔ اگر میرے والد پر ہوا تو اب وہ اس دنیا میں نہیں ہیں، تو کیا ان کی جگہ حج بدل ادا کرنا ہو گا اور وہ ادا ہو جائے گا۔اور اگرمجھ پر فرض ہوا تو ، میرے لئے کیا حکم ہے؟
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
فجر اور عصر کی نماز کے بعد واجب الاعادہ نماز پڑھنا
جواب: حکم میں ہوتی ہے،جیسے وہ نفل نماز جسے شروع کرکے توڑدیا ہواور اسے فجر و عصر کے بعد پڑھنا جائز نہیں ،جبکہ واجب لعینہ نماز مثلاً وتر ، فرض کے حکم میں ہوتی...
جمعہ کی پہلی اذان کے بعد خواتین کا بیوٹی سیلون (Beauty Salon) چلانا کیسا؟
جواب: فروخت مکروہ ہے، ۔۔۔اس حکم سے (مستثنیٰ ہونے میں) خاص کیا گیا ہے، ان کو جن پر جمعہ فرض نہیں ہے۔(در مختار، کتاب البیوع، جلد 7، صفحہ 309، مطبوعہ پشاور) ...