
مرد کا سلک اور ویلوٹ پہننا اور بچوں کو ریشمی کفن دیناکیسا؟
سوال: (1) مردوں کے لئے جو ریشم پہننے کی ممانعت ہے اس سے کونسا ریشم مراد ہے ؟ آج کے دور میں جو ریشم ہے کیا وہ بھی اس میں شامل ہے ؟ نیز سلک ، ویلوٹ وغیرہ کا کیا حکم ہے ؟ اور نابالغ کے لئے اس کے بارے میں کیا حکم ہے ؟ (2)سفید ریشمی کپڑا بچوں کو کفن کے طور پر دے سکتے ہیں یا نہیں؟
بیوی اور بچوں کے خرچے کے متعلق تفصیل
جواب: نابالغ بچوں کی ملکیت میں اپنا کوئی ذاتی مال موجود ہے تو ان کا خرچہ ان کے اپنے مال سے کیا جائےگا اور اگر ان کی ملکیت میں مال نہیں ہے توجب تک اپنی ضرور...
اللہ پاک سے وعدہ کر کے توڑ دینے کا حکم ؟
جواب: قسم کا کوئی لفظ نہیں بولا تھا، فقط”....وعدہ کرتا ہوں الخ“ کہا تھا ، تو یہ قسم نہیں ہوئی بلکہ اللہ عزوجل سے وعدہ ہوا، لہٰذااس کے خلاف کام کرنے پر ک...
دورانِ عدت زیب و زینت کے احکام
جواب: قسم کے زیور سونے چاندی جواہرات، یہاں تک کہ انگوٹھی چھلا ، چوڑیاں بھی اگرچہ کانچ کی ہوں ، ہر قسم کی ریشم کے کپڑے اگرچہ سیاہ ہوں نہ پہنے ، ہار پھول کا ا...
بالغ لڑکے اور بالغ لڑکی کا ایک ساتھ جنازہ پڑھنے اور متعدد لوگوں کا ایک ساتھ جنازہ پڑھنے کا حکم!
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیا بالغ لڑکے اورنابالغ لڑکی کا جنازہ ایک ساتھ پڑھاجاسکتاہے اوراگر پڑھا جاسکتاہے تونمازجنازہ میں نابالغ والی دعا پڑھی جائے گی یا بالغ والی اور اگر دونوں پڑھی جائیں گی ، تو اس کا طریقہ کیا ہوگا؟اور ایک ساتھ کتنےلوگوں کے جنازے پڑھ سکتے ہیں؟ سائل:شوکت علی
کیا نابالغ بچہ تراویح میں امامت کروا سکتا ہے ؟
سوال: نابالغ بچہ کسی نماز کی امامت کرواسکتا ہے ؟ بالخصوص نماز تراویح کی؟
نابالغ کی نانی،دادی، خالہ، ماموں نے کوئی چیز اس کی نیت سے خریدی، تو کیا حکم ہوگا ؟
سوال: اگر نابالغ بچے کی نانی یا خالہ یا ماموں یا دادی(جو اس کا ولی نہ ہو) اس بچے کی نیت سے کوئی چیز خریدیں تو کیا خریدتے ہی وہ چیز اس کی ملکیت میں ہو جائے گی یا خریدنے والے ہی ملک میں رہے گی؟
چالیسویں پر کپڑے اور چیزیں دینے کا حکم
جواب: نابالغ ہو یا ورثا اپنے حصے سے صدقہ کرنے کی اجازت نہ دیں ، تو پھر میت کے مال میں سے صدقہ کرنے کی اجازت نہیں بلکہ جو بالغ وارث صدقہ کرنا چاہے ، وہ اپنے ...
شیئرز کی خرید و فروخت اور شیئرز کے کاروبار کی حیثیت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ کمپنیوں کے شیئرز دو طرح کے ہوتے ہیں: ایک وہ جن پر نفع و نقصان ہوتا ہے۔ دوم وہ جن پر فقط نفع ہو ، جس کو ہم سود کہتے ہیں ۔جناب عالی مندرجہ بالا دوسری قسم تو مکمل حرام ہے ، کیونکہ یہ سود ہے۔مگر میراآپ سے سوال یہ ہے کہ پہلی قسم جس میں شیئرز ہولڈر اپنے حصے کے شیئرز پر نفع بھی لے رہا ہے اور نقصان بھی برداشت کررہا ہے ، کیا وہ جائز نہیں؟ علماء و مفتیان کرام پہلی قسم یعنی نفع و نقصان والے شیئرز کو بھی حرام قرار دیتے ہیں اور اس کی دلیل یہ دی جاتی ہے کہ ہر کمپنی چونکہ قرضہ لیتی یا دیتی ہے ، تو اس قرضہ کے لینے ،دینے پر وہ سود کماتی یا دیتی ہے ، لہٰذا چونکہ کمپنی کی کمائی میں سود شامل ہوگیا ، لہٰذا اس کمپنی کے شیئرز خواہ وہ مساواتی ہوں ، وہ حرام ہیں۔علماء کرام کے اس موقف پر مجھ ناچیز اور کم علم رکھنے والے شخص کا سوال ہے : جیسے میں ایک سرکاری ملازم ہوں اور میری تنخواہ بھی سرکاری خزانے سے میرے بینک اکاؤنٹ میں آتی ہے ،توکیا آپ اس سرکاری تنخواہ و پنشن کو بھی حرام قرار دیں گے؟کیونکہ سرکار بھی تو دوسرے ملکوں اور بینکوں سےقرضہ لیتی اور خزانے سے پرائیویٹ بینکوں اور کمپنیوں کو قرضہ دیتی ہے۔اگر سرکاری تنخواہ و پنشن حرام ہے ، تو بڑے بڑے علماء ومفتیان کرام بھی تو سرکارسے تنخواہ و پنشن لیتے ہیں ،تو کیا وہ بھی حرام کمارہے ہیں؟ میرا سوال آپ سے مندرجہ بالا سوالات و حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے یہ ہے کہ مساواتی شیئرز جائز ہیں یا نہیں؟