
جانور کی حفاظت کی اجرت میں اسی جانور سے حصہ دینا کیسا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے قربانی کے لیے دوبیل خریدے،ا س کی نیت یہی تھی کہ وہ خود ان کی دیکھ بھال کرے گا،لیکن فی الحال زید کی کچھ مصروفیت ایسی بن گئی ہے کہ اس کے لیے بیلوں کی دیکھ بھال کرنا کافی مشکل ہے ،اب زید عمرو کو اس طور پر بیل دینا چاہتا ہے کہ چارے وغیرہ کے مکمل اخراجات زید ادا کرے گا اور دیکھ بھال کرنے کے بدلے رقم کی بجائے عمرو کو ایک معین بیل میں سے قربانی کے لیے ایک حصہ دے دے گا۔اس طرح کرنے سے زید کو بھی فائدہ ہو جائے گاکہ اس کی مشکل دور ہو جائے گی اور عمر و کو بھی کہ اسے الگ سے کسی جگہ حصہ ڈالنے کی مشقت برداشت نہیں کرنی پڑے گی۔اب سوال یہ ہے کہ زید کا عمر و کے ساتھ اس طرح کا معاہدہ کرنا درست ہے یا نہیں ،اگر درست نہیں ،تو اس کا درست طریقہ کار کیا ہو گا،کیونکہ زید کو ان بیلوں کی دیکھ بھال کرنے میں کافی مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے؟ نوٹ:زید صاحبِ نصاب ہے،ہر سال قربانی کے لیے بیل خریدتا ہے اور بیل خریدتے وقت اس کی نیت یہ ہوتی ہے کہ کچھ حصے خود رکھ لوں گا اور کچھ حصے فروخت کر دوں گا ۔اس سال بھی قربانی کے لیے بیل خریدتے وقت یہ نیت تھی کہ دونوں بیلوں میں سے دو دو حصے خود رکھوں گا اور پانچ پانچ حصے بیچ دوں گا۔
وراثت میں ملنے والے پلاٹ کی وجہ سے زکوٰۃ اور قربانی لازم ہو گی؟
سوال: میرے والد کی وراثت تقسیم ہوئی ہے ۔ان کی وراثت میں سے مجھے چار دُکانیں ، ایک پلاٹ اور ایک مکان ملا ہے، جس میں میری رہائش ہے۔ اس کے علاوہ میرے پاس رقم، سونا، چاندی وغیرہ کوئی اور مال موجود نہیں ۔ ترکہ سے ملنے والی چار دکانیں کرائے پر ہیں، جن کی مکمل آمدنی گھر کی ضروریات میں خرچ ہوجاتی ہے اور پلاٹ سے کوئی آمدنی نہیں ہے۔ میرے والد نے پلاٹ، مکان، دکانیں بیچنے کی نیت سے نہیں خریدی تھیں اور میرا بھی اسے بیچنے کا کوئی ارادہ نہیں۔ پلاٹ کی مالیت تقریباً 30 سے 35 لاکھ کے درمیان ہے اور مجھ پر تین لاکھ کا قرض بھی ہے۔ اس صورت میں معلوم یہ کرنا تھا کہ مجھ پر زکوٰۃ یا قربانی لازم ہے یا نہیں؟
غنی شخص کا قربانی کے لئے خریدا ہوا جانور مرگیا تو!
سوال: ایک مالدار، غنی شخص نے قربانی کا جانور خریدا اور وہ قربانی سے پہلے مرگیا ، تو کیا نیا جانور اتنی ہی قیمت کا لینا ضروری ہے یا پھر کم قیمت کا بھی لے سکتا ہے؟ راہنمائی فرمائیں۔ سائل : فیصل عطّاری (صدر کراچی)
دوسرے ملک کی نیشنلٹی حاصل کرنے سے وہ ملک وطن اصلی بن جائے گا ؟
جواب: لینے کا مطلب یہ ہے کہ وہاں رہنے کا پکا ارادہ کرلیا ہے اور وہاں سے واپس جانے کا ارادہ نہیں، اگرچہ بیوی پاس نہ ہو۔)تنویر الابصار ودرمختار مع رد المحتار ...
عمرہ کرنے والے کو مکہ مکرمہ میں روک دیا جائے تو اس کا شرعی حکم کیا ہے؟
جواب: قربانی بھیجو جو میسر آئے اور اپنے سر نہ منڈاؤ ، جب تک قربانی اپنے ٹھکانے نہ پہنچ جائے۔ (سورۃ البقرۃ، آیت196) صحیح بخاری میں ہے:” ...
سعودیہ والے پاکستان میں قربانی کریں تو ناخن و بال کب تک نہ کاٹیں ؟
سوال: ہم سعودیہ میں ہوتے ہیں اور قربانی پاکستان میں کرنی ہے ناخن بال وغیرہ ہم جب پاکستان میں قربانی دے لیں گے تب کاٹنے ہیں یا سعودیہ میں عید کے بعد کاٹ سکتے ہیں اور دوسرا اگر ہم بال کاٹ لیتے ہیں اور احتیاط نہیں کرتے تو کوئی حرج وغیرہ تو نہیں ہوتا؟
نمازِ عید کے بعد خطبے سے پہلے قربانی کر دی، تو ہوجائے گی؟
سوال: نمازِ عید ہوجانے کے بعد خطبے سے پہلے قربانی کرنے سے قربانی ادا ہوجائے گی ؟
حج کی قربانی اپنے ملک میں کرنا
سوال: جب بندہ حج تمتع کرتا ہے، تو دس ذی الحج کو اس نے سعودیہ میں قربانی کرنی ہوتی ہے، تو ایک ذہن یہ بنتا ہے کہ قربانی ہم اپنے ملک میں دس ذی الحج کو کرلیں، ویسے بھی نارملی تو عید کے دن قربانی ہوتی ہے، تو کیا ہم دس ذی الحج کی قربانی اپنے ملک میں کرسکتے ہیں؟
50 لاکھ کا ایک بڑا جانور قربانی کے لیے لینا افضل ہے یا 5 ، 5 لاکھ کے 10 جانور ؟
سوال: 50 لاکھ کا ایک بہت بڑا جانور لینا اور اس کی قربانی کرنا یہ افضل ہے یا پانچ ، پانچ لاکھ کے دس جانور ذبح کر دیے جائیں؟یہ جانور بھی اچھے فربہ ہوں گے اور ان کا مجموعی گوشت لازمی طور پر ایک جانور سے زیادہ ہوگا۔ اس طرح زیادہ لوگوں تک گوشت بھی پہنچے گا اور کھالوں کے ذریعے غربا کی مدد بھی زیادہ ہوجائے گی۔ لہذا یہ ارشاد فرما دیں کہ دونوں میں افضل کیا ہے۔
دو تھن والی بھینس کی قربانی کا کیا حکم ہے ؟
سوال: زید نے ایک بھینس میں قربانی کا حصہ ڈالا ہے جس کے قدرتی طور پر دو ہی تھن ہیں، ایسا نہیں ہے کہ اس کے بقیہ دو تھن کٹے ہوئے ہوں بلکہ پیدائشی طور پر اُس بھینس کے دو ہی تھن ہیں۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس دو تھن والی بھینس کی قربانی ہوجائے گی ؟