
مسافر امام کا پوری نماز پڑھانا کیسا ہے ؟
جواب: ختم جائے گا۔(ردالمحتار،جلد2،صفحہ652، مطبوعہ: کوئٹہ) مقیم مقتدیوں کی صورت کے تعلق سے جزئیات: مسافرامام نے قصداً یا سہواً چار پڑھائیں بہر صورت ...
کیا بے وضو درود پاک پڑھ سکتے ہیں؟
جواب: ناپاکی کی حالت میں تمام قسم کے اذکار اور دعائیں پڑھنے میں کراہت نہیں، لیکن ہدایہ وغیرہ کے باب الاذان میں یہ مذکور ہے کہ ذکر اللہ عزوجل کے لیے وضو کرنا...
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔
دورانِ عدت زیب و زینت کے احکام
جواب: ختم عدت تک منع ہے۔ چارپائی پر سونا، بچھونا سونے یا بیٹھنے میں بچھانا منع نہیں ۔‘‘( فتاویٰ رضویہ ، جلد 13 ، صفحہ 331 ، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور ) بہار...
مقروض فوت ہو جائے تو قرض کا مطالبہ ضامن سے ہوگا یا ورثاء سے؟
جواب: ختم ہو جاتی ہے۔مرنے والے کا ترکہ موجود ہونے کی صورت میں مرحوم کے ترکے میں سے دین کی ادائیگی کی جائے گی، اوراگر ترکہ موجود نہ ہو، تو قرض خواہ کفیل (یعن...
نمبر اور نقش والے تعویذ کا حکم
جواب: ناپاکی کا خیال نہیں رکھتا،اگراسے تعویذ میں آیت لکھ کردی جائےتو وہ اسے بےوضو چھوئے گا ،اس کا ادب نہیں کرے گا، اس لیے ایسے شخص کو آیات لکھ کردینے کےبجا...
مرد کے لئے لیڈیز چپل پہننے کا حکم
جواب: ناپاکی سے بچانے کے لئے بہت خوب ہے۔ ‘‘ تو آپ رحمۃ اللہ علیہ نے جواباً ارشاد فرمایا :’’ ناجائز۔ رسول اللہ صلی اللہ تعالٰی علیہ وسلم فرماتے ہیں : لع...
ٹیپ کے ذریعے چپکی ہوئی وگ پر مسح کا حکم
سوال: میں سر پر مصنوعی بالوں کی وگ استعمال کرتا ہوں ،اور یہ وگ میں کسی طبی علاج کے لئے استعمال نہیں کر تا بلکہ استعمال کرنے کی وجہ یہ ہے کہ مجھے گنج پن اچھا نہیں لگتا ۔اس وگ کی بناوٹ یوں ہے کہ موٹے کپڑے کی جالی پر مصنوعی بال لگے ہوئے ہوتے ہیں ،اس جالی سے رس رس کر پانی سر تک پہنچ سکتا ہے ،اس جالی کو سر پر روکنے کے لئے سر کے گرد ایک ٹیپ ہوتا ہے جس کے دونوں طرف چپک ہوتی ہے ،اوپر کی طرف سے وہ ٹیپ جالی کو چپکا ہوتا ہے اور نیچے کی طرف سے سر کو چپکا ہوا ہوتا ہے ، اس ٹیپ کے نیچے پانی نہیں جاسکتا ، تقریبا ً تین ہفتے تک وہ جالی ٹیپ کے ذریعےمیرے سر پر رہتی ہے، تین ہفتے کے بعد اس ٹیپ کی چپک ختم ہونے لگتی ہے اور وہ ٹیپ خود بخود اترنے لگتا ہے ، پھر اس ٹیپ کو اتاردیا جاتا ہے اور وگ کو شیمپو وغیرہ کے ذریعے واش کر کے دوبارہ دوسرے ٹیپ کے ذریعے سر پر لگایا جاتا ہے ،تین ہفتوں سے پہلے اس ٹیپ کی چپک کافی مضبوط ہوتی ہے ، اس دوران اگر اس کو اتارا جائے تو سر کی جلد کو زخمی کر کے اترے گی اور پھر ٹیپ والی جگہ پر کافی جلن مچے گی اور پھر دوبارہ نئے سرے سے وگ لگانا پڑے گی ۔اگر وضو یا غسل میں مذکورہ وگ کو نہ اتارا جائے اور اسی پر وضو میں مسح یا غسل میں پانی ڈال دیا جائے تو کیا وضو یا غسل ہوجائے گا ؟
بیوٹی پارلر کے لیے دکان کرائے پر دینا کیسا ؟
جواب: ختم کرتی ہیں اور چہرے کو خوبصورت بناتی ہیں۔(عمدۃ القاری شرح صحیح بخاری،کتاب فضائل القران،جلد 14، صفحہ 179،مطبوعہ ملتان) عورتوں کو مہندی لگانے کی ت...