
مقتدی خود کو مسبوق سمجھ کرنماز ادا کرلے تو کیا حکم ہے؟
سوال: جو مقتدی امام کے ساتھ شروع نماز سے شامل ہو،ایسا مقتدی جب امام کے ساتھ قعدہ اخیرہ میں ہو تو امام کے ساتھ سلام پھیرنے کے وقت وہ بھول جائے اور اپنے آپ کو مسبوق سمجھتے ہوئے ، بقیہ رکعت پڑھنے کھڑا ہوجائے اور اس اضافی رکعت کا سجدہ بھی کرلے،پھر اسے یاد آئے کہ وہ تو مسبوق نہیں تھا،ا س نے تمام رکعتیں امام کے ساتھ ہی پڑھی تھیں۔ اب ایسی صورت میں وہ شخص کیا کرے؟کیا سجدہ سہو کرلینے سے اس کی نماز درست ہوجائے گی یا دوبارہ پڑھنی ہوگی؟ نیز اس صورت میں مقتدی کے امام کے ساتھ سلام نہ پھیرنے کی وجہ سے اس کی نماز میں کچھ فرق پڑے گا یا نہیں؟
خنثٰی ( ہِجڑا/ خواجہ سرا )کسے کہتے ہیں اور وراثت میں اس کے حصے کا حکم ؟
جواب: امام علاء الدین ابو بکر بن مسعود کاسانی حنفی رحمہ اللہ ( المتوفٰی 587 ھ) فرماتے ہیں:”وأما العلامة فی حالة الصغر فالمبال، لقوله عليه الصلاة والسلام :’’...
طوافِ وداع کیے بغیر طائف چلے گئے، تو کیا حکم ہے ؟
جواب: امام شرف الدین نَوَوِی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ (سالِ وفات:676ھ /1277ء) لکھتے ہیں:” فيه دلالة لمن قال بوجوب طواف الوداع وأنه إذا تركه لزمه دم وه...
مہمان کا میزبان کی وجہ سے نفل روزہ توڑنا کیسا ؟ کیا اُس نفل روزے کی قضا لازم ہوگی؟
جواب: امام رازی علیہ الرحمہ نے ہمارے اصحاب کے حوالے سے یہ مسئلہ ذکر کیا کہ بغیر کسی عذر کے نفل روزہ توڑنا حلال نہیں، ایسا ہی کافی میں مذکور ہے اور یہی بات ا...
قعدہ یا سجدہ میں امام کے ساتھ شامل ہونے کا طریقہ
سوال: اگر کوئی شخص جماعت میں امام کے ساتھ قعدہ یا سجدہ کی حالت میں شرکت کرنا چاہتا ہو تو کیا وہ تکبیر تحریمہ کہہ کر ہاتھ ناف کے نیچے باندھے پھر قعدہ یا سجدہ میں جائےیا پھر تکبیر تحریمہ کہہ کر سیدھا قعدہ یا سجدہ میں چلا جائے۔اس کا درست طریقہ کیا ہے ؟
مسبوق کی ایک رکعت باقی تھی مگر بھول کر امام کے ساتھ پھیردیا تو حکم
سوال: حضرت میں عشاء کی نماز میں ایک رکعت چھوٹنے کے بعد شامل ہوا، جب امام صاحب کی چار رکعت ہوئی تو میری تین ہوئی تھیں۔ امام صاحب نےجب پہلاسلام پھیرا، تو میں نے بھی بھولے سے ایک طرف امام صاحب کے ساتھ سلام پھیر دیا اور امام صاحب کے دوسری طرف سلام پھیرنے پرمجھے یاد آگیا اور میں اپنی باقی رکعت ادا کرنے کے لئے کھڑا ہوگیا، اس صورت میں میرے لئے کیا حکم ہوگا؟
امام رکوع میں ہو,تو آنے والا شخص تکبیر تحریمہ کے بعد ہاتھ باندھے یا نہیں؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ امام رکوع میں ہو ، تو آنے والا شخص تکبیرِ تحریمہ کہہ کر پہلے ہاتھ باندھے اور پھر امام کے ساتھ رکوع میں ملے ، یا ہاتھ باندھے بغیر رکوع میں چلا جائے؟ سائل:محمد فیضان(روبی پلازہ،کراچی)
خطبہ کے دوران خطیب کا لوگوں کی گردنیں پھلانگنے سے منع کرنا کیسا؟
سوال: میں ایک جامع مسجد کا امام ہوں،کبھی کبھار خطبہ دیتے وقت چند لوگ مسجد میں داخل ہوتے ہیں اور لوگوں کی گردنیں پھلانگتے ہوئےآگے بڑھنے کی کوشش کرتے ہیں، حالانکہ جگہ بھی نہیں ہوتی اور وہ صفوں کے درمیان بیٹھ جاتے ہیں، ان کے اس فعل سے کئی لوگوں کو تکلیف ہوتی ہے اور خطبہ ادا کرنے اورسننے میں بھی تکلیف ہوتی ہے،اس وجہ سےبعض اوقات میں خطبہ کے دوران ہی ایسے اشخاص کو ٹوک دیتا ہوں کہ آگے نہ آئیں جہاں ہیں ،وہیں بیٹھ جائیں ۔ پوچھنا یہ ہےکہ کیا خطبہ کے دوران خطیب کواس طرح روکنے ٹوکنے کی اجازت ہے اور اس کی وجہ سےخطبہ دوبارہ سے تو نہیں پڑھنا پڑے گا ؟کیونکہ ہم نے سنا ہے کہ خطبہ نماز کی طرح ہے۔ برائے مہربانی رہنمائی فرمادیں۔
امام کے ساتھ رکوع میں ملنے کی تفصیل
سوال: امام صاحب رکوع میں ہوں اور اب کوئی نمازی آئے اور نیت باندھے لیکن امام صاحب کھڑے ہو جائیں اور کھڑے ہو کر سمع اللہ لمن حمدہ کہیں ، امام کے کھڑے ہونے کے بعد اور سمع اللہ لمن حمدہ کہنے سے پہلے ہم رکوع میں جائیں ، تو رکعت مل جائے گی یا نہیں ؟
مقتدی نے بھول کر امام سے پہلے سلام پھیردیا تو؟
سوال: جماعت میں شروع سے شامل مقتدی اگر بھولے سے امام کے سلام پھیرنے سے پہلے ہی ایک طرف سلام پھیرے، پھر یاد آنے پر فوراً لوٹ آئے اور امام کے ساتھ سلام پھیر کر نماز مکمل کرے، تو اس صورت میں اُس کی نماز کا کیا حکم ہوگا؟