
آن لائن فری لانسنگ میں پروجیکٹس حاصل کرنے کے لئے دھوکا دینا
سوال: ہم آن لائن فری لانسنگ (Freelancing)کرتے ہیں یعنی ہم اپنی اسکلز (Skills)آن لائن پیش کرتے ہیں اور ہمارا کام کرنے کا طریقہ یہ ہے کہ ہمارے پاس اپنا ایک گرافک ڈیزائنر یا ویب ڈیزائنر ہوتا ہے،جس سے ہم کام کرواتے ہیں اور ہم یوں کرتے ہیں کہ مختلف سوشل میڈیا پلیٹ فارمز، مثلاً: فیس بک ، ٹوئٹر وغیرہ پر اپنی آئی ڈی /پروفائل بناتے ہیں اوروہاں پر اپنے کام کی تشہیر کرتے ہیں اور ہمارے کلائنٹس (Clients)چونکہ اکثر فارن کنٹری (Foreign Country)کے لوگ (انگریز) ہوتے ہیں، جو سکَیْم (Scam /دھوکا)کے خوف سے غیر ملکی افراد پر اعتماد و بھروسہ نہیں کرتے ، اور پروجیکٹ نہیں دیتے ۔ تو ہم عموما یوں کرتے ہیں کہ کسی انگریز کی پروفائل پکچر (Profile Picture)لگاکر انگریز کے نام سے ہی آئی ڈیز بناتے ہیں اور اسی کے ذریعے کلائنٹس (Clients)سے بات چیت کرتے ہیں اور جب کوئی کلائنٹ چیک کرنے کے لیے ہمارا گزشتہ کام مانگتا ہے تو ہم کسی دوسرے شخص کا کیا ہوا کام نیٹ سے اٹھا کر اسے بھیج دیتے ہیں ۔اگر اُسے وہ کام پسند آ جاتا ہے، تو وہ ہمیں ہماری مقررہ فیس میں سے آدھی پیمنٹ (Half Payment)بھیج دیتا ہے اور پھر ہم اس کی مرضی کے مطابق کام کر کے دے دیتے ہیں اور اگر اسے ہمارا کام پسند نہ آ ئے ،تو وہ اپنی رقم رِیْ فنڈ (Refund)بھی کر سکتا ہے، اس معاملے میں ہماری طرف سے اس پر کوئی زبردستی نہیں ہوتی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ ہمارا اس طرح کرنا کیسا ؟ اور اس انداز سے حاصل کیے گئے پروجیکٹس (Projects)کی آمدنی کا کیا حکم ہو گا ؟
اکیلے نماز پڑھنے والے نے تروایح کے امام سے آیتِ سجدہ سنی تو حکم
سوال: اگر کوئی شخص دورانِ تراویح اپنی فرض نماز ادا کر رہا ہو یا سنتیں ادا کر رہا ہو، اسی دوران تراویح پڑھانے والے امام صاحب نے آیتِ سجدہ پڑھی جو الگ نماز پڑھنے والے نے بھی سنی، تو کیا اس پر بھی سجدۂ تلاوت واجب ہوگا؟
صاحبِ ترتیب نے قضا نہ پڑھی اور اگلی نماز شروع کردی تو کیا کرے؟
سوال: صاحبِ ترتیب شخص کی فجر قضا ہو گئی، صاحبِ ترتیب شخص، ظہر کی نماز الگ سے پڑھ رہا تھا، دورانِ نماز ابھی ایک رکعت ہی پڑھی تھی کہ یاد آیا کہ فجر کی قضا نماز ابھی تک باقی ہے۔ پوچھنا یہ ہے صاحبِ ترتیب شخص جو ظہر کی نماز پڑھ رہا ہے، ظہر کی نماز پوری کرے یا نماز توڑ دے؟ ظہر کی نماز کا وقت ختم ہونے میں کافی وقت باقی ہے۔ شرعی رہنمائی فرما دیں۔
کام کے سلسلہ میں بغیر احرام مکہ مکرمہ میں داخل ہونے کا حکم
سوال: ایک شخص کو سعودی عرب کے شہر مکہ مکرمہ میں کام کے سلسلے میں جا نا ہے اور کام سے فراغت کےبعد عمرہ کرنے کا ارادہ بھی ہے۔ اب اس کے پاس دو راستے ہیں ۔ یا تو وہ جدہ کی فلائٹ لےپھر وہاں سے مکہ مکرمہ جائے اس صورت میں دورانِ فلائٹ میقات سے گزرے گا یا پھر وہ مدینہ شریف یا کسی اور شہر کی فلائٹ لے کر وہاں جائے اور پھر بس کے ذریعےمکہ جاتے ہوئے میقات سے گزرے گا۔ان دونوں صورتوں میں اگر جاتے ہی عمرہ نہ کرنے کا ارادہ ہو، تو کیا وہ یہ کر سکتا ہے کہ احرام کے بغیر کام کے سلسلے میں مکہ مکرمہ کی حدود میں داخل ہوجائے،پھر جب کام سے فرصت ملے ،تو میقات سے احرام باندھ کر عمرہ کر لے یا اس کو پہلے عمرہ کرنا لازم ہوگا؟
عورت کفارے کے ساٹھ روزے کس طرح رکھے؟
جواب: دورانِ کفارہ حیض آنے کے سبب عورت روزہ چھوڑے گی کہ عام طور پر کوئی مہینا حیض سے خالی نہیں ہوتا ،پھر پاک ہونےپراس پر لازم ہوگاکہ باقی رہ جانے والےروزےمس...
ہوٹل والوں کا مختلف لوگوں کا گوشت ملا کر پکا نا کیسا؟
جواب: مدنیاں آپس میں ملادے اور اسی طرح تاجر ، دلال اور آٹا پیسنے والے کا بھی حکم ہے ،ہاں اگر کوئی ایسی جگہ ہو جہاں آٹا پیسنے والے کو عرف کی وجہ سے ملانے...
نماز میں دنیوی خیالات آنے سے کیا نماز ٹوٹ جاتی ہے؟
جواب: دورانِ نماز نگاہ کی حفاظت کرے ،وہ یوں کہ قِیام میں سجدہ گاہ یعنی سجدے کی جگہ، رُکوع میں پشتِ قدم یعنی پاؤں کے پنجے کی اوپری سطح، سجدے میں ناک کے بانسے...