
نمازی کے آگے سے گزر گیا تو کیا اس غلطی کے ازالے کے لیے واپس آنا ہوگا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات یہ دیکھا گیا ہے کہ کوئی بندہ لا علمی میں کسی نمازی کے آگے سے گزر جائے، تو جونہی اسے پتہ چلتا ہے کہ وہ نمازی کے آگے سے گزرا ہے، اس کا ازالہ کرنے کے لیے نمازی کو دوبارہ کراس کرتا ہے اور جدھر سے آیا تھا، اس جانب چلا جاتا ہے، تو دریافت طلب امر یہ ہے کہ کیا اس طرح ازالہ کرنا شرعاً درست ہے؟ اور اگر کوئی کر لے، تو اس پر کوئی حکم عائد ہو گا، نیز اس سے نمازی کی نماز پر تو کوئی اثر نہیں پڑے گا؟
زکوٰۃ کی رقم، جنازہ گاہ کی تعمیر میں خرچ کر نا
جواب: مالک بنانا شرط ہوتا ہے،جبکہ جنازہ گاہ کی تعمیر میں زکوۃ کی رقم لگانے کی صورت میں یہ شرط نہیں پائی جاسکتی ،لہذا زکوۃ کی رقم کو جنازہ گاہ کی ت...
کیا حج پر جانے سے پہلے روزوں کی قضا ضروری ہے؟
جواب: زکاۃ وغیرہ جتنی بھی عبادات ذمہ پر ہوں ادا کرلےاورزیادہ نمازیں ہوں توتوبہ کرکے ادائیگی شروع کردے لیکن اس وجہ سے حج کوموخرنہ کرے ۔مزید اپنے بقیہ گناہو...
Homosexuality (ہم جنس پرستی) کا حکم
جواب: مالک نے اللہ تعالی کے اس نظام سے بغاوت کرتے ہوئے اپنے معاشروں میں لواطت کو قانونا ً،جائز قرار دے رکھا ہے ،بلکہ کئی مسلم ممالک میں بھی یہ وَبا پھیلتی چ...
کیا سجدہ تلاوت والی آیت پڑھنے یا سننے کے فوراً بعد سجدہ کرنا لازم ہے ؟
جواب: حکم نماز کے علاوہ کا ہے ،نماز میں سجدہ تلاوت کا وجوب فوری ہے، حتی کہ تین آیت سے زیادہ تاخیر گناہ ہے۔ تنویر الابصار و در مختار میں ہے:’’(وھی علی ا...
مستحقِ زکوٰۃ کو زکوٰۃ کی نیت سے موبائل دینا
جواب: مالک بنانے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی اور دل میں زکوۃ کی نیت کرنا ضروری ہے اگرچہ زبان سے تحفہ کہہ کر دیا جائے، اسی طرح فی نفسہ زکوۃ کی نی...
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
جواب: حکم شرعی کیا ہے؟ اگر عذرِ شرعی کے سبب سوار ہو کر طواف کیا جائے، تو شرعاً کوئی مضائقہ نہیں، بلکہ ہماری شریعت اِس کی اجازت دیتی ہے، لیکن اگر بلاعذر ...
عالمِ دین کی تعظیم کے لیے کھڑے ہونے کا ثبوت اَحادیث کی روشنی میں
جواب: مالك دخلت المسجد فاذا برسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم فقام الی طلحة بن عبيد اللہ يهرول حتى صافحنی وهنانی “ ترجمہ : حضرت ابن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہی...
کمیشن کے نام پر رشوت کی ایک صورت
سوال: ایک آدمی کسی فیکٹری میں مال یعنی کٹ پیس تیار کر کے دیتا ہے ، وہاں کا مینجراس کمپنی میں ملازمت پر ہے،مینجراس شخص کو آرڈر لےکر دیتا ہے،اور اسنے مال دینے والے شخص سے یہ معاہدہ کیا ہے کہ جب بھی تمہیں اس فیکٹری سے آرڈر ملے گا،تو جتنا آرڈرہو گا، اس میں ایک پیس کے پیسے اس کو دینے ہوں گے،اب جب بھی وہ مینجر اسے مال کا آرڈر دیتا ہے تو آرڈر تیار کرکے دینے والےشخص کو ایک پیس کے پیسے مینجر کو دینے ہوتے ہیں،کیا یہ رقم اس کے لیےمینجر کو دینا جائز ہے یا پھر یہ رشوت کے زمرے میں آئے گی؟