
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی سجدۂ سہو کرے یا نہیں؟
سوال: اگر مقیم شخص مسافر امام کے پیچھے نماز ادا کررہا ہو اور امام پر سجدۂ سہو واجب ہوجائے، تو کیا اس کی اقتدامیں مقیم مقتدی بھی سجدۂ سہو کرے گا ؟
احرام کی نیت کرتے وقت تلبیہ نہیں کہا، تو مُحرم ہوگایا نہیں؟
جواب: نماز میں داخل تو نیت سے ہوگا مگر تکبیر کے وقت ہوگاصرف تکبیرسے نماز میں داخل نہیں ہوگا۔(ارشاد الساری الی مناسک ملا علی قاری، صفحہ 125، 126، مطبوعہ مکۃ ...
کیا درود پاک حق مہر بن سکتا ہے ؟
جواب: نماز یا دُرود پاک وغیرہا کو مہر مقرر کرنا دُرست نہیں کہ یہ مال نہیں اور جو چیز مال نہ ہو ، وہ مہر بھی نہیں بن سکتی،مزید یہ کہ مرد پر مہر کی صورت میں...
جواب: نماز میں خشوع ظاہری بھی ہوتا ہے اور باطنی بھی،ظاہری خشوع یہ ہے کہ نماز کے آداب کی مکمل رعایت کی جائے مثلاً نظر جائے نماز سے باہر نہ جائے اور آنکھ ک...
وصال کے بعد لفظ "یا" کے ساتھ پکارنے کا ثبوت
جواب: نمازی نماز میں جب التحیات پڑھتا ہے تو اس میں حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو مخاطب کرتے ہوئے ، حاضر کے لفظ( یا )کے ساتھ سلام عرض کرتا ہے ، اور یہ...
مرد کا ہاف ٹراؤزر،ہاف پینٹ یا نیکر پہننا کیسا؟
جواب: نماز میں چوتھائی کی مقدار کھلا رہا،تو نماز نہ ہوگی اور بعض بے باک ایسے ہیں کہ لوگوں کے سامنے گھٹنے، بلکہ ران تک کھولے رہتے ہیں، یہ بھی حرام ہے اور اس ...
نماز کے دوران قراءت کرتے ہوئے جمع متکلم کی ضمیر نَا کا الف نہیں پڑھا، تو نماز کا حکم ؟
سوال: اگر کسی شخص نے نماز میں قراءت کے دوران سورہ اعراف کی آیت ﴿ وَ وٰعَدْنَا مُوْسٰى﴾ تلاوت کرتے ہوئے ﴿ وَ وٰعَدْنَا ﴾ کی ’’نا“ ضمیر کو بغیر الف کے﴿ وَ وٰعَدْنَ﴾ پڑھ دیا، تو اس کی نمازکا کیا حکم ہوگا ؟
صف میں دائیں جانب کھڑے ہونا افضل ہے یا بائیں جانب؟
سوال: دورانِ جماعت صف کی دائیں جانب کھڑے ہونا افضل ہے یا بائیں جانب؟بعض اوقات بعد میں آنے والے مقتدیوں کی کوشش یہ ہوتی ہے کہ وہ دائیں جانب ہی کھڑے ہوں،جس کی وجہ سے اس طرف نمازی زیادہ اور بائیں جانب کم ہوجاتے ہیں اور کئی بار باہر سے آنے والوں کو جو جانب قریب لگتی ہے،وہ اسی طرف کھڑے ہوتے جاتے ہیں۔برائےکرم اس بارے میں شرعی رہنمائی فرمائیں۔
جواب: نمازکے لیےکھڑاہوتواس کی مثال اس شخص کی طرح ہےجوپیپ اور خنزیرکےخون سےوضوکرتاہے،تو تُویہ کہےگاکہ اللہ عزجل اس بندے کی نماز قبول فرمائے گا ۔(یعنی جس طرح ...
صف کے کونوں میں گرِل وغیرہ لگا کر راستہ بنانا کیسا؟
سوال: آج کل بعض مساجد میں یہ دیکھا گیا ہے کہ صفوں کے کناروں پر نمازیوں کے گزرنے کے لیے لوہے کی لمبی گِرِل لگاکر یا ٹیپ وغیرہ سے لمبی لکیر کھینچ کر ایک راستہ بنادیا جاتا ہے ،تاکہ ا ن کو مسبوق نمازیوں کا انتظار نہ کرنا پڑے اور وہ بہ آسانی وہاں سے گزرکر جاسکیں ، یہ عمومی طور پر اگلی ایک دو صفوں کو چھوڑ کر کیا جاتا ہے یعنی اگلی ایک دو صفیں تو مکمل ہوتی ہیں ،اس کے بعد سے کبھی تو دونوں کناروں پر اور بعض جگہ صرف دائیں یا بائیں جانب ایسا کیا جاتا ہے،لہٰذا وہاں دورانِ جماعت صف میں کوئی کھڑا نہیں ہوتا،قریباً ایک دو آدمیوں کی جگہ چھوڑ کر اگلی صف شروع کردی جاتی ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ ایسا کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟اور اگر درست نہیں ہے، تو جہاں یہ چیزیں لگادی گئی ہیں ،وہاں کیا کیا جائے؟برائے کرم دلائل کی روشنی میں اس کا تشفی بخش جواب عطا فرمائیں۔