
بغیر احرام جس میقات سے گزرے اسی میقات سے احرام باندھنے سے دم ساقط ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے جاننے والے حج کے ليے گئے ہیں۔ پہلے مدينہ شريف گئے تھے، وہاں سے مکہ شريف جانا تھا، ليکن گروپ میں موجود ايک عورت کو ماہواری شروع ہو گئی، جس کی وجہ سے اس نے مکہ شريف جاتے ہوئے احرام کی نیت نہیں کی اور میقات سے احرام کے بغیر گزر گئی۔ مکہ شریف پہنچ کر معلوم ہوا کہ اس حالت میں بھی میقات سے احرام کی نيت ضروری ہے۔ پھر کسی نے بتايا کہ ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم لازم نہيں رہتا، تو اس نے طائف جا کر احرام کی نيت کر لی۔ سوال يہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں کسی بھی ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم ساقط ہو جاتا ہے يا پھر جس ميقات سے احرام کے بغیر گزرے ہوں، خاص اسی ميقات پر جانے سے دم ساقط ہوتا ہے؟ سائل: مقصود (صدر، کراچی)
کیا قرآن مجید کی تلاوت سے پہلے تعوذ پڑھنا واجب ہے ؟
جواب: کرتے ہوئے فقیہ ملت حضرت علامہ مفتی جلال الدین امجدی رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں :”تلاوت کے شروع ميں اعوذ باﷲ پڑھنا مستحب ہے واجب نہيں۔ اور بے شک بہارِ ش...
حیض ونفاس کی حالت میں آیت کریمہ پڑھنا
سوال: کیا عورت حیض و نفاس کی حالت میں ،آیت کریمہ’’ لَاۤ اِلٰهَ اِلَّاۤ اَنْتَ سُبْحٰنَكَ اِنِّیْ كُنْتُ مِنَ الظّٰلِمِیْنَ‘‘ پڑھ سکتی ہے یا نہیں؟
عورت کے لیے حرم شریف کے اندر مسجد میں نماز پڑھنا افضل ہے یا ہوٹل میں ؟
جواب: کریں ،اور نمازوں کے لئے مسجد میں جانے کی ممانعت ہے چاہے وہ عورت حرمین طیبین میں ہو یا کسی اور مقام پر ۔ لہذا نمازوں کے لئے مسجد حرام ،یا مسجد نبوی شری...
صفیں سیدھی رکھنے اور اقامت کے بعد صفیں درست کرنے کا اعلان کرنے کا حکم؟
سوال: کیافرماتےہیں علمائےدین ومفتیانِ شرعِ متین اس بارےمیں کہ (1)صف میں کندھے سے کندھا مَس یعنی ملا ہوا ہونا واجب ، سنت یا مستحب کیا ہے؟ (2)جب اقامت کہی جائے، تو اس کے بعد امام کا صفیں درست کروانے کے لیے یہ اعلان کرنا کیسا ہے کہ اپنی ایڑیاں گردنیں اور کندھے ایک سیدھ میں کر کے صفیں سیدھی کر لیں اور کندھے سے کندھا مَس یعنی ٹچ کیا ہوا رکھنا واجب ہے۔۔۔؟ بعض لوگ کہتے ہیں اقامت ہو جانے کے بعد ایسے اعلان نہیں کرسکتے۔کیا یہ درست ہے؟
عورت کے لیے مخصوص ایام میں سورہ کوثر پڑھنا کیسا ؟
جواب: کریم صلی اللہ علیہ وسلم کے اس فرمان کی وجہ سے کہ جنبی و حائضہ قرآن میں سے کچھ بھی نہ پڑھیں۔ (الجوھرۃ النیرہ، جلد1،صفحہ 30، مطبوعہ المطبعۃ الخی...
عورت کا کھلے آسمان کے نیچے نماز پڑھنا
سوال: کیا عورت کھلے آسمان کے نیچے نماز ادا کرسکتی ہے؟
پلاٹ کی خرید و فروخت کی چند صورتیں اور احکام؟
سوال: فی زمانہ پلاٹس کی خرید و فروخت بڑے پیمانے پر ہو رہی ہے جس کی چند صورتوں سے متعلق رہنمائی مطلوب ہے : 1. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ ہمارے پاس اتنی ایکڑ زمین موجود ہے اور اس کا باقاعدہ نقشہ جاری کر دیا کہ یہاں روڈ، یہاں پلاٹ ہیں ،پلاٹ کے باقاعدہ نمبر بھی جاری کر دیے ،مگر ابھی وہاں کھیت یا کوئی اور چیز ہے ، فزیکلی طور پر باقاعدہ کٹِنگ یا مارکنگ نہیں کی گئی کہ کون سا پلاٹ نمبر کہاں ہے ؟ مگر نقشے میں سب کچھ موجود ہے ،اس نقشے کے مطابق ہی کالونی میں کام ہوگا ، نیز پلاٹ کی قیمت بھی گز یا مرلے کے حساب سے متعین ہے تو ایسا متعین پلاٹ خریدنا، جائز ہے، جبکہ مارکنگ نہیں کی ہوئی ؟ 2. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں علاقے میں فلاں نمبر متعین پلاٹ دیا جائے گا، مگر وہاں بجلی ، پانی ، گیس ، سیوریج وغیرہ بنیادی سہولیات کا کوئی انتظام نہیں۔ جس کی وجہ سے وہاں رہائش اختیار کرنا بہت مشکل ہے۔ یا جو پلاٹ خریدا ، وہ متعین ہے اور وہاں رہائشی سہولیات بھی موجود ہیں ،مگر فی الحال وہ جگہ باقاعدہ آباد نہیں ہوئی ۔ اس سوسائٹی کی طرف سے اس کے علاوہ کوئی ایسی شرط نہیں جس کو خرید و فروخت میں ناجائز کہا جا سکے ۔ صرف یہ ایک پہلو ہے جس سے یہ لگ رہا ہے کہ غیر آباد اور بنجر زمین کو خریدنے پر کوئی شرعی رکاوٹ تو نہیں ہوگی ؟ 3. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ فلاں ایریا ہے ، اس میں سے کوئی ایک پلاٹ آپ کو ملے گا یعنی ایک حد تک تو واضح ہو گیا کہ علاقہ کون سا ہے، مگر اس پلاٹ کی تعیین نہیں کہ پلاٹ نمبر کون سا ہو گا؟ کس جگہ ہوگا؟کچھ مہینے یا سال گزرنے کے بعد ہر ایک کا پلاٹ نمبر دے دیا جاتا ہے ۔ 4. سوسائٹی نے اعلان کیا کہ آپ کو اتنی رقم میں پلاٹ دیں گے ،مگر ان کی مقرر کردہ کالونی کی جگہ ، پلاٹ کی قیمت ، خریدنے والوں کی تعداد وغیرہ کو دیکھ کر اندازہ ہوتا ہے کہ شاید ان کے پاس اتنے پلاٹ موجود ہی نہیں۔پلاٹ خریدنے کی صورت میں کوئی معین جگہ بھی نہیں بتائی جاتی، بلکہ صرف ایک فائل دے دی جاتی ہے ۔ کچھ عرصہ گزرنے کے بعد بعض لوگوں کو باقاعدہ پلاٹ دے دیا جاتا ہے، جبکہ بعض لوگوں کو جھوٹے آسرے دیے جاتے ہیں۔ آپ سے پوچھنا یہ ہے کہ مندرجہ بالا صورتوں میں پلاٹ خریدنے کے شرعی احکام کیا ہوں گے؟
سرجری میں Cauterizationکرنانیز داغ کر علاج کرنے والی حدیث پاک کی وضاحت
سوال: میں ایم بی بی ایس کے فائنل ایئر میں ہوں ، ہم سرجری کے دوران مریض کی شریانوں کو بجلی کے آلے سے جلا کر خون بہنے سے روکتے ہیں ، میڈیکل میں اسے cauterization کہا جاتا ہے ۔ کچھ دن پہلے کسی نے مجھے ایک حدیث بھیجی جس میں جلا کر علاج کرنے کی ممانعت کا ذکر ہے ۔ میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ایسی حدیث موجود ہے؟اگر ایسی حدیث موجود ہے، تو ہمارا طریقہ علاج شرعی رو سے جائز ہے یا نہیں؟
کیا اللہ کے نبی نفع پہنچا سکتے ہیں؟
سوال: میری نظر سے یہ حدیث پاک گزری ہے ا سکی تشریح فرمادیں: نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا : اے عبد مناف کے بیٹو اپنی جانوں کو اللہ سے خرید لو اے عبد المطلب کے بیٹو اپنی جانوں کو اللہ سے خرید لو اے زبیر بن العوام کی والدہ رسول اللہ کی پھوپھی اے فاطمہ بنت محمد تم دونوں اپنی جانوں کو اللہ عزوجل سے بچا لو میں تمہارے لیے اللہ کی بارگاہ میں کسی چیز کامالک نہیں ہوں تم دونوں میرے مال سے جتنا چاہو مانگ سکتی ہو ؟ ؟