
کیا اونٹ میں قربانی کے 10 حصے ہو سکتے ہیں؟ نیزایک حدیثِ پاک کی تشریح
جواب: بیان کرتے ہیں۔(شرح معانی الآثار،جلد4،صفحہ 175،عالم الکتب،بیروت) نخب الافكار شرح معاني الآثار کے حوالے سے چند آثار ِ صحابہ اور اقوال تابعین ذیل...
وطن اقامت، محض نیت ِ سفر سے نہیں، بلکہ بالفعل سفر سے باطل ہوتا ہے
جواب: بیان کرنے کے بعد اس کی نظیرلکھتے ہیں: ’’و نظیر ھذا ما قال فی کتاب الزکاۃ: من کان لہ عبد للخدمۃ، فنوی أن یکون للتجارۃ لم یکن للتجارۃ حتی یبیعہ، و ان ک...
آیت سجدہ لکھنے سے سجدہ تلاوت کا حکم ؟
جواب: بیان کرتے ہوئے در مختار میں ہے:”ولو كررها في مجلسين تكررت وفي مجلس) واحد (لا) تتكرر بل كفته واحدة“یعنی:اگر دو مختلف مجلسوں میں آیت ِسجدہ کی تکرار کی ت...
شرعی سفر میں کتنی دیر ٹھہرنا سفر کو منقطع کردے گا؟
جواب: بیان کیا جاتا اور فقط" وہیں جانامقصود ہے بیچ میں جانامقصودنہیں " وغیرہ کلمات نہ بولے جاتے۔ ضمنی طور پر رکنا چاہے طویل ہو،منافی سفر نہیں،اطلاق وغ...
مسافر امام کے پیچھے مقیم مقتدی کی نماز کا طریقہ
سوال: امام صاحب شرعی مسافرتھے جس کی وجہ سےانہوں نے چاررکعت والی نمازمیں قصرکرنی تھی،ایک رکعت ہوچکی تھی کہ ایک مقیم شخص نے ان کی اقتدا کی، ایک رکعت امام صاحب کے ساتھ پڑھی ،قعدہ کیا،امام صاحب نے سلام پھیردیا،اب مقیم مقتدی امام کے سلام پھیرنے کے بعداپنی بقیہ رکعتیں کیسے اداکرے گا،اس کاطریقہ وضاحت کے ساتھ بیان فرمائیں۔
عورت کے لیے کفارے کے روزے رکھنے کا مسئلہ؟
جواب: بیان کرتےہوئے بدائع الصنائع میں ہے:”اذا افطرت المراة بسبب الحيض الذی لا يتصور خلو شهر عنه انها كما طهرت يجب عليها ان تصل وتتابع حتى لو تركت يجب علي...
کیا عورت مخصوص ایام میں درود تنجینا پڑھ سکتی ہے ؟
جواب: بیان کیا ، فرمایا :مجھے شیخ صالح موسیٰ الضریر نے خبر دی کہ وہ کھاری سمندر میں سوار تھے،فرمایا:ہمارے مخالف ہوا چل پڑی جس کو اقلابیہ کہا جاتا ہے اور اس ...
برسین، جنتر وغیرہ گھاس پر عشر کا حکم؟
جواب: بیان فرمایا،لیکن ساتھ ہی یہ وضاحت بھی کر دی کہ زمین کو اگر ان چیزوں میں مشغول کر دیا اور یہ چیزیں باقاعدہ کاشت کردیں،تو ان میں بھی عشر واجب ہوگا،لہذ...
جواب: بیان فرمایا:”(لایعذب بدمع العین ولا بحزن القلب) بل یثاب بھما اذا کانا علی جھۃ الرحمۃ“یعنی آنسوؤں سے رونے اور دل کے غم پر عذاب نہیں دیا جائے گا، بلکہ ا...
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟