
مال تجارت کے عوض استعمال کی اشیاء خرید لیں تو زکوۃ کا حکم
جواب: نصاب الزكاة المال النامي ومعنى النماء في هذه الأشياء لا يكون بدون نية التجارة “یعنی اس وجہ سے کہ زکاۃ کا نصاب مالِ نامی ہے اور ان اشیا میں نمو کا معنی...
جواب: ہونے یا انتقال کرجانے کا علم نہ ہو، تو وہ شخص اپنے مال کے اعتبار سے زندہ سمجھا جائے گااور اس کے مال میں وراثت جاری نہیں ہوگی ،اس کے مال کو محفوظ رکھا ...
اس نیت سے رقم جمع کرنا کہ مشکل وقت میں کام آئے گی
جواب: قربانی وغیرہ کواداکرنابھی ضروری ہے ، اگریہ سارے معاملات انجام دیتے ہوئے حلال طریقہ سے کماکر مال جمع کیاجائے تو شرعاً گناہ نہیں ۔ بلکہ اچھی نیتوں...
اگرعقیقے کی بکری کے پیٹ سے بچہ نکلا تو عقیقے کا حکم؟
جواب: قربانی کے جانور میں ہیں اور حاملہ جانور کی قربانی جائز ہے البتہ حاملہ ہونا معلوم ہو تو بہتر یہ ہے کہ اس کے علاوہ دوسرا جانور قربان کیا جائے تو یہی تفص...
حالتِ زکام میں بغیر کسی مرض کے سرخی مائل رطوبت نکلنے سے کیا وضو ٹوٹ جائے گا؟
جواب: ہونے میں یہ سب برابر ہیں ۔ ایسا ہی زاہدی میں ہے ۔(فتاوٰی عالمگیری، کتاب الطھارۃ، ج 01ص10،مطبوعہ پشاور، ملتقطاً) ہدایہ شریف میں ہے:”المعانی الناقض...
جنت البقیع میں دفن ہونے کی دعا کیوں کی جاتی ہے؟
سوال: جنت البقیع میں دفن ہونے کی دعا کیوں کی جاتی ہے؟شرعی رہنمائی فرما دیں۔
آن لائن چیز دیکھ کر واپسی نہ ہونے کی شرط کے ساتھ خریدنا کیسا؟
سوال: زید نے کپڑے کے ایک بڑے برانڈ کے اسٹور کی ویب سائٹ سے ایک سوٹ پسند کر کے اس کا آرڈر دیا اور اگلے دن بذریعہ کوریئر وہ سوٹ اس کے گھر پہنچ گیا۔تصویر میں سوٹ دیکھ کر پسند کیا تھا لیکن جب سوٹ سامنے آیا تھا ،تو وہ زید کو پسند نہیں آیا۔ اسٹور نے اپنی سائٹ پرواضح طور پر لکھا ہوا ہے کہ سوٹ ڈِلیوَر ہونے کے بعد صرف ڈفیکٹو (یعنی عیب دار) ہونے کی صورت میں واپس ہو گا ۔ پسند نہ آنے کی صورت میں ڈلیور ہونے کے بعد واپس نہیں ہو گا ۔ اس لیے پکچر تمام اینگلز سے اچھی طرح دیکھ لیں۔ اسے قبول کرنے کے بعد ہی خریداری کا آپشن مکمل ہوتا ہے۔اس صورت میں زید کو سوٹ واپس کرنے کا شرعاً اختیار ہو گا یا نہیں؟ نیز اسٹور پر فون کر کے معلومات کی تھی۔ہمارا مطلوبہ سوٹ اسٹور پر موجود تھا۔ تب ہی ڈلیوری کا آرڈر دیا تھا۔ مزید یہ کہ واپس بھیجنے پر کورئیر کے جو اخراجات آئیں گے وہ زید کے ذمہ ہوں گے یا اسٹور کے؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
میقات سے باہر رہنے والے کا بغیراحرام عزیزیہ جانا
جواب: واجب ہوتا ہے۔ عزیزیہ چونکہ حرمِ مکہ کی حدود میں ہے لہذاپوچھی گئی صورت میں جب آپ میقات کے باہر سے آرہے تھے توعزیزیہ میں داخل ہونے کیلئے آپ پرمیق...
مسافر جمعہ پڑھا سکتا ہے یا نہیں؟
جواب: ہونے اوردیگر شرائط جمعہ پائے جانے کے ساتھ ساتھ کم از کم،مسلمانوں کی جماعت کی طرف سے جمعہ کے لئے منتخب کیا جانا ضروری ہے، ان کی طرف سے منتخب کیے بغیر، ...