
امام کے ساتھ ایک مقتدی ہو ، تو نیا آنے والا شخص جماعت میں کیسے شامل ہو؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ امام اور ایک مقتدی جماعت قائم کر چکے تھے، مزیدایک نمازی آیا، تو اب کیا امام آگے بڑھ کر ایک صف کا فاصلہ قائم کرے گا یا جوایک مقتدی پہلے سے کھڑا تھا، وہ ایک صف پیچھے آئے گا اور یہ دونوں پیچھے صف بنائیں گے، کیا صورت اختیار کی جائے؟
موزوں پر مسح کرنے کی مدت کتنی ہے ؟
جواب: نماز پڑھی، پھر سورج طلوع ہوا تو اس نے موزے پہن لیے، پھر وقتِ زوال ظہر ادا کی، پھر وضو ٹوٹ گیا، اب عصر کے وقت وضو کر کے موزوں پر مسح کیا، تو اب مدتِ م...
ایک شخص نے اذان دی ،تودوسرے کا اقامت کہنا کیسا ؟
جواب: نماز نہیں پڑھی ،وہ مؤذن ہو خواہ کوئی اور شخص ، اُسے نماز کا وقت شروع ہونے کے بعد بلا ضرورت مسجد سے نکلنا مکروہ تحریمی ، ناجائز و گناہ ہے ،ہاں ضر...
کرسی پر نماز پڑھنے والا شخص صف میں کس جگہ نماز ادا کرے ؟
سوال: جن نمازیوں کے لیے کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھنا ، جائز ہے ، کیا ان کے لیے کرسی پر صف کے ساتھ مل کر نماز پڑھنا ضروری ہے یا صف کے کونے میں بھی کرسی پر بیٹھ کر نماز پڑھ سکتے ہیں ، چاہے صف وہاں تک مکمل نہ ہوئی ہو ؟
ناپاک زمین خشک ہوگئی ، پھر اس سے لگنے والا پانی پاک ہوگا یا ناپاک ؟
سوال: نجس زمین خشک ہوجائے ، تو اس پر نماز پڑھنا جائز ہے ، البتہ تیمم کے حق میں ناپاک ہے کہ اس سے تیمم نہیں ہوسکتا ۔ سوال یہ ہے کہ جب اس زمین کو تیمم کے لیے دھویا جائے گا ، تو اس زمین سے لگنے والے پانی کا کیا حکم ہوگا ؟ نماز والی صورت کا اعتبار کرتے ہوئے پاک تصور ہوگا یا تیمم والی صورت کا اعتبار کرتے ہوئے ناپاک شمار ہوگا ؟
سوال: ایک شخص شرعی سفر کرتے ہوئے مکہ مکرمہ میں ایامِ حج سے قبل 20 دن کے ارادے سے داخل ہو، لیکن ساتھ ہی اس کی یہ نیت بھی ہو کہ میں 10 دن بعد عمرے کا احرام باندھنے مکہ مکرمہ سے باہر مقامِ جعرانہ جاؤں گا۔ تو کیا اُس کا یہ سفر دو حصوں میں تقسیم ہوگا؟ اور وہ شخص مکہ مکرمہ میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر کرے گا؟؟
سورۃ الفاتحہ سے پہلے بھولے سے سورۃ الاخلاص کی دو آیات پڑھ لینے سے نماز کا کیا حکم ہوگا؟
سوال: منفرد نمازی فرض نماز کی پہلی رکعت میں سورۃ الفاتحہ پڑھنے سے پہلے بھولے سے سورۃ الاخلاص کی دو آیات پڑھ لے، پھر اسے یاد آئے کہ میں نے سورۃ الفاتحہ تو پڑھی نہیں اس صورت میں نماز کا کیا حکم ہوگا؟
علم نجوم کی تعریف ،اقسام ،حکم نیز علم توقیت کی حیثیت کیا ہے ؟
سوال: (1)علم نجوم کی تعریف کیا ہے؟اور کیا اس کا تعلق ستاروں کے ساتھ ہے؟ اگر ہے، تو ان کی تخلیق کے کیا مقاصد ہیں؟ (2) علم نجوم کی کتنی قسمیں ہیں، مع التفصیل بیان کریں؟ (3)علم توقیت حاصل کرنے کی شرعی حیثیت کیا ہے، اورا گر سمت قبلہ، اوقات نماز، زکوۃ و حج معلوم کرنے کے لیے علم توقیت کے ساتھ علم نجوم کا بھی سہارا لینا پڑے، تو اس مقصد کے لیے علم نجوم کا حاصل کرنا کیسا؟ (4) تعریف سے ظاہر کہ اس علم کا تعلق تشکلاتِ فلکیہ و نجوم کے ساتھ ہے، جن سے حوادثات پر استدلال کیا جاتا ہے، تو تشکلاتِ فلکیہ و گردشِ نجوم کی ان حوادثات کے لیے کیا حیثیت ہو گی؟ (5) حوادثات جاننے کےلیے اس علم کو حاصل کرنااور اس کو استعمال کرنا کیسا؟ ہمارے معاشرے میں اس علم کے حامل افراد نجومی کہلاتے ہیں، اور وہ حساب لگا کر دوسروں کو مستقبل کے واقعات بتاتے ہیں، اس بارے میں شرع مطہرہ کیا فرماتی ہے؟ (6) اور ان نجومیوں سے قسمت و مستقبل کا حال معلوم کرنا کیسا؟ (7) آج کل اخبارات میں اس عنوان سے ’’آپ کا ہفتہ کیسا گزرے گا‘‘ کالم چھپتے ہیں، ان کا کیا حکم ہے؟ (8) فال دیکھنا دکھانا کیسا؟