
فقیرشرعی کے اکاؤنٹ میں زکاۃ بھیجنا
سوال: کیا شرعی فقیر کے اکاؤنٹ میں زکوٰۃ بھیجنے سے زکوٰۃ ادا ہو جاتی ہے ؟
نظر لگنے کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
سوال: کسی بچے یا بڑے کو نظر لگنے کی شریعت میں کیا حیثیت ہے اورکیا نظر اتارنے کےلئے لال مرچوں کو آگ میں ڈالنے کا عمل کرنا شرعی اعتبار سے درست ہے؟
مریض لیٹ کر نماز پڑھے، تو پاؤں کس طرف کرے؟
سوال: شرعی مریضہ لیٹ کر نماز پڑھے، تو پاؤں کس طرف ہوں گے؟
فرضوں کے پہلے قعدے میں دوبارہ کتنا تشہد پڑھنے سے سجدہ سہو لازم ہوتا ہے ؟
سوال: منفرد شخص ظہر کی فرض نمازمیں قعدہ اولی میں مکمل تشہد پڑھنے کے بعد ، بھولے سے دوبارہ کتنا تشہد پڑھے گا، تو سجدہ سہو لازم ہو گا ؟شرعی رہنمائی فرمادیں۔
مسجد سے باہر متصل جگہ میں عورتیں نماز پڑھنے جا سکتی ہیں؟
جواب: شرعی یہ ہے کہ عورتوں کے لیے کسی بھی نماز میں جماعت کی حاضری جائز نہیں ، خواہ یہ جماعت مسجد میں ہو یا مسجد سے متصل باہر گلی میں ، میدان میں ہو یا ہ...
جواب: شرعی (یعنی جس کے پاس قرض اورحاجت اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولے چاندی یااس کی قیمت کے برابرمال موجود نہیں ہےاوروہ سیدوھاشمی اوراپنے اصول وفروع میں سے ب...
کسی دوسرے کی قبرمیں تدفین کی وصیت
جواب: شرعیہ دفن کرنا سخت ناجائز وحرام ہے ، کیونکہ قبر کھودنے میں اللہ تعالی کے رازکوافشاء کرناہے،مسلمان میت کی توہین اور اسے تکلیف پہنچاناہے اور مسلمان کی ح...
سونے کے لیے تیمم کرنا کیسا جبکہ پانی موجود ہو ؟ تفصیلی فتوی
جواب: شرعیہ یہ ہےکہ پانی موجود ہونے کے باوجود باطہارت سونے کے لیے تیمم نہیں کیا جا سکتا ، اگر کیا ، تو ایسا تیمم لغو و باطل ہو گا ، یہی اصلِ مذہب ہے ا...
بچہ کتنا دودھ پیے، تو حرمتِ رضاعت ثابت ہو گی؟ تفصیلی فتوی
سوال: عائشہ چھ ماہ کی تھی ، اس وقت عائشہ کی خالہ نے اسے ایک یا دو گھونٹ اپنا دودھ پلایا تھا ، اس سے زیادہ نہیں پلایا ، اب عائشہ کا اس کی خالہ کے بیٹے سے نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں ؟ ہمیں بعض لوگ کہہ رہے ہیں کہ احادیثِ مبارکہ میں فرمایا گیا ہے کہ ایک دو گھونٹ دو دھ پینے سے رضاعت کا رشتہ ثابت نہیں ہوتا ، بلکہ کم از کم پانچ گھونٹ پینا ضروری ہے، لہٰذا آپ رشتہ کر سکتے ہیں ، شرعی رہنمائی فرمائیں کہ کیا واقعی ایسی کوئی حدیثِ پاک ہے ؟ اور کیا ہم اس حدیثِ پاک کی رو سے رشتہ کر سکتے ہیں ؟
نماز میں قراءت کے علاوہ دعائیہ کلمات میں لفظی غلطی سے نماز کا حکم
سوال: میں نے ایک امام صاحب سے بیان میں” اَللّٰھُمَّ اغْفِرْ لِیْ “کے متعلق سنا تھا ، لیکن مجھے الفاظ کی صحیح سمجھ نہیں آئی ، مجھے یوں لگا کہ امام صاحب نے ”اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ یعنی ” غ“ کے بغیر کہاہے ، تو میں نے یہی ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ ہی یاد کر لیا اور پھر کچھ عرصہ تک نمازوں میں دونوں سجدوں کے درمیان یہی کلمات ” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ“ پڑھتا رہا ۔ پھر ایک دن امام صاحب سے رابطہ ہوا ، تو انہوں نے درست کلمات بتائے ۔ آپ سے یہ شرعی رہنمائی درکار ہے کہ جن نمازوں میں میں” اَللّٰھُمَّ فِرْ لِیْ “ پڑھتا رہا، ان نمازوں کا کیا حکم ہے؟ وہ نمازیں ہوگئیں یا ان کو دوبارہ پڑھنا ہوگا ؟