
جواب: عمل کیا کریں اور ہر سنی سنائی بات آگے نہ پہنچایا کریں اور یہ بھی یاد رہے کہ دینی شرعی مسائل اپنی اٹکل سے بتانا ، تو بالکل بھی جائز نہیں ، لہٰذ امکمل...
جواب: عملہ لغیرہ صلاۃ أوصوما أو صدقۃ أو غیرھا کذا فی الھدایۃ“ یعنی ہمارے علما نے ’’باب الحج عن الغیر ‘‘میں صراحت فرمائی ہے کہ انسان اپنے عمل کا ثواب دوس...
جواب: عمل کیا کریں اور ہر سنی سنائی بات آگے نہ پہنچایا کریں اور یہ بھی یاد رہے کہ دینی شرعی مسائل اپنی اٹکل سے بتانا ، تو بالکل بھی جائز نہیں ، لہٰذ امکمل...
جواب: عملک“ ترجمہ:نبیِّ کریم صلَّی اللہ علیہ وسلَّم جب کسی کو رخصت فرماتے تو اس کا ہاتھ پکڑ کر اس وقت تک نہ چھوڑتے جب تک وہ خود ہاتھ پیچھے نہ کرتا، اور فرما...
ٹینکی میں مرا ہوا کوا ملے ، تو پہلے کی نمازوں کا حکم؟
جواب: عمل ہے۔“ (بھار شریعت، جلد1، حصہ2، صفحہ340، مکتبۃ المدینہ) فتاوی امجدیہ میں صدر الشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ سے ...
کیا امام کا اقامت کے وقت مصلے پر موجود ہونا ضروری ہے؟
جواب: عمل نہیں ، لہٰذا امام حی علی الفلاح کے وقت مصلے پر پہنچ جائے ، اس کا التزام کیا جائے خاص مصلی پر اس کا موجود ہونا ضروری نہیں ۔ صحیح بخاری شریف کی حد...
اوور ٹائم دئیے بغیر اس کے پیسے لینا کیسا؟
جواب: عمل سے باز آئیں۔ جہاں تک افسران کو معلوم ہونے کی بات ہے تو یہ انجمن امدادِ باہمی کی ایک اُلٹی مثال ہے جہاں سب نے برائی کے کام پر ایک دوسرے سے سمجھو...
ادھار میں دی ہوئی چیز کو کم قیمت میں واپس خریدنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مارکیٹ میں کچھ لوگ ایسا بھی کرتے ہیں کہ جب کسی کو قرض لینا ہوتا ہے، تو وہ کسی دکاندار سے کہتا ہے کہ آپ کی دکان میں موجود یہ بائیک میں ادھار میں 60000کی خریدتا ہوں اور رقم آہستہ آہستہ چھ مہینے میں آپ کو دوں گا اور پھر بائیک پر قبضہ بھی کرلیتا ہے ،پھر دکاندار وہی بائیک اس آدمی سے نقد میں 45000 کی خرید لیتا ہے ،تو کیا یہ عمل جائز ہے؟ دکاندار اسے بغیر پرافٹ کے قرضہ نہیں دینا چاہتااوراس شخص کو 45000کی ضرورت ہوتی ہے ، تو یوں اسے اپنی مطلوبہ رقم مل جاتی ہے اور دکاندار کو نفع بھی مل جاتا ہے ، مگر یہ طریقہ کار شرعی طور پر درست ہے یا نہیں؟ اس کی راہنمائی فرمائیں۔
ادھار میں چیز بیچ کر کم قیمت میں نقد خریدنا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ مارکیٹ میں کچھ لوگ ایسا بھی کرتے ہیں کہ جب کسی کوقرض لینا ہوتا ہے، تو وہ کسی دکاندار سے کہتا ہے کہ آپ کی دکان میں موجود یہ بائیک میں ادھار میں 60000کی خریدتا ہوں اور رقم آہستہ آہستہ چھ مہینے میں آپ کو دوں گا اور پھر بائیک پر قبضہ بھی کرلیتا ہے ،پھر دکاندار وہی بائیک اس آدمی سے نقد میں 45000کی خرید لیتا ہے ،تو کیا یہ عمل جائز ہے ؟دکاندار اسے بغیر پرافٹ کے قرضہ نہیں دینا چاہتا اور اس شخص کو 45000کی ضرورت ہوتی ہے ، تو یوں اسے اپنی مطلوبہ رقم مل جاتی ہے اور دکاندار کو نفع بھی مل جاتا ہے ، مگر یہ طریقہ کار شرعی طور پر درست ہے یا نہیں ؟ اس کی رہنمائی فرمادیں ؟