
قربانی سے پہلے کوئی حصہ دار فوت ہوجائے، تواس کی قربانی کا حکم
سوال: اگر سات افراد نے قربانی کی نیت سے ایک بڑا جانور خریدا اور ان میں سے ایک شخص قربانی کا دن آنے سے پہلے فوت ہوجائے ، تو اب قربانی کا کیا حکم ہو گا؟ کیا اب بھی اس فوت شدہ فرد کی طرف سے قربانی ہو سکتی ہے یا نہیں ؟
کراچی میں رہنے والے کا پاکستان کے کسی دوسرے مقام پر قربانی کرنا
سوال: میری مستقل رہائش کراچی میں ہے ،اگر میں پاکستان کے کسی دوسرے شہر یا گاؤں میں قربانی کرنا چاہوں ،تو اس کا شری حکم کیا ہوگا؟
قربانی کرنے کی بجائے کسی غریب کی مدد کرنا بہتر نہیں؟ ایک اعتراض کا جواب
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بقرہ عید کے موقع پر بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ قربانی میں جانور خریدنے میں اتنا خرچہ ہوجاتا ہے۔ جانور خرید کر اس کو ذبح کرکے اتنا فائدہ نہیں، جتنا فائدہ غریب کی مدد کرنے میں ہے۔ یہی رقم اگر کسی غریب آدمی کو دیدی جائے تو اس کی اچھی مالی مدد ہوسکتی ہے، اس کے گھر کا چولہا جل سکتا ہے، غریب کی بیٹی کی شادی کا انتظام ہوسکتا ہے، وہ غریب شخص کرایہ کے گھر سے نکل کر اچھا گھر خرید سکتا ہے، کچھ چھوٹا موٹا سا اپنا کام کاج شروع کرکے دوسروں کے آگے ہاتھ پھیلانے کی ذلت سے بچ سکتا ہے، لہذا غربت کے حالات کے پیش نظر قربانی کیلئے اتنے مہنگے مہنگے جانوروں کو خریدنے کے بجائے غریبوں کی مالی مدد کی جائے، اور جتنی رقم سے جانور خریدنا ہو، اتنی رقم اپنے کسی غریب رشتے دار شخص کو دے دیں تو یہی قربانی ہو جائے گی۔ کیا یہ کہنا درست ہے اور اس طرح قربانی ہوجائے گی؟
گھر کا پالا ہوا بکرا بیچ کر بڑا جانور لینا اور اس میں عقیقے کا حصہ شامل کرنا کیسا ؟
سوال: میں نے قربانی کے لیے ایک بکراپالا تھا ۔اب ارادہ یہ ہے کہ اسے بیچ کر اور اس میں کچھ مزید رقم ملا کر ایک بڑا جانور خرید لوں اور اس میں اپنی قربانی کے ساتھ بچوں کے عقیقے کے حصے بھی شامل کرلوں۔دریافت طلب امر یہ ہے کہ (1)کیا میرا اس پالتو بکرے کو بیچ کر قربانی کے لیے بڑا جانور خریدنا، جائز ہے؟ (2)کیا میں قربانی کے جانور میں اپنے بچوں کے عقیقے کے حصے شامل کرسکتا ہوں ؟ نوٹ:یہ بکرا پالتو ہے ،خریدا نہیں ہے اور نہ ہی اس کی قربانی کی منت مانی ہے ۔
جانور کی زبان نہ ہو یا کٹی ہوئی ہو تو قربانی کا حکم؟
سوال: اگر قربانی کے جانور (بکری، گائے وغیرہ)کی زبان نہ ہو یا زبان کٹی ہوئی ہو، تو اس کی قربانی جائز ہے یا نہیں؟
بکری کی عمر زیادہ ہونے کی وجہ سے دودھ خشک ہو گیا تو قربانی کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ جس بکری کا دودھ زیادہ عمر ہونے کی وجہ سے خشک ہو گیا ہو ، کیا اس کی قربانی ہو جائے گی؟ جبکہ وہ صحت مند بھی ہے ، کوئی بیماری وغیرہ بھی نہیں ہے۔
قربانی سے پہلے ہی جانور ذبح کر دیا تو اس کے گوشت اور دوبارہ قربانی کا حکم؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں اور میرے بھائی دونوں نے مل کر قربانی کے لیے ایک گائے خریدی۔ لیکن چند دنوں بعد وہ گائے اتنی بیمار، کمزور اور لاغر ہوگئی کہ اس سے کھڑا بھی نہیں ہوا جارہا تھا، جس وجہ سے ہمیں خدشہ تھا کہ کہیں مر نہ جائے، تو ہم نے وہ گائے ذبح کر دی اور اس کا سارا گوشت بانٹ دیا۔ شرعی رہنمائی فرما دیں کہ اب ہمارے لیے کیا حکمِ شرعی ہے؟ کیا ہم دوبارہ قربانی کریں یا ہم پر مزید قربانی کرنا لازم نہیں ہے؟ نوٹ: سائل سے صاحبِ نصاب ہونے سے متعلق وضاحت لی ہے، جس کے مطابق دونوں بھائی صاحبِ نصاب نہیں بنتے یعنی دونوں بھائیوں کی ملکیت میں حاجتِ اصلیہ سے زائد ساڑھے باون تولے چاندی، یا حاجتِ اصلیہ سےزائد اتنی مالیت کا اور بھی کوئی مال نہیں ہے۔ دونوں نے کچھ سالوں سے قربانی کے لیے تھوڑی تھوڑی رقم کے جوڑی ہوئی تھی، جس سے جانور خریدا تھا، باقی وہ دونوں صاحبِ نصاب نہیں ہیں۔
قرض دی ہوئی رقم قربانی کے دنوں کے بعد ملنی ہے، تو قربانی کا حکم
سوال: جس شخص کا مال اس کے پاس موجود نہیں ہے یعنی اس نے اپنا مال کسی کو قرض دیا ہوا ہے اور ایام قربانی میں اسے وہ مال ملے گا بھی نہیں، تو کیا اس پر قربانی واجب ہے؟
قربانی کے گوشت میں سے کچھ کھانا ضروری ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ اگر کوئی شخص مالی مشکلات کی وجہ سے خود قربانی نہ کرے بلکہ قربانی کے ایک حصہ کے برابر رقم کسی فاؤنڈیشن کو دیدے اور اس کی طرف سے قربانی کردی جائے، لیکن وہ اس قربانی کا گوشت خود نہ کھائے، بلکہ سارا گوشت صدقہ ہوجائے، تو کیا اس کی قربانی صحیح ہوجائے گی؟ یا اسے گھر لا کر گوشت کا ایک حصہ کھانا پڑے گا تاکہ اسے صحیح طریقے سے پورا کیا جا سکے؟
صاحبِ نصاب شخص کا مرحوم کی طرف سے قربانی کرنے سے متعلق ایک اہم مسئلہ ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ایک آدمی جو صاحب نصاب ہےجس پر قربانی واجب ہے ،اس نے ایک سال تو اپنی طرف سے قربانی کی، لیکن پھر آنے والے سالوں میں صاحب نصاب ہونے کے باوجود اس طرح کرتا رہا کہ پہلے ایک سال ایک بکرے کی اپنی مرحومہ والدہ کی طرف سے اور اس سے اگلے سال ایک بکرے کی اپنے مرحوم والد صاحب کی طرف سےقربانی کی ،ان مرحو مین کی وصیت کےبغیراو ر اپنی طرف سے نہ کی ،تو کیا یہ قربانی اِس کی اپنی طرف سے ادا ہوئی یا نہیں ؟