
اللہ پاک وحدہ لاشریک ہے،تو پھر قرآن میں ”ہم“ کا صیغہ کیوں استعمال کیا گیا؟
جواب: پر ارشاد فرمایا:”اِنَّا نَحْنُ نَزَّلْنَا الذِّكْرَ وَ اِنَّا لَهٗ لَحٰفِظُوْنَ“(حجر:۹)ترجمۂ کنزُالعِرفان:بیشک ہم نے اس قرآن کو نازل کیاہے اور بیشک ...
حیض اور روزے سے متعلق ایک مسئلہ
تاریخ: 07رمضان المبارک4214ھ/20اپریل2021ء
ایصال ثواب قرآن و حدیث کی روشنی میں
جواب: ميت ودليله من القرآن قوله تعالى﴿وَ الَّذِیْنَ جَآءُوْ مِنْۢ بَعْدِهِمْ یَقُوْلُوْنَ رَبَّنَا اغْفِرْ لَنَا وَ لِاِخْوَانِنَا الَّذِیْنَ سَبَقُوْنَا بِ...
سوال: ہم جو صلاۃ و سلام وغیرہ پڑھتے ہیں ، تو اس میں لفظ یا ، کا استعمال کرتے ہیں ، تو مجھے معلوم یہ کرنا ہے کہ حضور اقدس صلی اللہ علیہ وسلم کے وصال کے بعد حضوراقدس صلی اللہ علیہ وسلم کو لفظ( یا )کے ذریعے پکارنا ، اس پر کیا کوئی دلیل ہے ، ایک دوست مجھ سے دلیل مانگ رہا ہے ۔
مرحوم کی انشورنس کی رقم کا مالک کون ہوگا ؟
جواب: ہوتا بلکہ مقصد یہ ہوتا ہے کہ پالیسی ہولڈر اگر انتقال کر جائے تو نامزد کردہ شخص کو کلیم کرنے کا حق ہوگا تاکہ وہ کلیم کرکے کمپنی سے رقم وصول کرے اور مرح...
صف کے کونوں میں گرِل وغیرہ لگا کر راستہ بنانا کیسا؟
سوال: آج کل بعض مساجد میں یہ دیکھا گیا ہے کہ صفوں کے کناروں پر نمازیوں کے گزرنے کے لیے لوہے کی لمبی گِرِل لگاکر یا ٹیپ وغیرہ سے لمبی لکیر کھینچ کر ایک راستہ بنادیا جاتا ہے ،تاکہ ا ن کو مسبوق نمازیوں کا انتظار نہ کرنا پڑے اور وہ بہ آسانی وہاں سے گزرکر جاسکیں ، یہ عمومی طور پر اگلی ایک دو صفوں کو چھوڑ کر کیا جاتا ہے یعنی اگلی ایک دو صفیں تو مکمل ہوتی ہیں ،اس کے بعد سے کبھی تو دونوں کناروں پر اور بعض جگہ صرف دائیں یا بائیں جانب ایسا کیا جاتا ہے،لہٰذا وہاں دورانِ جماعت صف میں کوئی کھڑا نہیں ہوتا،قریباً ایک دو آدمیوں کی جگہ چھوڑ کر اگلی صف شروع کردی جاتی ہے،اب پوچھنا یہ ہے کہ ایسا کرنا شرعاً درست ہے یا نہیں؟اور اگر درست نہیں ہے، تو جہاں یہ چیزیں لگادی گئی ہیں ،وہاں کیا کیا جائے؟برائے کرم دلائل کی روشنی میں اس کا تشفی بخش جواب عطا فرمائیں۔
تکبیرِ تحریمہ کے وقت ہاتھ نہ اٹھانے کا شرعی حکم ؟
جواب: پر ہاتھ اٹھانا سنت مؤکدہ ہے جیسا کہ وارد ہوا ، اس پر بنا کرتے ہوئے کہ صفا و مروہ سعی کو دیکھتے ہوئے ایک ہی ہیں ، تین نماز میں ہیں ، تکبیر تحریمہ ، تکب...
علماء اور مشائخ کا روز محشر شفاعت کرنا
جواب: پر کئی احادیث طیبات شاہد ہیں ،نیزاس پرکثیر اقوالِ محدثین وفقہا وعلما موجودہیں۔ حضرت عثمان بن عفان رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول پاک صلی اللہ عل...
کیا اونٹ میں قربانی کے 10 حصے ہو سکتے ہیں؟ نیزایک حدیثِ پاک کی تشریح
سوال: ایک اونٹ کی قربانی میں کتنے لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں؟بعض لوگ یہ کہتے ہیں کہ اونٹ کی قربانی میں دس لوگ حصہ شامل کر سکتے ہیں اور پھر اپنی تائید میں یہ روایت پیش کرتے ہیں کہ حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہما کے حوالے سے ترمذی شریف میں مروی ہے :” كنا مع النبي صلى اللہ عليه وسلم في سفر، فحضر الأضحى، فاشتركنا في البقرة سبعة، وفي الجزور عشرة “ترجمہ: ہم حضور صلی اللہ علیہ وسلم کے ساتھ کسی سفر میں تھے،اسی حالت میں عید الاضحیٰ آ گئی، تو ہم نے گائے سات افراد کی طرف سے، جبکہ اونٹ دس افراد کی طرف سے قربان کیا ۔(سنن الترمذی،جلد2،صفحہ 241،حدیث نمبر905،دار الغرب الاسلامی،بیروت) اسی طرح عوام کے ذہنوں میں اس طور پر تشویش پیدا کی جاتی ہے کہ جب اونٹ کا گوشت گائے سے زیادہ ہے، تو شرکاء کے اعتبارسے بھی یہ سات کے بجائے دس افراد کےلیے کافی ہونا چاہیے ۔