
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ آج کل بعض چیزوں کو بیچتے وقت دکاندار کسٹمر کوایک دوسال کی وارنٹی دیتا ہے اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟اور جن چیزوں کی وارنٹی دی گئی اگر اس کے علاوہ کوئی اور خرابی ہوجائے اور کسٹمر دکاندار کے پاس وہ چیز واپس کرنے کے لئے لے آئے تو کیااس صور ت میں بھی دکاندار کو وہ چیز واپس کرنا ہوگی؟
عورت کے پاس حج کے اخراجات ہوں مگر محرم کے اخراجات نہ ہوں تو وہ کیا کرے؟
جواب: شرعی سفر (جس کی مقدار تقریباً بانوے کلو میٹر ہے) کرنا پڑے ، تو اس کے ہمراہ شوہر یا کسی قابلِ اعتماد محرم کا ہونا شرط ہے ، اس کے بغیر عورت کا شرعی سفر...
جواب: شرعی ذمہ داری بنتی ہے۔بیوی کے شوہر پر درج ذیل حقوق بیان کیے گئے ہیں : (۱)نان ونفقہ:بیوی کے کھانے ، پینےوغیرہ ضروریاتِ زندگی کاانتظام کرنا شوہر...
جواب: شرعی ضرورت کے بغیر پیر بدلنا جائز نہیں اور ضرورتِ شرعی سے مراد پہلے پیر کا جامعِ شرائط نہ ہونا ہے۔اسی طرح پہلے جامعِ شرائط پیر صاحب سے اپنی بیعت قائم ...
سوال: کیافرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ پندرہ شعبان المعظم کی شب یا اس جیسے دیگر مواقع پر کافی لوگ جماعت کے ساتھ نوافل ادا کرتے ہیں۔ پوچھنا یہ ہے کہ نوافل کی جماعت جائز ہے یا نہیں ؟ برائے کرم اس حوالے سے شرعی رہنمائی فرمائیں ۔
طلاق کے بعد جہیز، زیورات و دیگر سامان کی واپسی کا حکم
جواب: شرعی کے حکم سے واپس کرانے کا اصلا اختیار نہیں یونہی اگر ان آٹھ شرطوں میں سے کوئی بھی کم ہے توواپسی کا مطلقا اختیار نہ ہوگا، پھر یہاں اختیار کا صرف اتن...
میڈیکل اسٹور میں سرمایہ کاری (Investment) کی ایک آسان صورت
جواب: شرعی تقاضے پورے کرنے ہوں گے۔ پہلا مرحلہ تو یہ ہوگا کہ آپ دونوں کا سرمایہ (Capital) واضح ہوکہ ان کا اور آپ کاسرمایہ (Capital) کتنا ہے؟ دوسرا مرحل...
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ انسان بالخصوص مسلمان اور دوسری اشیاء مثلا : سواری کے جانور وغیرہ پر لعنت کا شرعی حکم بالتفصیل مع الدلائل ارشاد فرمادیں۔ سائل : محمد ارسلان (بورے والا ،ضلع وہاڑی )
کیا فی زمانہ سفری سہولیات کے پیشِ نظر عورت بغیر محرم سفرِ حج کر سکتی ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ زیدکاکہناہے کہ آج کے دورمیں سفرمیں بہت سہولیات پیدا ہوچکی ہیں،سفرآسان،محفوظ اورتیزہوچکاہےاورحج کےلیے عورتوں کےحکومتی سطح پرگروپس تیارکیے جاتے ہیں،توعورتیں محفوظ ہوتی ہیں،لہذاآج کے دورمیں عورت بغیرمحرم کے سفرحج کرسکتی ہےاوراحادیث میں جوبغیرمحرم کے سفرکی ممانعت ہے وہ پہلے دورکے اعتبارسے ہے جب سفراونٹوں گھوڑوں پرہوتاتھا،سفرکرنے میں کئی کئی دن لگ جاتے تھےاورغیرمحفوظ بھی ہوتاتھااوروہ اپنی دلیل کے طور پر یہ روایت بھی بیان کرتاہے کہ :’’قال فإن طالت بك حياة، لترين الظعينة ترتحل من الحيرة، حتى تطوف بالكعبة لا تخاف أحدا إلا اللہ۔۔۔قال عدي: فرأيت الظعينة ترتحل من الحيرة حتى تطوف بالكعبة لا تخاف إلا اللہ‘‘ ترجمہ:نبی کریم صلی اللہ تعالی علیہ وآلہ وسلم نے (حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ سے)ارشادفرمایا: اگرتمہاری عمرلمبی ہوئی، توتم اونٹ پرسوارعورت کودیکھوگے کہ وہ حیرہ سے سفرکرے گی، یہاں تک کہ کعبہ کاطواف کرے گی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں ہوگا،حضرت عدی رضی اللہ تعالی عنہ نے فرمایا:میں نے اونٹ پرسوارعورت کودیکھاجوحیرہ سے چل کرخانہ کعبہ کاطواف کررہی تھی اس حال میں کہ اسے اللہ تعالی کے سواکسی کاخوف نہیں تھا۔ (صحیح البخاری،کتاب المناقب،باب علامات النبوۃ فی الاسلام،ج04،ص197،دارطوق النجاۃ) زیداس سے استدلال کرتے ہوئے کہتاہے کہ اس سے پتاچلاجب امن وامان اورمحفوظ سفر ہو، توعورت تنہاسفرحج کرسکتی ہے ۔شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زیدکایہ استدلال درست ہے یانہیں ؟
مساجد کی دیواروں پر تصویر والے اشتہار لگانا کیسا ؟
جواب: شرعی تصویربنانا،ناجائزہےاوراحادیث مبارکہ میں اس کی بہت سخت وعیدیں بیان ہوئی ہیں ۔ خصوصاایسی تصاویرجوکسی معظم دینی کی ہو ، اس سےمزیدسختی سے روکا گیا ہے...