
دورانِ نماز قطرہ نکلنے کا شک ہوا، تو نماز کا حکم؟
جواب: حدیث 535، صفحہ 109، مطبوعہ:بیروت) فتاوٰی رضویہ میں ہے:”شیطان نماز میں دھوکہ دینے کے لئے کبھی انسان کی شرمگاہ پر آگے سے تھوک دیتا ہے کہ اسے قطرہ ...
نزع کے وقت تلقین کرنے کا طریقہ اور حکم
جواب: حدیث الصحیح و ان قال فی المستصفی وغیرہ : و لقن الشھادتین لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ۔الخ “ اور اسے تلقین کی جائے، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم...
اللہ تعالی کو کس نے پیدا کیا شیطان جب یہ وسوسہ ڈالے تو کیا کریں ؟
جواب: حدیث پاک پرعمل کرتے ہوئے فورا ’’اعوذباللہ ‘‘پڑھ لیں اور شیطانی وسوسوں کی طرف توجہ نہ دیں ،ان شاء اللہ عزوجل توجہ نہ دینے سے وسوسے دورہوجائیں گے ۔ ب...
سرجری میں Cauterizationکرنانیز داغ کر علاج کرنے والی حدیث پاک کی وضاحت
سوال: میں ایم بی بی ایس کے فائنل ایئر میں ہوں ، ہم سرجری کے دوران مریض کی شریانوں کو بجلی کے آلے سے جلا کر خون بہنے سے روکتے ہیں ، میڈیکل میں اسے cauterization کہا جاتا ہے ۔ کچھ دن پہلے کسی نے مجھے ایک حدیث بھیجی جس میں جلا کر علاج کرنے کی ممانعت کا ذکر ہے ۔ میرا آپ سے سوال یہ ہے کہ کیا واقعی ایسی حدیث موجود ہے؟اگر ایسی حدیث موجود ہے، تو ہمارا طریقہ علاج شرعی رو سے جائز ہے یا نہیں؟
سجدہ کرتے ہوئے وسوسہ آئے ایک کیا ہے دو نہیں، تو کیا حکم ہے؟
سوال: اگر نماز پڑھتے ہوئے بار بار یہ وسوسہ آئے کہ ایک سجدہ کیا ہے ،دو نہیں کیے، ہر رکعت میں اس طرح کا وسوسہ آتا ہے، اس صورت میں کیا کیا جائے؟
موٹاپا کم کرنے کے لیے (Bariatric surgery) کروانا کیسا؟
جواب: حدیث مبارک میں) ”للحسن“ پر آنے والا ”لام“ تعلیل کا ہے اور اِس مسئلہ سے احتراز کرنے کے لیے ہے کہ اگر دانت گھسوانا، علاج وغیرہ کے لیے ہو، تو جائز ہے۔(ع...
قطرہ نکلنے کا وہم ہوا، پھر پاکی حاصل کئے بغیر نماز پڑھ لی، تو حکم
جواب: حدیثوں کا حاصل ہے کہ شیطان نَماز میں دھوکا دینے کے لئے کبھی انسان کی شَرمگاہ پر آگے سے تھوک دیتا ہے کہ اُسے قطرہ آنے کا گُمان ہوتاہے ، کبھی پیچھے پ...
سوال: غیر مسلم حکیم سے علاج کروانا کیسا ہے؟
جانور کا خون جسم پر لگا کر علاج کرنا کیسا؟
جواب: حدیث پاک میں حضرت ابوبریدہ رضی اللہ عنہکا بیان ہے: ’’کنا فی الجاھلیۃ إذا ولد لأحدنا غلام ذبح شاۃ ولطخ رأسہ بدمھا فلما جاء اللہ بالإسلام کنا نذبح ش...
ہاتھ کی زائد انگلی کٹوا سکتے ہیں ؟
سوال: میری بیٹی 23 سال کی ہے۔ پیدائشی طور پر اُس کے بائیں ہاتھ کی چھ انگلیاں ہیں۔ چھٹی انگلی، چھنگلیا کے ساتھ اور دیگر انگلیوں کے سائز کے برابر ہی ہے۔ یہ انگلی حرکت نہیں کرتی، بلکہ ہڈی کی طرح بس اَکڑی ہی رہتی ہے۔اِس انگلی کے ہونے کی وجہ سے میری بیٹی آٹا وغیرہ نہیں گوندھ سکتی، نیز اِس کے علاوہ ہاتھ سے ہونے والے دیگر کام بھی درست انداز میں نہیں کر پاتی، کیونکہ اِس انگلی کی وجہ سے اُس کے ہاتھ کی ”گرفت“ٹھیک نہیں ہے۔ اب عنقریب اُس کی شادی ہے، جس کی وجہ سے ہم پریشان ہیں۔ ڈاکٹرز اِس کا علاج صرف سرجری ہی بتاتے ہیں کہ اگر آپریشن کے ذریعے اِسے ختم کر دیا جائے ،تو ہاتھ کی گرفت ٹھیک ہو جائے گی۔ ہمیں شرعی رہنمائی عطا فرمائیں کہ کیا ہم اضافی انگلی کٹوا سکتےہیں؟