
قرض معاف کر دیا، تو اس کی زکوۃ ادا کرنی ہوگی ؟
سوال: زید نے2017میں بکراورخالد کو3سال کے لیےایک ایک لاکھ روپیہ قرض دیا تھا۔تین سال گزر گئے ،مگر وہ دونوں مالی اسباب نہ ہونے کے سبب قرض ادا نہیں کرسکے۔ اس کو اب 6 سال کا عرصہ گزر چکا ہے۔بکراب بھی قرض ادا کرنے پر قادر نہیں اوربکر شرعی فقیر ہے،جبکہ خالدادائیگی کی قدرت رکھتا ہےاورغنی بھی ہے،لیکن زید نے دونوں کو قرض معاف کردیا ہے،بکر کواس کی ناداری کے سبب اور خالد کو اس سبب کہ خالد اس کا بہنوئی ہے۔زید نے6 سالوں میں ان دو لاکھ روپے کی زکوۃ بھی نہیں نکالی۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ آیا زید پر اس رقم کی گزشتہ 6 سالوں کی زکوۃ ادا کرنا لازم ہے؟اگر لازم ہے،تو پچھلے سالوں کی زکوۃ نکالنے کا طریقہ کار کیا ہوگا؟واضح رہے کہ زیدکئی سالوں سےصاحبِ نصاب ہے اورہر سال زکوۃ نکالتا رہتا ہے۔
فلیٹوں کی بکنگ پرپیش آنے والے جدید مسائل
جواب: سالوں میں ملنی ہے، اس کی زکوۃ کا حکم: بلڈر کو یہ حق حاصل ہے کہ بکنگ کروانے والوں کی طرف سے وصول ہونے والے پیسوں میں سے جتنے پیسے لاگت میں خرچ ہ...
پچھلے سال کی قربانی نہ کی ہو ، تو کیا وہ اس سال ہوسکتی ہے
جواب: گزشتہ سالوں کی نیت سے بڑے جانور میں حصہ ڈالیں گے ، تو موجودہ سال کی قربانی ہوجائے گی اور باقی گزشتہ سالوں کی طرف سے ادا نہیں ہوں گی ، محض نفل ہوں گی ا...
مستحقِ زکوٰۃ کو زکوٰۃ کی نیت سے موبائل دینا
جواب: زکوۃ کی نیت سے نیو موبائل خرید کر اس کا مالک بنانے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی اور دل میں زکوۃ کی نیت کرنا ضروری ہے اگرچہ زبان سے تحفہ کہہ...
اگر پانچ تولہ سونا تجارت کی نیت سے خریدا ہو تو زکوۃ کا حکم
سوال: اگر کسی شخص کے پاس صرف پانچ تولہ سونا ہو، جو اس نے بیچنے کی نیت سے خریدا ہو،لیکن اس سونے کے علاوہ اموالِ زکوۃ میں سے کوئی مال نہ ہو، تو کیا اس پر زکوۃ لازم ہوگی جبکہ اس کی مالیت ساڑھے باون تولہ چاندی کی مالیت سے بہت زیادہ ہے۔
سوال: میں صاحبِ نصاب ہوں ، میں نے گزشتہ کچھ سالوں میں اس طرح زکوٰۃ ادا کی کہ کرونا کے موقع پر زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی، پھر سیلاب کا واقعہ ہوا ، تو اس وقت بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی رقم دی ، پھر ترکی میں ہونے والے زلزلے کے موقع پر بھی زکوٰۃ کی مد میں کافی ساری رقم جمع کروائی ۔ اب میں نے حساب لگایا ہے ، تو وہ ٹوٹل رقم میرے آئندہ تقریباً تین سال کی زکوٰۃ کے لیے کافی ہو چکی ہے یعنی میرے پاس 2026ء تک اندازاً جتنا مالِ زکوٰۃ رہے گا ، اس کی اندازاً جتنی زکوٰۃ بنتی ہے ، اتنی رقم میں زکوٰۃ کی مد میں دے چکا ہوں ۔میری رہنمائی فرمائیں کہ کیا میں زکوٰۃ کی نیت سے دی ہوئی اس اضافی رقم کو اگلے تین سال کی زکوٰۃ میں شمار کر سکتا ہوں ؟ میرا غالب گمان یہی ہے کہ میرے پاس 2026ء تک یہ سب قابلِ زکوٰۃ مال موجود رہے گا ۔
اپنی زکوۃ کی رقم سے حج ادا کرنا
سوال: کیا میں اپنی زکوۃ کی رقم سے حج ادا کرسکتا ہوں؟ کیا اس طرح حج کرنے سے زکوۃ ادا ہوجائے گی؟
زکوٰۃ صرف رمضان میں ہی نکالنا ضروری ہے ؟
جواب: سالوں کی یا کئی نصابوں کی زکوۃ پہلے ادا کر دی ، تو زکوۃ ادا ہو جائے گی۔ علامہ ابن نجیم مصری رحمۃ اللہ علیہ مذکورہ عبارت کے جز’’ذو نصاب‘‘کے تحت فرم...