
کرائے پر لیے ہوئے کمروں کو زیادہ کرائے پر دینا کیسا ؟
موضوع: Kiraye Per Liye Hue Apartment Ko Zyada Kiraye Per Dena Kaisa?
موضوع: Chehray Per Moujood Massah Nikalwana
کیا نفلی روزہ توڑنے پر قضاء لازم ہے؟
موضوع: Kya Nafli Roza Torne Per Qaza Lazim Hai?
موضوع: Mayyat Ke Pet Per Kuch Rakhna Kaisa?
موضوع: Qata Taluq Se Mutaliq Chand Ahadees Bayan Farmadien
فضائل میں حدیث شاذ،معلل یا متروک کو بیان کرنا
موضوع: Fazail Mein Hadees e Shaaz Hadees e Muallal Ya Matrook Ko Bayan Karna
کسی کے سامنے اپنا خواب بیان کرنا
موضوع: Kisi Ke Samne Apna Khwab Bayan Karna
عورت کابلیک کلرمہندی ہاتھوں پرلگانا
موضوع: Aurat Ka Kali Mehandi Hathon Per Lagana
چلتے کاروبار میں فی پیس کے حساب سے نفع طے کرنے کا حکم اور اس کا متبادل جائز طریقہ
سوال: زید کی ایک گارمنٹس فیکٹری (Garments Factory)ہے جس میں اس کا تقریباً دس ملین ریال (Ten million riyals) کا سرمایہ (Capital)لگا ہوا ہے۔ زید،بکر نامی انویسٹر (Investor) سے دولاکھ ریال بطور انویسٹمنٹ (Investment) لیتا ہے۔ دونوں کے درمیان نفع کے متعلق یہ طے ہوتا ہے کہ فیکٹری میں بننے والے ہر اوکے پیس(Perfect Piece) پر بکر کو دو ریال نفع ملے گااور جو پیس (Piece)ریجیکٹ(Reject) ہوجائیں گے ان پر کچھ بھی نفع نہیں ملے گا جبکہ نقصان کے متعلق دونوں کے درمیان کچھ طے نہیں ہوا۔ یہ بھی طے ہوا ہے کہ جب تک یہ انویسٹمنٹ(Investment) زید کے پاس رہے گی اسی طرح ڈیل چلتی رہے گی ۔ سال یا دو سال بعد جب بھی انویسٹر اپنی رقم کی واپسی کا تقاضا کرے گا، اسے وہ رقم یعنی دولاکھ ریال مکمل ادا کردیے جائیں گےاور طے شدہ منافع ملنا اسی وقت سے بند ہوجائے گا۔ کیا اس طرح ڈیل کرنا شرعاً درست ہے؟ا گر درست نہیں ہےتو اس کا کوئی جائز حل بھی ارشاد فرمادیں۔