
حج کی سعی طوافِ وداع کے بعد کرنا
سوال: اگر کسی حاجی نے طوافِ زیارت کے فوراً بعد طوافِ وداع کر لیا اور حج کی سعی اس کے بعد ادا کی، تو اس کا کیا شرعی حکم ہوگا؟
پلاٹ بیچنے کی وجہ سے حج فرض ہوگیا، لیکن کیا نہیں تو حکم؟
سوال: ایک شخص نے 2012 میں 7 لاکھ کا پلاٹ بیچا تھا پھر 2016 میں ان پیسوں سے ایک اور پلاٹ لے کر گھر بنا لیا تو کیا اس پر اس وقت حج فرض ہو گیا تھا؟ نیز اب اس کے پاس پیسے نہیں ہیں تو کیا اب بھی اس پر حج فرض ہے ؟
جمعرات کے دن اہتمام کے ساتھ دعا کرنے کا شرعی حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ جمعرات کے دن یا رات کو دعا مانگنا کیسا ہے؟ ہر ہفتے میں جمعرات کے ہی دن کو خاص کر کے ، دن مقرر کر کے دعا مانگنا کیسا ہے؟کیا حدیثِ پاک میں جمعرات کے دن کی کوئی خصوصیت ہے؟ سائل: افتخا احمد عطاری (چکوٹھی، جہلم ویلی، کشمیر)
سوال: زید کو یہ معلوم ہے کہ فلاں مہینے کی فلاں تاریخوں کی 10 نمازیں قضا ہوئی ہیں، اب زید ان نمازوں کی ادائیگی میں دن معین کرنے کے بجائے یوں نیت کرتا ہے کہ میری سب سے پہلی فلاں نماز جو قضا ہوئی ہے ،اسے ادا کرتا ہوں، تو کیا اس صورت میں زید کی وہ قضا نمازیں ادا ہوجائیں گی؟رہنمائی فرمائیں۔
گورنمنٹ حج اسکیم میں نام نہ آنے کی وجہ سے حج مؤخر کرنا کیسا ؟
سوال: ایک شخص نے حج کے سلسلے میں گورنمنٹ فارم حاصل کیا اور مقررہ وقت پررقم بھی جمع کروا دی ، مگراس کا نام نہیں نکلا،ابھی چونکہ پرائیویٹ کاروان کے ذریعے درخواستیں جمع ہورہی ہیں اور جانا ، ممکن بھی ہے ، تو کیا اس شخص پر لازم ہے کہ پرائیویٹ ذریعہ اختیار کرتے ہو ئے حج پر جائے اور اگر نہ جائے اورآئندہ سال کوشش کرکے گورنمنٹ کے تحت سفر کرلے ، توکیاگنہگار ہوگا ؟ کیونکہ گورنمنٹ اور پرائیویٹ کے ریٹ میں لاکھوں کا فرق آرہا ہے اور یہ خرچ کرنے کی بھی استطاعت موجود ہے ، لیکن اگر کم پیسوں میں ہوجائے ، تو فبہا اور اگر تاخیر کے سبب گناہ کا معاملہ آئے گا ، تو پرائیویٹ ہی انتظام کر لیں گے ۔اس بارے میں آپ شرعی رہنمائی فرمائیں ۔
وطن کی اقسام اور ان کے احکام؟ وطن سکنٰی کا اعتبار ہوگا یا نہیں؟
سوال: زید اپنے شہر گوجرانوالہ سے اولاً مریدکے جائے گا جو کہ شرعی سفر نہیں بنتا ، مریدکے شہر میں صرف دو دن رہے گا، پھر وہاں سے آگے کراچی کے لیے روانہ ہوگا،پھر کراچی میں 15 دن سے زیادہ قیام کرے گا، پھر وہاں سے ڈائریکٹ گوجرانوالہ اپنے وطن اصلی میں آئے گا اور راستے میں مریدکے بھی آئے گا ،مگر واپسی پر اس کو مریدکے میں کوئی کام نہیں ہوگا ۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ زید جیسے ہی مریدکے میں شرعی سفر کی نیت کر لے گا ،تو اسی وقت مسافر ہو جائے گا کہ مریدکے اس کا وطن اصلی نہیں یا سفر کے ارادے سے جب مریدکے شہر کی آبادی سے باہر نکلے گا، تب سے نماز قصر کرنی شروع کرے گا ؟ اورواپسی میں جب مریدکے سے گزرے گا، تو مریدکے کی آبادی میں پوری نماز پڑھے گا یا قصر؟
وطن اقامت میں سامان رکھا ہو، تو پھر بھی سفرِ شرعی سے باطل ہوجائے گا؟
سوال: علمائے کرام سے سُن رکھا تھا کہ کسی کی وطن اقامت میں پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت ہے، تواس کے لئے وہاں قصر نماز ہوگی۔ اب ایک مفتی صاحب نے بتایا کہ وطن اقامت میں اگر اس کا ایک کمرہ ہے ، جس میں اس کاضروریات کاسامان ہے اور اس کی چابی بھی اس کے پاس ہے، تو اگر کسی بھی وقت اس نے وہاں پندرہ دن رہنے کی نیت کرلی تو مقیم ہو جائے گا۔ وطنِ اقامت،وطنِ اصلی میں آنے جانے کی وجہ سے باطل نہ ہوگا۔ وطن اصلی سے وطن اقامت میں آتے ہی وہ مقیم ہوجائے گا،اگرچہ وطن اقامت میں اس نے پندرہ دن سے کم رہنے کی نیت کی ہو۔ ان کی دلیل بحرکایہ جزئیہ ہے : ”وفی المحیط: ولوکان لہ اھل بالکوفة واھل بالبصرة، فمات اھلہ بالبصرة لاتبقی وطنا لہ، وقیل: تبقی وطنا،لانھا کانت وطنا لہ بالاھل والدار جمیعا فبزوال احدھما لایرتفع الوطن، کوطن الاقامة یبقی ببقاء الثقل وان اقام بموضع آخر۔ ملخصا“ ترجمہ:اورمحیط میں ہے: اگرکسی کی ایک بیوی کوفہ میں اور ایک بیوی بصرہ میں ہو،پھر بصرہ والی بیوی فوت ہوجائے ،تو بصرہ اس کا وطن باقی نہ رہے گا اور کہا گیا ہے کہ بصرہ وطن باقی رہے گا،کیونکہ وہ اس کی بیوی اورگھردونوں کی وجہ سےاس کاوطن تھا،توان میں سے ایک کے ختم ہونے سے وطن ختم نہیں ہوگا۔جیسے وطن اقامت سامان کے باقی رہنے سے باقی رہتاہے، اگرچہ دوسرے مقام پراقامت اختیار کی ہو۔ )بحرالرائق، جلد 2، صفحہ 239،مطبوعہ کوئٹہ( اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ : صاحبِ بحر نے تصریح کی ہے کہ بقاء ثقل یعنی سامانِ رہائش وغیرہ کے باقی رہنے سے وطن اقامت باقی رہتا ہے، اگرچہ دوسری جگہ سفر اختیار کرلے۔ اور دوسری دلیل بدائع کا یہ جزئیہ ہے :”وینقض بالسفر ایضا، لان توطنہ فی ھذا المقام لیس للقرار، ولکن لحاجة، فاذا سافر منہ یستدل بہ علی قضاء حاجتہ فصار معرضا عن التوطن بہ فصار ناقضاً لہ دلالة“ترجمہ:اور وطن اقامت ،سفرسے بھی ختم ہوجاتاہے، کیونکہ اس کا اس مقام پر وطن بنانا ہمیشہ رہنے کے لیے نہیں ہے ،بلکہ حاجت کے لیے ہے پس جب وہ اس مقام سے سفرکرے گا،تو اس سے اس کی حاجت پوری ہونے پر دلیل پکڑی جائے گی، تو وہ اس جگہ کو وطن بنانے سے اعراض کرنے والا ہوجائےگا اور اس وطن کو دلالۃً ختم کرنے والا ہوجائے گا۔ (بدائع الصنائع ،جلد 1، صفحہ 498،مطبوعہ کوئٹہ) اس سے دلیل یوں لی گئی ہے کہ:امام کاسانی رحمۃ اللہ علیہ کی مذکورہ تعلیل سے یہی بات ظاہر ہوتی ہے کہ وطن اقامت کو باطل کرنے والے سفر سے مراد یہ ہے کہ اب یہاں رہائش کی حاجت نہ رہے اور جانے والا اس مقام کی وطنیت کو ختم کردے اور یہ اس سفر میں ہوتا ہے جو کہ بصورت ارتحال ہوتا ہے اور وطن اقامت میں کچھ بھی نہ رہے۔ اس کے برخلاف جس شہر یا جگہ میں کامل رہائش ہے، رہائش کی نیت بھی ہے اور رہائش کا سامان بھی وہیں ہے، اگرچہ وہ اس کا وطن اصلی نہیں ہے، تو یہ اس بات پر دلالت کرتا ہے کہ اس شخص نے اپنا وطن اقامت ختم نہیں کیا۔ اس پس منظرمیں چندسوالات کے جوابات درکارہیں : (1)کیاایساہے کہ سامان کی وجہ سے وطن اقامت باقی رہتاہے،باطل نہیں ہوتا،اگرچہ وہ وہاں سے سفرشرعی کی مسافت پرچلاجائےیاوطن اصلی میں بھی چلاجائے ؟ (2)اگرایسانہیں ہے توپھرجوجزئیات اوپرمذکورہوئے ان کاکیاجواب ہوگا؟ (3)ایک دینی طالب علم جوکم ازکم ایک سال تک کسی مدرسہ میں قیام کا ارادہ رکھتا ہو، اور وہ ایک بار پندرہ دن سے زائد کی نیت سے مذکورہ مدرسہ میں قیام کرچکا ہے ۔اور وہ مدرسہ اس کے وطن سے شرعی مسافت پرہو، اب اگر وہ مدرسہ میں پندرہ دن سے کم کی نیت سے آئے، تو کیا مدرسہ میں قصر نماز پڑھے یا پوری ؟ جبکہ وہ مدرسہ کے جس کمرہ میں رہتا ہے اس کے مشترکہ تالے کی ایک چابی اس کے پاس ہے، اس کا ذاتی بستر، چار پائی،پیٹی اور کپڑوں کا بیگ وغیرہ مدرسہ میں ہوتا ہے۔یہی معاملہ اگرکسی ملازم کے ساتھ پیش آئے کہ وہ سفرشرعی کی مسافت پر موجود اپنی جائے ملازمت پرمالک کی طرف سے ملنے والاایک عارضی کمرہ رکھتاہے ،جس میں اس کاسامان وغیرہ ہے اوروہاں ایک مرتبہ وہ وطن اقامت اختیارکرلیتاہے،تواب وہاں سے اپنے وطن اصلی مسافت شرعی کی مدت پرجانے کی صورت میں اس کاوطن اقامت باطل ہوگایانہیں ؟ (4)اب تک اگر وہ طالب علم شرعی مسافت طے کرکے، پندرہ دن سے کم رہنے کی صورت میں قصر نمازیں پڑھتا اور پڑھاتا رہا، تو اس کی ان گزشتہ نمازوں کا کیا حکم ہوگا؟
کیا عورت کسی مرد کی طرف سے حجِ بدل کر سکتی ہے ؟
سوال: عورت کسی مرد کا حجِ بدل کر سکتی ہے یا عورت عورت کا ہی حجِ بدل کر سکتی ہے؟
بغیر احرام جس میقات سے گزرے اسی میقات سے احرام باندھنے سے دم ساقط ہوگا؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ ہمارے جاننے والے حج کے ليے گئے ہیں۔ پہلے مدينہ شريف گئے تھے، وہاں سے مکہ شريف جانا تھا، ليکن گروپ میں موجود ايک عورت کو ماہواری شروع ہو گئی، جس کی وجہ سے اس نے مکہ شريف جاتے ہوئے احرام کی نیت نہیں کی اور میقات سے احرام کے بغیر گزر گئی۔ مکہ شریف پہنچ کر معلوم ہوا کہ اس حالت میں بھی میقات سے احرام کی نيت ضروری ہے۔ پھر کسی نے بتايا کہ ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم لازم نہيں رہتا، تو اس نے طائف جا کر احرام کی نيت کر لی۔ سوال يہ ہے کہ کیا ایسی صورت میں کسی بھی ميقات پر واپس جا کر احرام باندھنے سے دم ساقط ہو جاتا ہے يا پھر جس ميقات سے احرام کے بغیر گزرے ہوں، خاص اسی ميقات پر جانے سے دم ساقط ہوتا ہے؟ سائل: مقصود (صدر، کراچی)