
جواب: قیمت لگے گی؟ جبکہ اجارے میں اجرت کا معلوم ہونا ضروری ہے،ورنہ اجارہ فاسد ہوجاتا ہے،اس کا ایک درست طریقہ یہ ہے کہ زید اور اسامہ آپس میں مضاربت کر لیں ...
گارمنٹس کے چلتے کاروبار میں شرکت کا طریقہ
جواب: قیمت سو ہے اور دوسرے کے سامان کی قیمت چار سو ہے تو کم سامان والا اپنے چار خمس دوسرے کے خمس کے بدلے بیچ دےتو اب کل مال کے پانچ حصے بن جائیں گےجیساکہ کا...
روٹیاں بنانے والوں اور ہوٹل والوں کی ایک ڈیل کا حکم
سوال: ہم روٹیاں بنا کر سالن فروخت کرنے والوں کو دیتے ہیں کہ وہ ہماری روٹیاں اپنے سالن کے ساتھ بیچ دیں اور فی روٹی پانچ روپے خود رکھ لیں۔ وہ 20 روپے کی روٹی فروخت کرتے ہیں اور پانچ روپے خود رکھ لیتے ہیں۔ کیا ہمارا اس طرح کاروبار کرنا شرعا جائز ہے؟ نیز یہ بھی بتائیں کہ اگر روٹیاں دوکان بند ہونے تک فروخت نہ ہو سکیں تو وہ کس کی ملکیت میں کہلائیں گی؟ اگر دوکاندار شام کو روٹیاں دوکان میں بھول گیا جس کی وجہ سے روٹیاں خراب ہوگئیں تو شرعاً یہ کس کا نقصان ہوگا؟ نوٹ: سائل نے اس بات کی وضاحت کی ہے کہ چاہے تمام روٹیاں بکیں یا نہ بکیں، سالن فروخت کرنے والے شام تک ہمیں تمام روٹیوں کی قیمت فی روٹی 15 روپے کے حساب سے دے دیتے ہیں۔
قربانی واجب ہونے کا نصاب اور مقررہ مالیت
جواب: زکاۃ،باب زکاۃالمال،ج2،ص80،مطبوعہ کوئٹہ) فتاوی رضویہ میں ہے:”قابلِ ضم وہی ہے، جو خود نصاب نہیں ، پھر اگر یہ قابلیت ایک ہی طرف ہے ، جب تو طریقہ ضم آ...
اس شرط پر قرض دینا کہ مقروض اسے مارکیٹ سے کم ریٹ پر اشیاء بیچے گا؟
سوال: اکیا فرماتےہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ زید نے عمرو سے کہا کہ مجھے کاروبار کے لیے رقم چاہیے ،اس رقم سے کاروبار کرنے کی وجہ سے مجھے بھی فائدہ ہو گا اور آپ کو بھی فائدہ دوں گا۔عمرو نے کہا کہ مجھے کیا فائدہ ہو گا؟زید نے کہا کہ میں اس رقم سے اپنا کاروبار کروں گا اور آپ کو فائدہ یہ ہو گا کہ میں آپ کو ہر ماہ ایک ہزار تولہ چاندی بیچوں گا اور اس کا ریٹ فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کم ہو گا اور اگر کسی ماہ چاندی نہ بیچ سکا، تو اس سے اگلے ماہ پچھلا وزن بھی پورا کروں گا اور فی تولہ مارکیٹ سے 80روپے کمی کے بجائے 160روپے کمی کے ساتھ بیچوں گا۔یونہی جب تک آپ کو رقم واپس نہیں کردیتا،اس وقت تک اسی طرح مارکیٹ ریٹ سے کم قیمت پر چاندی بیچتا رہوں گا۔یاد رہے کہ زید عمرو کی رقم سے جو کاروبارکرے گا،اس کاروبار کے ساتھ عمرو کاکوئی تعلق نہیں ہوگا،اس میں نفع ہو یا نقصان ،بہر صورت زید بعد میں عمرو کو اس کی پوری رقم واپس کرے گا ۔براہِ کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ زید اور عمرو کے ما بین طے پانے والا مذکورہ معاہدہ شرعا درست ہے یا نہیں ؟
گزشتہ سال کی زکوٰۃ نکالتے ہوئے کس سال کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟
سوال: اگر کسی شخص نے پچھلے کسی سال میں زکوٰۃ ادا نہ کی ہو اور کئی سالوں بعد اب ادا کرنے لگے ، تو زکوٰۃ ادا کرنے میں سونے کی کس قیمت کا اعتبار ہوگا ؟ جس سال کی زکوٰۃ ہے ، اُس سال کا یا موجودہ جس سال زکوٰۃ ادا کر رہا ہے ، اس سال کی قیمت کا اعتبار ہوگا ؟
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
جواب: قیمت بھیج دے کہ حرم میں ذبح کر دی جائے ، واپس آنے کی ضرورت نہیں ۔۔۔ سعی کے چار پھیرے یا زیادہ بلا عذر چھوڑدیے یا سواری پر کیے ، تو دَم دے اور حج ہوگیا...
الیکٹرک بائیک یا ویل چیئر پر بیٹھ کر طواف کرنے کا شرعی حکم نيز دم يا صدقہ کا حکم
جواب: قیمت بھیج دے کہ حرم میں ذبح کر دی جائے، واپس آنے کی ضرورت نہیں۔۔۔ سعی کے چار پھیرے یا زیادہ بلا عذر چھوڑدیے یا سواری پر کیے، تو دَم دے اور حج ہوگیا او...
قسط وقت پر ادا نہ کرنے کی وجہ سے دکان واپس لینا یا قسطوں کے ساتھ کرایہ لینا کیسا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیان شرع متین اس بارے میں کہ دکانوں کی خریدو فروخت میں بسا اوقات ایسا ہوتا ہے کہ مثلا :ً زید نےکسی کو موبائل مارکیٹ یا دوسری کسی مارکیٹ میں اپنی دکان70 لاکھ روپے میں بیچ دی اور یہ طے پایا کہ خریدار اس رقم کی ادائیگی 6 ماہ میں کرے گا ،اس طرح دکان خریدنے والے کو وہ دکان دے دی جاتی ہے اور وہ اس میں اپنا کام کرنا شروع کردیتا ہے یا آگے کسی کو کرایہ پر دے دیتا ہے اور ہر ماہ زید کو دکان کی قیمت کی ادائیگی بھی کرتا رہتا ہے ،اگر خریدار وقت پر مقررہ رقم کی ادائیگی کردے تو ٹھیک ،ورنہ اگر وہ مقررہ وقت میں رقم مکمل ادا نہ کرے،تو زید اس سے یہ معاہدہ کرتا ہے کہ میں آپ کو مزید تین ماہ کی مہلت دے رہا ہوں ،لیکن اس میں یہ شرط ہوگی کہ اس دوران مجھے اس دکان کا رائج کرایہ دیتے رہنا ، اب یہ کرایہ بھی ایسی مارکیٹوں میں کوئی معمولی نہیں ہوتا ،بلکہ 50 ہزار سے لاکھ بلکہ اچھی لوکیشن پر اس سے بھی زیادہ ہوتا ہے،چنانچہ وہ خریدار بقیہ قسطوں کی ادائیگی کے ساتھ ان تین مہینوں کا کرایہ بھی دیتا ہے،کیونکہ اگر وہ کرایہ والے معاہدہ پر راضی نہ ہو تو دکان اس سے واپس لے لی جاتی ہے اور خریدار نے قسطوں میں جتنی رقم ادا کی ہوتی ہے ،اس میں سے چند فیصد کٹوتی کرکے اس کو دے دی جاتی ہے یا پھر اس کو کہا جاتا ہے کہ آپ نے ان گزشتہ مہینوں میں اس دکان کو کرائے پر دے کر جتنا بھی کرایہ حاصل کیا ہے اگر وہ سب ہمیں دے دو ،تو آپ کو اد ا شدہ قسطوں کی رقم مکمل واپس کردی جائے گی ۔ پوچھنا یہ ہے کہ کیا قسطیں وقت پر ادا نہ کرنے کے سبب خریدار سے دکان کو واپس لینا اور اس کی ادا شدہ رقم بھی پوری واپس نہ کرنا یا اس کا حاصل شدہ کرایہ اس سے لے لینا شرعاً جائز ہے ؟اسی طرح مزید مہلت دینے کی صورت میں قسطوں کے ساتھ ساتھ کرایہ لینا کیسا ؟
صدقۂ فطر میں کپڑے وغیرہ خرید کر دینا
سوال: صدقۂ فطر ادا کرنا ہو، تو گندم، جَو ، کھجور یا کشمش کی جو رقم بنتی ہے ، اتنی قیمت کی کوئی اور چیز مثلاً کپڑے وغیرہ خرید کرصد قۂ فطر کے طور پر دے سکتے ہیں یا نہیں؟