
عورت کا جُوڑا باندھنا کیسا اور نماز کا حکم ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ کیاعورت کے لیے سرپرجُوڑاباندھناجائزہے اوراس حال میں نمازاداکرناکیساہے؟ بعض لوگ اس طرح کی ایک روایت بیان کرتے ہیں کہ” قُربِ قیامت عورتوں کے سراونٹنیوں کے کوہانوں کی طرح ایک طرف جھکے ہوں گے“ اوراس سے یہ ثابت کرتے ہیں کہ عور ت کااپنے سرپرجُوڑاباندھناحرام ہے ۔اگریہ روایت درست ہے ، تو کیا اس میں اونٹنیوں کے کوہانوں کی طرح سرہوں گے ، اس سے مرادعورتوں کے جُوڑے ہیں؟
کیا عورت گھر میں اکیلے عید کی نماز ادا کرسکتی ہے؟
سوال: کیا عورت گھر میں اکیلے عید کی نماز ادا کرسکتی ہے؟
عبادات اور معاملات میں فاسد و باطل کا فرق
جواب: نماز کے ایک مسئلے میں قہستانی نےفساد اور بطلان کو جدا جدا یوں لکھا:”لاتفسد ولاتبطل“ یعنی نماز نہ ہی فاسِد ہو گی اور نہ ہی باطل ہو گی۔ چنانچہ قہستانی ...
فرشتے قرآن کریم کی تلاوت کرسکتے ہیں یانہیں ؟
جواب: نماز پڑھنے کا ارادہ کرے تو مسواک کرلے کہ جب تم میں سے کوئی اپنی نماز میں تلاوتِ قرآن کرتا ہے تو فرشتہ اپنا منہ اس کے منہ پر رکھ دیتا ہے ،اس میں یہ احت...
گدھے اور خچر کا جوٹھا پانی مشکوک کیوں؟
جواب: نماز درست ہو جائے گی ۔ گدھے اور خچر کے جوٹھے پانی کو مشکوک کہنے کی وجہ بیان کرتے ہوئے علامہ کاسانی رحمۃ اللہ علیہ بدائع الصنائع میں تحریر فرماتے ہ...
میٹنگ یا مشورے کے دوران آنے والے شخص نے سلام کیا تو اس کا جواب دینا ضروری ہے؟
جواب: نماز کے انتظار میں بیٹھے ہوتے ہیں، وہ ملاقات کے لیے نہیں بیٹھے ہوتے، تو یہ سلام کا موقع نہیں، لہٰذا آنے والا شخص اِنہیں سلام نہ کرے، اِسی وجہ سے فقہاء...
دوران ِ اعتکاف جنازہ پڑھانے کیلئے جانے کاحکم
سوال: میں ایک مسجد میں امامت کرتا ہوں ، ہمارے علاقے میں جب کوئی شخص فوت ہوجاتا ہے ، تو اس کا جنازہ بھی میں ہی پڑھاتا ہوں ، عمومی طور پر میرے علاوہ کوئی اور جنازہ پڑھانے کے لیے نہیں ہوتا۔ اب میرا ارادہ سنت اعتکاف میں بیٹھنے کا ہے ، لیکن علاقے والے کہہ رہے ہیں کہ اگر دوران اعتکاف کوئی شخص فوت ہو گیا ، تو پھر اس کی نماز جنازہ کون پڑھائے گا؟ لہٰذا آپ اعتکاف میں نہ بیٹھیں ، کیونکہ نماز جنازہ کےلیے مسجد کے باہر الگ سے ایک میدان ہے اور یہ میدان نہ تو عین مسجد ہے اور نہ ہی فنائے مسجد۔ میرا سوال یہ ہے کہ کیا دوران اعتکاف میں جنازہ پڑھانے کے لیے باہر جا سکتا ہوں یا نہیں؟
سوال: کیا نمازِ وتر میں بھی قیام فرض ہے؟
چیز پر قبضہ کیے بغیر آگے بیچنا کیسا؟
سوال: (1)مارکیٹ میں خرید و فروخت کا ایک طریقہ یہ پایا جاتا ہے کہ کوئی گاہک دکان پر آ کر کسی چیز کو خریدنا چاہتا ہے اور دکاندار کے پاس وہ مال ابھی موجود نہیں ہوتا، تو وہ گاہک کو مال کا نمونہ (Sample)دکھا کر اسے مخصوص مقدار میں وہ مال بیچ دیتا ہے اور پھر کسی دوسرے دکاندار کہ جس کے پاس وہ چیز موجود ہوتی ہے، اُسے کہہ دیتا ہے کہ میرے فلاں گاہک کو وہ چیز اتنی مقدار میں دے دو اور جب گاہک وہ چیز لے لیتا ہے ،تو پہلا دکاندار اس چیز کا ریٹ وغیرہ معلوم کر کے دوسرے دکاندار کو رقم کی ادائیگی کر دیتا ہے، یعنی پہلا دکاندار چیز خریدنے سے پہلے ہی گاہک کو بیچ چکا ہوتا ہے، کیا یہ طریقہ شرعا درست ہے؟ (2)اور اگر اس طریقے سے چیز کو بیچ دیا جائے کہ پہلا دکاندار دوسرے سے کوئی چیز خرید لے اور اس کے بعد اپنے گاہک کو بیچے اور دوسرے دکاندار کو کہہ دے کہ میں نے آپ سے جو چیز خریدی ہے، وہ آگے بیچ دی ہے، لہذا آپ ڈائریکٹ میرے گاہک کو ہی وہ چیز ڈیلیور کر دیں، تو ایسا کرنا کیسا؟ (3)اگر یہ طریقے درست نہیں، تو کیا انداز اختیار کیا جا سکتا ہے، جو شرعاً درست ہو؟
جواب: نماز کے 30 منٹ بعد مدنی چینل پر لائیو پروگرام ”احکام تجارت“ پیش کیا جاتا ہے جس میں ماہر امور تجارت مفتی علی اصغر صاحب سوالات کے جوابات دیتے ہیں آپ...