
ماہ رجب میں روزہ رکھنے کی ممانعت سے متعلق ایک حدیثِ پاک کی شرح
جواب: پہلے محرم کے روزے اوردوسرے رجب کے روزےاورتیسرے شعبان کے روزے ہیں ۔(فتاوی تاتارخانیہ،جلد2،صفحہ118،دارالکتب العلمیہ،بیروت) الفقہ علی المذاہب الاربعہ...
کیا فرشتے اللہ کے ولی سے کلام کرسکتے ہیں؟
جواب: پہلے جتنے رسول بھیجے وہ سب شہروں کے رہنے والے مرد ہی تھے ۔“ جب آپ انبیاء میں سے نہ ہوئیں، تو اللہ تعالیٰ کا حضرت جبریل علیہ الصلٰوۃ والسَّلام کو آپ ر...
بڑے جانور میں ایک حصہ عقیقے کا رکھ کر، بقیہ حصے قصائی کو بیچنے کا حکم
جواب: ذبح کیا،تو عقیقہ نہیں ہوگا۔ البحر الرائق میں ہے” لا بد أن يكون الكل مريدا للقربة، وإن اختلفت جهة القربة فلو أراد أحد السبعة لحما لأهله لا يجزئهم“ ...
نومولود بچوں کو گھٹی دینے کی وجہ
جواب: بچہ پیدا ہو علماء ، مشائخ ، صالحین میں سے کسی کی خدمت میں پیش کیا جائے اور وہ کھجور یا کوئی میٹھی چیز چبا کر اس کے منہ میں ڈال دیں۔ “ (نزھۃ القاری، 5...
دوشہروں کی آبادی مل جائے، تونماز میں قصر کا حکم
جواب: پہلے کے تابع نہیں ،لہٰذا اس میں متصل بستیوں والے احکام نہیں ہوں گے ،نیز اپنے شہر سے دوسرے متصل شہر میں جانے والا اپنے شہر سے خارج کہلاتاہے اور یہی ق...
فدیہ دینے کے بعد طاقت لوٹ آئی مگر روزہ نہ رکھا اور انتقال ہوگیا، تو اب کیا حکم ہے؟
سوال: ہندہ نے زندگی میں ہی اپنے قضا روزوں کا فدیہ دے دیا، لیکن ہندہ کی نیت یہ تھی کہ اگر میں صحت یاب ہوگئی تو میں ان روزوں کی قضا کرلوں گی۔ پھر جب وہ صحت یاب ہوئی تو اس نے چھوٹے ہوئے روزوں کی قضا نہیں کی یہاں تک کہ اس کا انتقال ہوگیا۔ اورفدیہ دینے کی کوئی وصیت بھی نہیں کی۔ اب معلوم یہ کرنا ہے کہ ہندہ نے پہلے جو روزوں کا فدیہ دیا تھا کیا وہ فدیہ ان روزوں کی طرف سے شمار ہوجائے گا؟ یا پھر ہندہ کے ورثاء نئے سرے سے ان روزوں کا فدیہ ادا کریں؟؟ رہنمائی فرمادیں۔سائلہ: فائزہ (via،میل)
عورت کے نفاس سے فارغ ہونے پر بچے کے سر کے بال دوبارہ اتروانے کا حکم
جواب: ذبح کرو)اور اس سے اذیت کو دور کرو(یعنی اس کا سر مونڈا دو۔“(صحیح البخاری، کتاب العقیقۃ،حدیث5471، ج07،ص84،الناشر: دار طوق النجاة) خلیفہ اعلیٰ حضرت م...
عدت والی عورت کا حمل ساقط ہوگیا تو وہ کیا کرے؟
جواب: بچہ پیدا ہونے تک ہوتی ہے اور حمل ساقط ہونے کی صورت میں ، پورے یا بعض اعضاء بن چکے ہوں تویہ بھی وضع حمل شمار ہوتا ہے اور عدت مکمل ہوجانے کا حکم دیا جات...
جواب: پہلے اس کی ممانعت تھی، لیکن بعد میں جائز کلمات پر مشتمل تعویذات وغیرہ کی اجازت دے دی گئی یعنی ممانعت والی روایات منسوخ ہیں اور اجازت والی ناسخ ہیں۔ چ...
Loan apps کے ذریعے قرض لینا کیسا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس بارے میں کہ آج کل کچھ اس طرح کی موبائل ایپلی کیشنز آئی ہوئی ہیں جن کے ذریعے کوئی بھی آسانی سے قرض حاصل کر لیتا ہے ۔ طریقہ یہ ہوتا ہے کہ موبائل ایپ ڈاؤن لوڈ کر کے اپنی پرسنل انفارمیشن جمع کروا کے اکاؤنٹ بنایا جاتا ہے اور پھر قرض کی درخواست دے دی جاتی ہے۔ عموما پہلی مرتبہ کم مقدار میں قرض ملتا ہے ، پھر اگر بروقت واپس ادا کر دیا جائے تو دوسری بار زیادہ مقدار میں قرض ملتا ہے۔ قرض کی رقم آپ کے کسی اکاؤنٹ مثلا بینک اکاؤنٹ یا جاز کیش اکاؤنٹ وغیرہ میں آجاتی ہے اور اسی طرح آن لائن رقم بھیجنے کے ذرائع استعمال کر کے آپ وہ رقم واپس بھیج سکتے ہیں۔ قرض کے طور پر جتنی رقم دی جاتی ہے واپسی میں ا س سے کچھ نہ کچھ زیادہ رقم دینی ہوتی ہے۔ بعض ایپلی کیشنز قرض پر اضافی رقم الگ سے لیتی ہیں اور سروس چارجز کے نام پر رقم الگ لیتی ہیں۔ مثلا آپ نے بارہ ہزار قرض کی درخواست کی ہے تو آپ کے اکاؤنٹ میں 9 ہزار آئیں گے۔ یعنی 5 سو روپے سروس چارجز کے اور پچیس سو (2500) روپےقرض پر جو اضافہ لینا ہے وہ پہلے ہی کاٹ لئے جائیں گے اور اب رقم واپس کرنی ہے تو پورے 12 ہزار واپس کرنے ہیں۔ اس تفصیل کے مطابق سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کی ایپلی کیشنز کے ذریعے قرض لینا جائز ہے یا نہیں؟