
سیونگ اکاؤنٹ کھلوانا اور اس سے نفع حاصل کرنا کیسا ؟
جواب: کچھ دنوں کے بعد عمر و بارہ روپے نقد ادا کرے، تو اس پر سود کا اطلاق ہوسکتا ہے یا نہیں اور زیدوعمر و گنہگارہوئے یانہیں؟ )اس کے جواب میں فرماتے ہیں :’’اگ...
اُجرت طے کئے بغیر بال کٹوانا جائز نہیں
جواب: درمیان عقودِ فاسدہ جائز ہیں۔ واللہ اعلم عزوجل ورسولہ اعلم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم...
عورت کی میت کو تابوت میں رکھ کر دفن کرنا کیسا؟
جواب: کچھ کچی اینٹیں لگا دی جائیں ،تاکہ وہ قبر کے قائم مقام ہو جائے ۔ مصنف رحمۃ اللہ علیہ کا قول (اس کے لیے) یعنی میت کے لیے جیسا کہ بحر میں ہے یا مرد کے لی...
بچہ پیدا ہونے پر اہل محلہ میں مٹھائی تقسیم کرنے کی منت مانی ہو تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟
سوال: ہند ہ نے منت مانی کہ اگرمیرے ہاں بچہ پیدا ہوا تو اس کے وزن کے برابر مٹھائی رشتہ داروں اور اہلِ محلہ میں تقسیم کروں گی۔ ہندہ کے ہاں بچہ پیدا ہوکر کچھ دن بعد فوت ہوگیا، معلوم یہ کرنا ہے کہ اب ہندہ کے لیے کیا حکمِ شرعی ہوگا؟
سوال: ہم کچھ ساتھی تھے سب کی نماز قضا ہوگئی،اب ایک مسجد میں رُک کر سب کو قضا نماز پڑھنی تھی، تو ہم اکیلے پڑھ رہے تھے کہ ایک عالم صاحب نے قضا کی جماعت شروع کر دی۔تو کیا قضا نماز جماعت کے ساتھ پڑھی جا سکتی ہے؟ نیز میں نے نماز شروع کر دی تھی، تو میرے لیے کیا حکم تھا؟
کمزور نے طاقتور کے کپڑے پاک کیے تو کیا حکم ہے؟
سوال: میرا سوال یہ ہے کہ شوہر کے ناپاک کپڑے اس کی بیوی دھو سکتی ہے؟ جب کہ اس کا شوہر اس سے زیادہ قوی ہو یعنی وہ اگر عورت کے نچوڑے ہوئے کپڑوں کو نچوڑے گا تو اس میں سے کچھ نہ کچھ قطرے پانی نکلے گا؟
بیوہ عورت کا اپنے دیور یا جیٹھ سے بات کرنا کیسا؟
جواب: کچھ لالچ کرے ہاں اچھی بات کہو۔ (سورۃ الاحزاب،آیت:32) اس کے تحت تفسیر صراط الجنان میں ہے: ”آیت کے اس حصے میں ازواجِ مُطَہّرات رضی اللہ تعالیٰ عنہن...
بغیر مجبوری کےدائیں ہاتھ سے استنجا کرنے کا حکم
جواب: کچھ مواخذہ نہیں فان الضرورات تبیح المحذورات“(فتاوی رضویہ، جلد4،صفحہ 576، رضا فاؤنڈیشن ، لاھور) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلّ...
کیا عدتِ وفات والی خاتون ایک ہی کمرے میں رہے گی؟
جواب: درمیان مشترک ہوتا ہے لیکن پھر اسے باقاعدہ حد بندی کرکے تقسیم کردیا جاتا ہے تو ایسی صورت میں عدت والی عورت کو شوہر والے حصے میں ہی جانے کی اجازت ہوگی ب...
قبلہ کی طرف پاؤں کرنے کا حکم ؟ چند چیزوں سے اعتراض اور جواب
سوال: کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانے کا کیا حکم ہے؟ زید کا کہنا ہے کہ عام حالت میں اور بالخصوص سوتے وقت کعبہ شریف کی طرف پاؤں پھیلانا بلا کراہت جائز و درست ہے اور اس پر چند مسائل سے استدلال کیا ہے، جن کی تفصیل یہ ہے: (1) مریض قبلہ کی طرف پاؤں پھیلا کر نماز پڑھے گا۔ (2) نزع کے عالَم میں قبلہ کی طرف ٹانگیں پھیلانے کا حکم دیا گیا ہے۔ (3) غسلِ میت کے وقت بھی یہی حکم ہے اور پھر (4) جنازہ لے کر چلنےمیں بھی اگر میت کے پاؤں قبلہ کی جانب ہونے میں کچھ کلام نہیں۔ تو جب ان احکامات میں کعبہ کی طرف پاؤں پھیلانے کی تلقین ہے، تو معلوم ہوا یہ ایسی چیز نہیں جس کی شریعت میں ممانعت وارد ہو، لہٰذا کسی بھی حالت میں قبلہ کی طرف پاؤں کر سکتے ہیں، تو برائے کرم اس حوالے سے رہنمائی فرما دیجئے۔