
پرائز بانڈ بیچنے کے بعد انعام نکلا تو انعامی رقم کا مالک کون ہوگا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلہ کے بارے میں کہ کسی شخص کا حکومتی قرعہ اندازی میں پرائز بانڈ پر انعام نکلا ، مگر جس کے پاس پرائز بانڈ تھا، اسے معلوم نہ ہوا اور اس نے چند ماہ بعد پرائز بانڈ کسی کو فروخت کر دیا اور جس نے پرائز بانڈ خریدا، اسے بھی کچھ عرصے کے بعد پتہ چلا کہ اس پرائز بانڈ پر میرے خریدنے سے کچھ عرصہ پہلے انعام لگا تھا، چنانچہ اس نے وہ انعام وصول کر لیا۔ پہلے شخص (بائع) کو معلوم ہوا تو اس کا یہ کہنا ہے کہ یہ انعامی رقم میری ہے اور میں ہی اس کا مالک ہوں، کیونکہ جب پرائز بانڈ پر انعام لگا تھا، تو وہ بانڈ میری ملکیت میں تھا۔ اور دوسری بات یہ کہ میں نے اسے بانڈ بیچا ہے، اس کی انعامی رقم نہیں بیچی، اگر انعامی رقم کے ساتھ بیچتا تو کافی زیادہ قیمت پر بیچتا۔ لہذا آپ سے سوال یہ ہے کہ شرعی نقطہ نظر سے اس انعام کا مستحق کون ہے، دوسرا شخص کہ جس کے پاس فی الوقت یہ پرائز بانڈ ہے اور اس نے انعام وصول کیا؟ یا وہ پہلا شخص کہ جب انعام لگا، تو وہ پرائز بانڈ کا مالک تھا؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عدت ِوفات کے کتنے دن ہوتے ہیں ؟عدت گزارنے کا طریقہ کیا ہےاور اس میں پردے کا کیا حکم ہے ؟ہمارے ہاں بعض لوگوں کا کہنا ہے کہ وفات کی عدت چالیس دن ہوتی ہے ۔
نبی پاک علیہ الصلاۃ و السلام کو لاڈلا کہنا کیسا؟
جواب: اشعار پڑھے جائیں جن میں حضور صلی اللہ علیہ سلم کو لاڈلا کہا گیا ہو۔(ملخصاً)"(فتاوی شارح بخاری، ج1، ص239،240، مطبوعہ دار البرکات گھوسی ضلع مئو) ...
معجزات اور کرامات کا انکار کرنا
جواب: کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب" نامی کتاب میں ہے :” معجزات کومطلقا غلط بتانے والاکافر و مُرتَد ہے۔(کفریہ کلمات کے بارے میں سوال و جواب،صفحہ244،...
جواب: کہنا کہ کافروں پرلعنت ، جھوٹوں پر لعنت ، مگر اس کی بھی عادت نہ ڈالی جا ئے۔ حضرت عبد اللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ سے مروی ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ تعالی...
ہمزاد کسے کہتے ہیں اور کیا یہ جہنمی ہے؟
جواب: کفریہ کلمات کے بارے میں سوال جواب‘‘میں تحریر فرماتے ہیں:’’میرے آقا اعلیٰ حضرت، امامِ اہلسنت،مولانا شاہ امام احمد رضا خان علیہ رحمۃ الرحمن فتاوٰی رضویہ...
کفار کے استعمال شدہ کپڑے فروخت اور استعمال کرنے کا حکم؟
سوال: زید کے کاروبار کا طریقہ یوں ہے کہ سردیوں کے موسم میں یورپین ممالک سے کفار کے استعمالی کپڑے مثلاً:جیکٹ ،جرسیاں ،جرابیں اور گرم ٹوپیاں وغیرہ آتی ہیں،جو پاکستان کے بڑے بڑے ڈیلر خرید لیتے ہیں،پھر زید ان سے یہ چیزیں انتہائی سستے داموں خرید کر بازار میں مسلمانوں کو فروخت کر دیتا ہے ،جبکہ بکر کا کہنا ہے کہ زید کا کا روبار شریعت کے مطابق نہیں،پہلی بات تو یہ ہے کہ اسلام میں چیز کی اصلی قیمت کے علاوہ دُگنا اور چگنا نفع لینے کی اجازت نہیں اور دوسری بات یہ کہ کفار کے استعمالی کپڑوں کے بارے میں ہمیں علم نہیں کہ یہ پاک ہیں یا ناپاک تو مسلمانوں کو استعمال کے لیے یہ فروخت کرنا صحیح نہیں ،برائے کرم شرعی رہنمائی فرمائیں کہ بکر کا قول واقعی درست ہے یا نہیں ؟
مالی فائدے کے لیےاپنے آپ کو قادیانی ظاہر کرناکیسا؟
جواب: کفریہ باتوں کا اقرار کرے گا اورجان بوجھ کر کفریہ باتوں کا محض اقرار کرنے سے بھی آدمی کافر ہوجاتا ہے، اگرچہ اس کا عقیدہ وہ نہ ہو ۔امام اہلسنت امام احم...