
کپڑوں کے ذریعے زکوۃ کی ادائیگی
سوال: اگر کسی خاتون کے پاس سونے کا نصاب تو ہو مگر زکوٰۃ کی ادائیگی کے لئے فی الوقت نقد رقم کی وسعت نہ ہو، تو کیا وہ اپنے استعمال شدہ ملبوسات کی بازار سے قیمت لگوا کر زکوٰۃ کی واجب الادا رقم کے مطابق ان ملبوسات کو نقد رقم کے متبادل کے طور پر مستحقینِ زکوٰۃ کو دے سکتی ہے؟
خریدی گئی چیز کی قیمت ادا کرنے کے لیے رکھی رقم پر زکوۃ کا حکم
موضوع: خریداری کی نیت سے محفوظ رقم اور زکوٰۃ کی شرعی حیثیت
امام مسجد کو فطرانہ دینے کا حکم
جواب: زکوٰۃ کے مصارف ہیں۔(تنویر الابصار مع رد المحتار علی الدر المختار،ج 2،ص 368،دار الفکر،بیروت) بہار شریعت میں ہے” صدقہ فطر کے مصارف وہی ہیں جو زکاۃ ک...
کیا ہر کمانے والے فرد پر قربانی واجب ہے؟
جواب: زکوٰۃ، فطرہ اور قربانی بھی لازم ہو گی۔ وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّم...
زکوۃ ادا کرنے کے لئے پوری رقم جمع نہ ہوئی تو بقیہ زکوۃ میں تاخیر کا حکم
سوال: اگر کسی کے پاس نصاب سے زیادہ سونا موجود ہو، جس پر زکوٰۃ فرض ہورہی ہے ، وہ شخص ایک ساتھ زکوۃ نہیں نکال سکتا ، بلکہ کچھ نہ کچھ رقم ہر مہینے الگ کر کے رکھتا رہتا ہے، اب وہ دن آگیا جس دن سال پورا ہونا تھا، لیکن ابھی اس کے پاس اتنی رقم جمع نہیں ہوئی کہ جس سے پوری زکوۃ ادا کر سکے ، تو کیا اس صورت میں زکوۃ کی بعض رقم ادا کرنے کی صورت میں تاخیر کرنے کی اجازت ہوگی یا کچھ سونا وغیرہ بیچ کر فوراً زکوٰۃ ادا کرنا ہوگی؟
نصاب پر سال پورا ہونے سے کچھ ماہ پہلے چار تولہ سونا خریدا اس کی زکوۃ کا حکم
جواب: زکوٰۃ ہوگی۔“(فتاوی اہلسنت، کتاب الزکوٰۃ، صفحہ 145، مکتبۃ المدینہ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُہ اَعْلَم صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَ...
عشر کی رقم مسجد کی تعمیر میں استعمال کرنے کا حکم
جواب: زکوٰۃ کے ہیں ، جیسا کہ تنویر الابصار مع الدرالمختار میں ہے:”(باب المصرف)ای مصرف الزکاۃ و العشر۔۔۔ (ھو فقیر و ھو من لہ ادنی شیء)ای دون نصاب“یعنی زکوٰۃ ...
غیر شادی شدہ کے لیے قربانی کا حکم
جواب: زکوٰۃ واجب ہوتی ہے، (4)حر ؔ یت یعنی آزاد ہونا جو آزاد نہ ہو اس پر قربانی واجب نہیں کہ غلام کے پاس مال ہی نہیں لہٰذا عبادت مالیہ اس پر واجب نہیں۔ مرد ...
اپنی بیٹی کو روزوں کا فدیہ دینا کیسا ؟
جواب: زکوٰۃ کا حکم اسی دن سے ہے اس سے پہلے جو وہ صاحب نصاب تھیں اس کا اعتبار نہیں۔ بہارِ شریعت میں ہے: ’’زکوۃ واجب ہونے کے لیے چند شرطیں ہیں: (۱) مسلم...
صاحبِ نصاب کے تین کمیٹیاں جمع کروانے کے بعد ہی کمیٹی نکل آئی، تو زکوۃ کا حکم
سوال: میں پہلے سے صاحبِ نصاب ہوں اور نصاب کا سال رجب کی پہلی تاریخ کو پورا ہوتا ہے ، میں نے ایک کمیٹی ڈالی ہوئی ہے ، جس کی دو قسطیں یعنی تیس ہزار روپے ادا کرچکا ہوں ، تیسرے مہینے میری 285000 روپے کی کمیٹی نکل آئی ۔ مجھے یہ معلوم کرنا ہے کہ مجھے اس ملنے والی پوری رقم پر زکوٰۃ دینی ہوگی یا صرف تیس ہزار پر زکوٰۃ ہوگی؟