
نفلی طواف بیٹھ کر کرنے سے دَم یا صدقہ لازم آئے گا؟
سوال: فی زمانہ مسجد الحرام میں طواف اور سعی کے لیے کسی فرد کی مدد سے چلنے والی سادہ ویل چیئرز بھی ہوتی ہیں اور الیکٹرک ویل چیئرز (Electric Wheel Chairs)، الیکٹرک کاریں (Electric Cars)، الیکٹرک اسکوٹرز (Electric Scooters) موجود ہوتی ہیں۔ سوال یہ ہے کہ اگر کوئی شخص کسی عذر و مجبوری کے بغیر صرف سُہولت و آسانی کے لیے یا تھکاوٹ سے بچنے کے لیے حج یا عمرے کا طواف ، یونہی نفل طواف پیدل چل کر نہ کرے، بلکہ ان گاڑیوں وغیرہ پر بیٹھ کر کرے ، تو اس کا ایسا کرنا کیسا ہے ؟ اور اس پر کوئی دم یا صدقہ لازم آئے گا یا نہیں ؟
سجدہ شکر کے لیے تیمم کیا ،تو کیا اس سے نماز پڑھ سکتے ہیں ؟
سوال: بہارِ شریعت میں یہ مسئلہ بیان کیا گیا ہے کہ سجدۂ شکر کی نیت سے تیمم کرے ، تو اس سے نماز نہیں پڑھی جاسکتی، اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ نے ملفوظات میں سجدۂ شکر کو سنتِ مستحبہ لکھا ہے۔ اب سوال یہ ہے کہ سنت ِمستحبہ والے قول پر تو یہ عبادتِ مقصودہ ہوگا اور عبادتِ مقصودہ جو بغیر طہارت جائز نہ ہو ،اُس کی نیت سے جو تیمم کیا گیا ، اس سے نماز درست ہوتی ہےاور سجدۂ شکر کی نیت سے کیے گئے تیمم کے ساتھ نماز پڑھنے کے متعلق مختلف اقوال ہیں ، تو رہنمائی فرمائیے کہ اس بارے میں دُرست قول کیا ہے؟
غیر مسلم کے بینک سے کریڈٹ کارڈ لینا کیسا ؟
سوال: جب کسی بینک سے کریڈٹ کارڈ بنوایا جاتا ہے تو بینک کسٹمر کو مخصوص حد تک رقم استعمال کرنے کی اجازت دے دیتا ہے۔ یہ رقم کسٹمر کی نہیں ہوتی بلکہ بینک کی ہوتی ہے۔ پھر کسٹمر جب وہ رقم استعمال کرتا ہے تو طے کردہ مدت کے اندر اندر مثلاً ایک مہینہ کے اندر اگر وہ رقم بینک کو واپس کر دے تو بینک کوئی اضافی چارجز وصول نہیں کرتا۔ لیکن اگر اس مدت کے بعد ادائیگی کرے تو پھر اضافی چارجز بینک کو ادا کرنے ہوتے ہیں۔ سوال یہ ہے کہ کیا اس طرح کا کریڈٹ کارڈ کسی ایسے بینک سے بنوا کر استعمال کرنا جائز ہے جو مکمل طور پر حربی کفار کی ملکیت میں ہو؟ جبکہ استعمال کرنے والے کی نیت یہ ہے کہ جتنی رقم استعمال کی جائے گی اتنی رقم وقت مقررہ پر واپس ادا کر دی جائے گی اور بینک کو کوئی اضافی چارجز ادا کرنے کی نوبت نہیں آئے گی۔
غسل کے دوران کچھ چھینٹیں بالٹی میں چلی جائیں، تو کیا اس پانی سے غسل درست ہوگا؟؟
جواب: پر ناپاکی لگی ہوئی ہو (مثلاً مذی یا منی وغیرہ کے قطرے لگے تھے) اور اسے صاف کیے بغیر ہی غسل کرنا شروع کردیا جائے پھر اس جگہ سے ناپاک چھینٹیں اڑ کر بال...
عورت کا سر کے بال کٹوانے کا کیا حکم ہے ؟
جواب: پر اتنے بال کاٹنا جس سے فاسقات عورتوں سے مشابہت ہو منع ہے،اس کے علاوہ معمولی سے بال کاٹنے میں حرج نہیں ۔ بخاری شریف میں ہے :’’ لعن رسول اللہ صلی ...
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
جواب: پر ختم فرمایا ۔ قرآن پاک میں اللہ تعالیٰ نے انسان کی مکمل زندگی کا دستور بیان کردیا اور نبی کریم صلی اللہ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی مبارک ذات کوہر د...
این جی آر ( NGR) کمپنی میں انویسٹ کرنے کا حکم
سوال: ایک کمپنی ہے این جی آر ( NGR) کے نام سے ۔ کمپنی کہتی ہے کہ ہم سولر انرجی بناتے ہیں اور سیل کرتے ہیں اور جو نفع ہوتا ہے اپنے شرکاء کے ساتھ شیئر کرتے ہیں ۔ آپ اپنے پیسے ہماری کمپنی میں انویسٹ کریں اور منافع کمائیں۔ انویسٹ کر نے کے لیے کمپنی نےمختلف پیکج بنائے ہیں اور انویسٹ کے حساب سے نفع کی مقدار پہلے سے طے ہوتی ہے ۔ مثلا: چار ہزار والے پیکج میں آپ پہلے چار ہزار روپے کمپنی کے اکاؤنٹ میں ایزی پیسہ وغیرہ کے ذریعے جمع کروائیں گے، پھر چار ہزار والا پینل ایپ میں جا کر ایکٹِو(Active) کریں گے ۔ اس کے بعد آپ کو نفع ملنا شروع ہو جائے گا۔اس پیکج کا نفع روزانہ86.40 روپے ملے گا۔ نفع ایک ہفتے تک ملتا رہے گا ۔ اس کے بعد آپ کی انویسٹ کی ہوئی رقم اور منافع دونوں آپ نکال سکتے ہیں اور چاہیں تو دوبارہ پینل ایکٹو کر کے مزید انویسٹ کر دیں۔ایک بندہ ایک سے زیادہ پینل بھی ایکٹو کر سکتا ہے۔ نفع ایپلی کیشن میں ہر دو گھنٹے بعد شو ہوتا ہے، جسے چوبیس گھنٹوں میں کم از کم ایک بار ایپلی کیشن کھول کر وصول کرنا ہوتا ہے ، اگر نہ کیا جائے تو نفع واپس چلا جاتا ہے۔ مزید یہ کہ اگر آپ اپنے ذریعے سے پانچ ممبر بناتے ہیں جو کمپنی میں انویسٹ بھی کر دیں، تو آپ کو تین ہزار روپے کمپنی کی طرف سے بونس ملے گا اور ممبر جتنی رقم انویسٹ کریں گے ،اس کا کچھ فیصد حصہ آپ کو کمیشن کے طور پر بھی ملے گا۔وہ ممبر جب مزید ممبر بنائیں گے، تو بھی آپ کو کچھ نہ کچھ کمیشن ملے گا۔ ممبر بنانے کا یہ فائدہ بھی ہوگا کہ آپ کا لیول اَپ (UP)ہو جائے گا، پانچ ممبرز پر پہلا لیول، دس پر دوسرا ، بیس پر تیسرا ، اسی طرح آگے تک چلتا رہے گا۔لیول جتنا بڑا ہوگا اتنی زیادہ رقم انویسٹ کر سکتے ہیں، یعنی بڑے لیول کا پینل لے سکتے ہیں جس میں زیادہ نفع ملتا ہے ۔ نوٹ: معلومات کے مطابق کمپنی کی ویب سائٹ کوئی نہیں ہے، صرف ایپلی کیشن ہےاور اس پر بھی اکاؤنٹ بنانے کے لیے VPNآن کرنا پڑتا ہے۔اور اس کے طریقہ کار کے متعلق معلومات زیادہ تر ان لوگوں سے ہی ملتی ہے، جو اس میں انویسٹ کر رہے ہیں۔ کمپنی کا پاکستان میں کوئی آفس نہیں ہے، ہاں بعض لوگ کہتے ہیں کہ اسلام آباد کے بلیو ایریا میں آفس ہے، لیکن اس کی تصدیق نہیں ہے، گوگل میپ پر بھی اسلام آباد کے کسی علاقے میں آفس شو نہیں ہوتا۔
Affiliate مارکیٹنگ کے ذریعے (Amazon) وغیرہ کمپنیوں سے کمیشن لینے کا حکم
سوال: Affiliateمارکیٹنگ ایک ایسا عمل ہے،جس میں کسی دوسرے کی چیز یا سروس کی ایڈورٹائز (Advertise)کر کے پروموٹ (Promote) کیا جاتا ہے اور اس کو بِکوانے پر کمیشن حاصل کیا جاتا ہے۔ہر ویب سائٹ یا کمپنی چاہتی ہے کہ ہماری چیزیں یا سروسز کا زیادہ سے زیادہ لوگوں کو پتا چلے اوروہ ہماری چیزیں خریدیں۔ اس کے لیے انہوں نے کمیشن کی بنیاد پر ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنائے ہوتے ہیں کہ اگر کوئی شخص ہماری ویب سائٹ کی تشہیر کر کے ، گاہک ہم تک لائے گا، تو ہم چیز بکِنے پر اسے کمیشن دیں گے۔ اسی طرح Amazon بھی ایک مشہور آن لائن ویب سائٹ اور مارکیٹ پلیس (Market Place)ہے۔ اس نے بھی اپنا ایفی لیئیٹ(Affiliate) پروگرام بنایا ہے،جس کی تفصیل یہ ہے کہ ایمازون کہتا ہے آپ تشہیر کے ذریعے لوگوں کو ہماری ویب سائٹ پر لائیں، تو چیز بکنے پر ہم آپ کو کمیشن دیں گےاور اس میں ان کا اصول یہ ہےکہ کوئی بھی شخص ہماری دی ہوئی Affiliate ID کے کسی بھی طرح کے Affiliate Link یا Advertising Ad کےذریعے ہماری ویب سائٹ Amazon.com پر آتا ہے اور ہماری ویب سائٹ سے وہ کوئی بھی ایک یا زیادہ چیزیں خریدتا ہے، تو ہم اس کو ہر خریدی ہوئی چیز کا طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن دیں گے،حتی کہ اگر آپ نے ایمازون ویب سائٹ کے کسی ایک پیج کی تشہیر کی یا کسی مخصوص برینڈ کی تشہیر کی اور گاہک اس لنک کے ذریعے ایمازون پر پہنچا اور اس نے کوئی دوسری چیز خریدی تب بھی ایمازون ،لنک لگانے والے کو کمیشن دے گا ،کیونکہ اس کے ذریعے یہ گاہک ایمازون ویب سائٹ پر پہنچا ہے۔ ہم ایمازون کے ایگریمنٹ کے بعد اس کو ذہن میں رکھتے ہوئے ویب سائٹ بنا تے ہیں اور اس پر مختلف اشیاء کے متعلق مختلف طرح کا ترغیبی اور معلوماتی مواد (Content) لکھتے ہیں، پروڈکٹس کے بارے میں لوگوں کے ریویوز جمع کرتے ہیں ، اور مارکیٹنگ کرتے ہیں ، یوں اسے اس قابل بناتے ہیں کہ لوگ زیادہ سے زیادہ وزٹ کریں اور ان اشیاء کی طرف مائل ہوں ۔ اس کام پر کافی محنت کرنی پڑتی ہے اور کافی وقت اور سرمایہ بھی لگ جاتا ہے۔ مختلف اشیاء کی تشہیر کے ساتھ پھر ہم مواد (Content) میں Affiliate Link بھی دے دیتے ہیں، جس کے ذریعے گاہک ایمازون ویب سائٹ پر چلا جاتا ہے اور وہاں سے یہ لنک میں دی ہوئی چیز یا ایمازون پر رکھی ہوئی کوئی اور متعلقہ یا غیر متعلقہ چیز خریدتا ہے، تو ایمازون ہمیں کمیشن دے دیتا ہے۔ایمازون کمیشن اس لیے دیتا ہے کہ چیز بکنے پر ایمازون کو بھی منافع ہوتا ہے۔ سوال یہ ہے کہ مذکورہ بالا تفصیل کے مطابق ہمارا ایمازون سے معاہدہ قبول کر کے تشہیر کرنا اور پھر چیزوں کی خریداری پر ایمازون سے طے شدہ مخصوص فیصد کمیشن لینا جائز ہے یا نہیں؟یہ بھی واضح کریں کہ اگر ہم نے ایک چیز کا اشتہار لگایا ہے، لیکن گاہک دوسری خریدتا ہے، تو اس پر جو ہمیں کمیشن ملتا ہے ،کیا وہ جائز ہے ؟ جبکہ ہم نےاس دوسری چیز کا لنک تو لگایا نہیں ہوتا،البتہ ہم لنک لگاتے وقت یہ چیز ذہن میں رکھتے ہیں کہ گاہک کو اگر یہ چیز پسند نہ آئے، تو وہ لنک سے جڑی دوسری اشیاء خریدسکے۔
ذوالحجہ کے 10 دنوں میں بال ناخن وغیرہ کاٹنے کا حکم؟
سوال: جس پر قربانی واجب ہو، کیا اسے قربانی تک بال اور ناخن نہ کاٹنا ضروری ہیں؟ (2) ۱ ور جس پر قربانی واجب نہیں، اس کے لیے کیا حکم ہے؟سائل: محمد شفیق اطہر (واہ کینٹ)
سوال: اگر بازو پر بہت زیادہ بال آجائیں تو کیا کوئی شخص وہ بال اتار سکتا ہے ؟