
مویشیوں میں انویسٹمنٹ کا شرعی طریقہ
جواب: ادائیگی کے پیسے نہیں ہیں جو جانور کا مالک بننے پر اس کو کرنی ہے لیکن چونکہ یہ سودا اُدھار میں ہوا ہے لہٰذا یہ اس کی ادائیگی بعد میں کرے گا اور اُدھار ...
وقت پر پیمنٹ نہ کرنے پر اضافی رقم لینا کیسا؟
جواب: ادائیگی پر قادر نہیں نہ ہی کوئی ایسا مال ہے جسے بیچ کر ادا کرسکے تو گناہ نہیں بلکہ جہاں ادائیگی کے کوئی اسباب نہ ہوں تو وہاں تنگدست کو مہلت دینی چاہئے...
قسطوں پر خریدے گئے پلاٹ کے مہنگا ہوجانے کی صورت میں زکوٰۃ کا حکم
جواب: ادائیگی میں قیمتِ خرید کا اعتبار نہیں،بلکہ جس تاریخ زید کےنصاب پرقمری سال مکمل ہورہاہے،اُس دن کی قیمت کااعتبارکیا جائےگا ۔ مثلاًزیدنےوہ پلاٹ 5لاکھ کا...
عورت کے پاس حج کے اخراجات ہوں مگر محرم کے اخراجات نہ ہوں تو وہ کیا کرے؟
جواب: ادائیگی اس وقت واجب ہوگی جب عورت محرم کے خرچ پر بھی قادر ہو جائے یا محرم عورت کے اخراجات کے بغیر ہی ساتھ جانے کیلئے تیار ہو جائے ، اگر پوری زندگی عو...
جواب: ادائیگی واجب ہوتی ہے اور بلا وجہ شرعی تاخیر کرنا گناہ ہے۔ لہذا جب آپ پرحج فرض ہوچکاتواسی سال کرنالازم ہے ،نوکری کی وجہ سے تاخیرنہیں کرسکتے ۔اگرچھٹی نہ...
جانور میں انوسٹمنٹ کا شرعی طریقہ؟
جواب: ادائیگی کی مدت طے کرلے مثلا ً: جانورکا نصف دوسرے کو بیس ہزار روپے میں بیچ دیا اور بیس ہزار کی ادائیگی چھ مہینے بعد وہ کرے گا (اگر جانور کا مالک چاہے،ت...
حج کی ادائیگی کے لئے پیدل جانے کا حکم
جواب: نمازوں کی ادائیگی اور دیگر تمام شرعی ضروریات اور لوازمات کا خیال رکھتا ہے تو اس میں کوئی حرج نہیں ۔...
رقم ایڈوانس لے کر آرڈر پر سونے کے زیورات تیار کر کے بیچنا
جواب: ادائیگی کامعلوم وقت طے کرناضروری ہے،ادائیگی کاوقت مجہول ہونے سے عقدفاسدہوجاتاہے۔ مبسوط سرخسی میں سونے کی بیع استصناع کو جائز قرار دیا گیا ہے چنان...
گندم ادھار بیچتے وقت معین ریٹ طے نہ کرنا
سوال: خالد آج کے روز پچاس من گندم ساجد کوچھ ماہ کے ادھار پر بیچتا ہے ، آج کا ریٹ 2800 روپے فی من ہے،لیکن خالد اورساجد کے مابین یہ طے ہوا ہے کہ چھ ماہ بعد قیمت کی ادائیگی کے وقت جو ریٹ ہوگا ،اسی حساب سے ساجد قیمت کی ادائیگی کرے گا۔خرید و فروخت کے اس طریقہ کار کا کیا حکم ہے؟اگر ناجائز ہے ، تو اس کا جائز طریقہ کار بھی بیان کردیجئے۔
کپڑوں کے ذریعے زکوۃ کی ادائیگی
سوال: اگر کسی خاتون کے پاس سونے کا نصاب تو ہو مگر زکوٰۃ کی ادائیگی کے لئے فی الوقت نقد رقم کی وسعت نہ ہو، تو کیا وہ اپنے استعمال شدہ ملبوسات کی بازار سے قیمت لگوا کر زکوٰۃ کی واجب الادا رقم کے مطابق ان ملبوسات کو نقد رقم کے متبادل کے طور پر مستحقینِ زکوٰۃ کو دے سکتی ہے؟