
بیوٹی پارلر میں میک اپ کے سامان پر زکوٰۃ کا حکم
جواب: باریک ہیں،پس یہ مالِ تجارت ہوگا۔اوراگروہ ایسی چیز ہے کہ کام میں اس کا اثر باقی نہ رہے جیسے صابون،اشنان ،قلی(ایک قسم کے کھار کا نام ہے،جواسی نام کے ا...
میک اپ آرٹسٹ کا کورس اور کام کرنے کا حکم
جواب: باریک نہ ہوں، جن سے سر کے بال یا کلائی وغیرہ ستر کا کوئی حصہ چمکے۔ (۲) کپڑے تنگ و چست نہ ہوں، جو بدن کی ہیئات ظاہر کریں۔ (۳) بالوں یا گلےیا پیٹ یا کلا...
سی جی ایم سینسر ( Glucose Meter ) لگا ہو تو غسل کا حکم؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ ذیابیطس کے مریض کے لئے خون میں موجود گلوکوز کی مقدار پر نظر رکھنا نہایت اہم ہے۔گلوکوز کی مانیٹرنگ کے لئےعام طور پر گلوکوزمیٹر استعمال کیا جاتا ہے۔جس میں ایک ٹیسٹ سٹرپ لگا ئی جاتی ہے اور اس پر خون کا قطرہ گرا کر مشین کے ذریعے گلوکوزکا لیول چیک کر لیا جاتاہے۔ آج کل ایک جدید طریقہ آیا ہے۔وہ یہ کہ ”سی جی ایم (Continuous Glucose Monitoring)“ ایک آلہ ہے، جس کی مدد سے گلوکوز کی مستقل مانیٹرنگ ممکن ہے۔ یہ آلہ جسم پر عام طورپہ کہنی سے اوپر بازو کی سطح پر چپکا دیا جاتا ہے۔یہ آلہ ایک باریک سے سینسر کی مدد سے گلوکوز کا لیول چیک کرتا ہےاور وائرلیس ٹیکنالوجی کے ذریعے ریزلٹ ایک میٹر یا موبائل وغیرہ پر شو کر دیتا ہے۔ ہر ایک منٹ میں یا چند منٹ بعد یہ گلوکوز کا لیول چیک کرتا رہتا ہے،اور بتاتا رہتا ہے کہ گلوکوز لیول اوپر کو جا رہا ہے یا نیچے کو آرہا ہےاور اگلے بیس منٹ یا آدھے گھنٹے بعد کی کیفیت کا اندازہ بھی بتا دیتا ہے۔یہ آلہ ان لوگوں کے لیے بہترین ہے جن کو دن میں چھ سے آٹھ مرتبہ گلوکوز چیک کرنا پڑتا ہے۔اس میں الارم بھی سیٹ کر سکتے ہیں ، جو خون میں شوگر کے نہایت کم یا زیادہ ہو جانے پر مریض کو خبردار کرتا ہے۔ اس طرح ان مریضوں کی جان بچا ئی جا سکتی ہے ، جن کو سوتے ہوئے ہائپوگلائسیمیا (Hypoglycemia) ہو جائے ، کیونکہ یہ ایک خطرناک بات ہے جس سے مریض کی موت تک واقع ہو سکتی ہے۔ سی جی ایم کو دن میں دو مرتبہ گلوکوزمیٹر سے خون میں گلوکوز چیک کر کے برابر (Calibrate) کرنا ضروری ہے تاکہ بالکل صحیح نمبر معلوم ہو سکیں ، کیونکہ اس سے حاصل ہونے والا رزلٹ گلو کوز میٹر سے کم درجے کا ہوتا ہے ، البتہ بعض نئے سی جی ایم کو اس طرح برابر کرنے کی ضرورت نہیں ہوتی۔ جب یہ سینسر جسم پر لگا ہو تو جسم پر پانی بہاسکتے ہیں ، لیکن جسم کے جتنےحصے پر یہ سینسر لگا ہے اتنے حصے کی جلد تک پانی نہیں پہنچ سکتا ، کیونکہ یہ جسم کے ساتھ مضبوطی سے چپکا ہوتا ہے۔اس کو اتارنے میں کوئی حرج یا مشقت کا سامنا نہیں ہوتا یعنی بآسانی اسے اتارا جا سکتا ہے ، لیکن اترنے کے بعد یہ دوبارہ استعمال نہیں کیا جا سکتا۔اور اس کی قیمت بھی کافی زیادہ ہوتی ہے تقریبا بیس ہزار کے قریب اور عام طور پر اسے دس بارہ دن تک یا بعض کو چودہ دن تک نہیں اتاراجاتا۔ اس تفصیل کے بعد سوال یہ ہے کہ کیا اس سینسر کو استعمال کر سکتے ہیں ؟ اگر کر سکتے ہیں ، تو غسل فرض ہونے کی صورت میں کیا اسے اتارے بغیر غسل کا فرض ادا ہوجائے گا؟
خیار عیب کیا ہے؟ اس کی مدت کتنی ہے اور کس وجہ سے یہ ختم ہوجاتا ہے؟
جواب: باریک سوراخ ہیں، یعنی کپڑا عیب دار ہے، مگر امجد نے اس پر اعتراض کیے بغیر کپڑے کو رنگنے کے لیے رنگریز کو دے دیا، اور خوبصورت رنگ کروا لیا، اب چونکہ کپ...
کیا عورت ایسےجوتےاستعمال کرسکتی ہےجس میں چاندی کا کام ہوا ہو ؟
جواب: باریک ریشم ، سونا ، چاند ی اور موتی پہنناجائز ہے ۔ ( ردالمحتار ، 8 / 582 ) فتاویٰ تاتارخانیہ میں چاندی کےکام والےجوتے استعمال کرنےکے متعلق ہے : ” ...
عورت کو عدت کے دوران سر میں درد کی وجہ سے تیل لگانا کیسا ؟
جواب: باریک ہوں کہ یہ بال سنوارنے کے ليے ہوتے ہیں اور یہ ممنوع ہے۔“ (بہارِ شریعت،جلد2 ، صفحہ 242، مکتبۃ المدینہ،کراچی) ...
مچھلی پکڑنے کے لیے زندہ کیڑے لگانا اور پیٹ چاک کیے بغیر چھوٹی مچھلی پکانا کیسا ؟
جواب: باریک ریزہ کی طرح مچھلی جس کا پیٹ چاک نہیں ہو سکتا اور یوں بے چاک بھون کر کھائی جاتی ہے، یہ امام شافعی رحمہ اللہ تعالیٰ کے نزدیک حرام ہےا ور باقی ائمہ...
سجدہ سہو کا ایک سجدہ رہ گیا تو نماز کا حکم
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اِس مسئلے کے بارے میں کہ نمازی نے بھول کر سجدہ سَہْو کے دوسجدوں میں سے ایک کیا اور نماز مکمل کر لی، تو نماز کا کیا حکم ہے؟
نماز غوثیہ کی حقیقت، اس کا طریقہ اور اعتراض جواب
سوال: نمازِ غوثیہ کی حقیقت کیا ہے اور یہ کس دلیل سے ثابت ہے؟ نیز اس نماز کو غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف منسوب کیا جاتا ہے، حالانکہ عبادت تو اللہ تعالیٰ کے لئے ہوتی ہے، تو اس کی نسبت غوث پاک رضی اللہ عنہ کی طرف کرنا کیسے در ست ہے؟
دورانِ عدت پسینے کی بو ختم کرنے کے لیے پرفیوم یا باڈی اسپرے استعمال کرنا
جواب: باریک ہوں کہ یہ بال سنوارنے کے لیے ہوتے ہیں اور یہ ممنوع ہے ۔‘‘(بھار شریعت ، ج2،حصہ 8، ص242، مکتبۃ المدینہ ، کراچی) وَاللہُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَر...