
قبلہ کی طرف منہ یا پیٹھ کر کے استنجاکرنے کا حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے ایک حدیثِ پاک پڑھی ہے، جس کا مفہوم ہے کہ اگر میدان میں ہوں ، تو قبلہ رو پیشاب منع ہے اور اگر قبلہ کے درمیان کوئی چیز حائل ہے ، تو منع نہیں ہے ۔ آپ بتائیں کہ قبلہ رخ پیشاب کی ممانعت کھلے میدان میں ہے یا گھروں کے واش رومز میں بھی منع ہے ؟
جواب: حدیث میں ممانعت آئی ہے، کیونکہ اِس سے برص لاحق ہونےکا اندیشہ ہے۔ بعض اہلِ علم کے متعلق ایک حکایت ہے کہ اُن میں سے ایک نے بدھ کے روز ناخن تراشے۔ اُنہیں...
حدیث صحیح اور حدیث قدسی کی تعریف؟
سوال: حدیث قدسی اور حدیث صحیح کیا ہوتی ہے؟
کیا صحابہ نے میلاد منایا ہے؟ جشن عید میلاد النبی کا ثبوت
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض لوگ کہتے ہیں کہ جشنِ ولادت نہ تو حضور صلَّی اللہ تعالٰی علیہ واٰلہٖ وسلَّم نے منایا نہ ہی خلفائے راشدین میں سے کسی نے منایا ، لہٰذا یہ بدعت ہے اور حدیث میں ہے کہ ہر بدعت گمراہی ہے جس کا انجام جہنّم ہے۔ برائے کرم اس کا تسلّی بخش جواب عنایت فرمائیں ؟
سلام میں ’’وبرکاتہ‘‘کے بعد’’و مغفرتہ‘‘بھی کہنا چاہیے یا نہیں ؟
جواب: حدیث کی روشنی میں تینوں روایات کے محدثین نے جوابات دیے ہیں۔ پہلی روایت اور اُس کا جواب: (1)ابو داؤد شریف میں ہے:’’ثم أتى آخر، فقال: السلام عليكم ور...
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ کے متعلق پیٹ نہ بھرنے والی روایت کی وضاحت
سوال: بعض لوگ اِس حدیث شریف کو لے کر شانِ سیدنا امیرِ معاویہ رضی الله عنہ کو گھٹا رہےہیں،کہ آقا ﷺ نے آپ رضی الله عنہ کو بددعا دی۔حدیث یہ ہے۔ حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ الْمُثَنَّى الْعَنَزِيُّ ح و حَدَّثَنَا ابْنُ بَشَّارٍ وَاللَّفْظُ لِابْنِ الْمُثَنَّى قَالَا حَدَّثَنَا أُمَيَّةُ بْنُ خَالِدٍ حَدَّثَنَا شُعْبَةُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ الْقَصَّابِ عَنْ ابْنِ عَبَّاسٍ قَالَ كُنْتُ أَلْعَبُ مَعَ الصِّبْيَانِ فَجَاءَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَتَوَارَيْتُ خَلْفَ بَابٍ قَالَ فَجَاءَ فَحَطَأَنِي حَطْأَةً وَقَالَ اذْهَبْ وَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ قَالَ ثُمَّ قَالَ لِيَ اذْهَبْ فَادْعُ لِي مُعَاوِيَةَ قَالَ فَجِئْتُ فَقُلْتُ هُوَ يَأْكُلُ فَقَالَ لَا أَشْبَعَ اللَّهُ بَطْنَهُ ۔"ترجمہ:محمد بن مثنیٰ عنزی اور ابن بشار نے ہمیں حدیث بیان کی ۔ ۔ الفاظ ابن مثنیٰ کے ہیں ۔ ۔ دونوں نے کہا : ہمیں امیہ بن خالد نے حدیث بیان کی ، انہوں نے کہا : ہمیں شعبہ نے ابوحمزہ قصاب سے حدیث بیان کی ، انہوں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہما سے روایت کی ، کہا : میں لڑکوں کے ساتھ کھیل رہا تھا کہ اچانک رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم تشریف لے آئے ، میں دروازے کے پیچھے چھپ گیا ، کہا : آپ آئے اور میرے دونوں شانوں کے درمیان اپنے کھلے ہاتھ سے ہلکی سی ضرب لگائی ( مقصود پیار کا اظہار تھا ) اور فرمایا : جاؤ ، میرے لیے معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے آپ سے آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ۔ آپ نے دوبارہ مجھ سے فرمایا : جاؤ ، معاویہ کو بلا لاؤ ۔ میں نے پھر آ کر کہا : وہ کھانا کھا رہے ہیں ، تو آپ نے فرمایا : اللہ اس کا پیٹ نہ بھرے ۔ (Sahih Muslim#6628)
حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ تعالی عنہ پراعتراض کا جواب
سوال: کچھ لوگ کہتےہیں کہ حضورعلیہ الصلاۃ والسلام نے حضرت امیرمعاویہ رضی اللہ عنہ کےلیےبددعاکی ہے،ایسا حدیث میں موجودہے۔کیایہ بات درست ہے؟
بارہ ربیع الاول کا روزہ رکھنے کا حکم؟
جواب: حدیث میں واضح ہے۔مثلا: (1)جمعہ کے دن کو بڑی وضاحت سے عید کا دن فرمایا گیا، لیکن پورے اثاثہِ حدیث میں اس دن کے بوجہ عید ہونے کے روزہ کی ممانعت کہیں...
کس دن ناخن کاٹنا حدیث میں منع ہے ؟
سوال: حدیث پاک میں ناخن کاٹنے کی ممانعت کس دن کی آئی ہے؟
جواب: حدیث میں ممانعت آئی ہے، کیونکہ اِس سے برص لاحق ہونےکا اندیشہ ہے۔ بعض اہلِ علم کے متعلق ایک حکایت ہے کہ اُن میں سے ایک نے بدھ کے روز ناخن تراشے۔ اُنہیں...