
وتر کی جماعت کی تیسری رکعت میں بلند آوازسے قراءت کرنا
جواب: مغرب و عشا کی دو پہلی میں اور جمعہ و عیدین و تراویح اور وتر رمضان کی سب میں امام پر جہر واجب ہے اور مغرب کی تیسری اور عشا کی تیسری چوتھی یا ظہر و عصر ...
جواب: مغرب میں پہلے گروہ کے ساتھ دو اور دوسرے گروہ کے ساتھ ایک پڑھے، اگر پہلے کے ساتھ ایک پڑھی اور دوسرے کے ساتھ دو تو نماز جاتی رہی۔(بہار شریعت ،ج01،حصہ 04...
فرض نماز کے وقت جنازہ آئے توکب اداکریں ؟
جواب: مغرب کے وقت جنازہ آیا تو فرض اور سنتیں پڑھ کر نماز جنازہ پڑھیں۔ يوہيں کسی اور فرض نماز کے وقت جنازہ آئے اور جماعت طیار (تیار)ہو تو فرض و سنت پڑھ کر نم...
مسافر اگر بھولے سے چار رکعت کی نیت سے قصر نماز ادا کرے، تو کیا حکم ہے؟
جواب: مغرب کی نیت کی، تو نماز ہو جائے گی۔“(بہار شریعت،ج01،ص494، مکتبۃ المدینہ، کراچی) مشروع کو بدلنے کی نیت لغو ہے۔ جیسا کہ تنویر الابصار مع الدر المختا...
سوال: ہندہ نے تین رکعت مغرب کے فرض کی نیت باندھ لی پھر اسے یاد آیا کہ وہ فرض تو پڑھ چکی ہے ، اب تو اس نے سنتیں پڑھنی ہیں، لہذا اس نے یاد آتے ہی وہ نماز توڑدی۔ آپ سے معلوم یہ کرنا ہے کہ کیا اس صورت میں ہندہ پر اس نماز کی قضا لازم ہوگی؟ کیا وہ نماز توڑنے پر گنہگار ہوگی؟
کمزوری کی وجہ سے قضا نمازیں بیٹھ کر ادا کرنا
جواب: مغرب یا عشاء کے وقت میں پڑھ لی جائے۔ البتہ چونکہ اگر کسی کی فرض نمازیں قضا ہوں تو اسے حکم ہے کہ انہیں جلد سے جلد ادا کر لے۔ لہذا اگر نفلی روزے کی وجہ...
امام کا ہر نماز کے بعد قبلہ سے پِھر کر بیٹھنا کیسا ؟
جواب: مغرب اورعشاء کی فرض نماز کے بعد رخ پھیر کر دعامانگنے سےمتعلق فتاوی امجدیہ میں ارشاد فرماتے ہیں :’’ان نمازوں میں بھی دائیں بائیں انصراف کرکے دعا مان...
رات میں امام صلاۃ التوبہ کی نماز میں جہری قراءت نہ کرے، تو نماز کا کیا حکم ہے؟
جواب: مغرب کی تیسری، اتنا قرآن عظیم جس سے فرض قراءت ادا ہو سکے(اوروُہ ہمارے امام اعظم رضی اﷲ تعالیٰ عنہ کے مذہب میں ایک آیت ہے) بھول کر بآواز پڑھ جائیگا تو...
تنہا وترپڑھتے ہوئے بلند آواز سے قرات کرنا
جواب: مغرب والعشاء وکالتراویح والوتر فان الجھر فی جمیع ذلک واجب علی الامام“ترجمہ:اور جن نمازوں میں جہری قرات کی جاتی ہے ،ان میں جہر کرنا واجبات میں سے ہے ،ج...
پانچوی رکعت کا سجدہ کرنے کے بعد ایک رکعت ملانے کا حکم کیوں دیا گیا ہے؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ یہ تو ہمیں معلو م ہے کہ بعد ادائیگی نماز عصر کوئی نفل نماز وقت مغرب تک نہیں پڑھ سکتے لیکن کسی نے عصر کے فرض ادا کرتے ہوئے قعدہ اخیرہ کرنے کے بعد پانچویں رکعت کا سجدہ کرلیا ہو تو اس کو حکم ہے کہ وہ ایک رکعت مزید مع سجدہ سہو ادا کرے تاکہ آخری کی یہ دو رکعتیں نفل ہوجائیں اور پچھلی چار رکعتوں سے عصر کے فرض ادا ہوجائیں ۔ اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ جب عصر کے بعد نفل نماز پڑھنا منع ہے تو یہاں ایک رکعت اور پڑھنے کا کیوں کہا جارہا ہے ؟ سائل: عبد الماجد عطاری(نارتھ کراچی)