
بھینس کی قربانی سے متعلق قرآن و حدیث کی روشنی میں تفصیلی فتوی
سوال: بھینس کی قربانی کا شرعا ً کیا حکم ہے؟ قرآن و حدیث و کلامِ فقہاء کی روشنی میں اس کی قربانی کا جواز ثابت فرما دیں ۔
عورت کا وراثت میں حصہ مرد سے کم کیوں ہے ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ کے بارے میں کہ عورت کو وراثت میں مرد سے کم حصہ کیوں دیا جاتا ہے؟ سائل : نعمان امداد
بھیڑیے کی کھال سے بنی ہوئی جیکٹ وغیرہ پہننا کیسا ؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ کیا بھیڑیے کی کھال سے جیکٹ اور پہننے کے دیگرکپڑے بنانا،جائز ہے؟
پاک پانی میں ناپاک پانی مل جائے، تو اسے بیچنا کیسا؟
سوال: زید واٹر سپلائی کے ادارے میں کام کرتا ہے، ایک جگہ پانی جمع کرنے کا ایک بڑا تالاب ہے، جس کے قریب ہی ناپاک و گندہ پانی بھی جمع ہوتا ہے، جو کہ تالاب کے پانی میں مل جایا کرتا ہے، جس سے اس پانی کا رنگ بھی تبدیل ہو جاتا ہے، البتہ بو نہیں ہوتی، کیونکہ تالاب کا پانی بہت زیادہ ہے، لوگ اس پانی کو پینے کے لیے خریدتے ہیں، کیا اس پانی کو لوگوں کے لیے سپلائی کرنا درست ہے؟
عورت کا مسجد حرام میں نماز پڑھنا بہتر ہے یا رہائش گاہ میں؟
سوال: خواتين حج و عمره کے لیے جاتی ہیں،تو خواتین کا مکہ میں مسجد حرام میں نماز پڑھنا بہتر ہے یا ہوٹل میں بہتر ہے؟نیز مسجد حرام کے قریب ہوٹل میں نماز پڑھنے سے ایک نیکی کا ایک لاکھ نیکیوں کے برابر ثواب ملے گا یا نہیں؟
جواب: ہے؟تو اُسےشیطان ایک صورت میں دکھائی دیتا ہے اور وہ اپنی طرف اشارہ کرتا ہے یعنی میں تیرا رب ہوں،پس یہ بڑی آزمائش ہے۔(نوادر الاصول،ج3،ص227،بیروت) ...
دِہاڑی پر کام کرنا اور گھنٹے معین نہ کرنا ؟
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرع متین اس بارے میں کہ منڈی میں صبح چار بجے سے لے کر گیارہ بجے تک کام ہوتا ہے۔زید نے نے اپنے مال کی بابت عمروسے کہا کہ میں تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا،آپ میرا یہ مال بیچ دو۔ اب وہ مال بکے یانہ بکے یہ نفع و نقصان مالک(زید) کا ہی ہو گا،الغرض زید نے یہ نہیں کہا کہ چار سے دس یا چار سے گیارہ بجے تک مال بیچنا ہے،بلکہ صرف یہ کہا کہ تمہیں دیہاڑی پانچ سو روپے دوں گا اور آپ نے میرا یہ مال بیچنا ہے اور دیہاڑی کے بارے میں معروف یہی ہے کہ منڈی کا ٹائم چار بجے سے لے کر دس، گیارہ بجے تک ہوتا ہے۔پوچھنا یہ ہے کہ اس اجارے میں گھنٹے وغیرہ متعین نہیں کیے کہ کب سے کب تک کا اجارہ ہے، تو اس طرح گھنٹے مقرر کیے بغیر اجارہ کرنے میں کوئی حرج تو نہیں ہے؟
جس ریسٹورنٹ میں حلال و حرام کھانے ہوں ،اس کے آرڈر بُک کرنا کیسا؟
سوال: ہمارے کام کی نوعیت یہ ہے کہ ہم یورپ میں موجود ہوٹل، ریسٹورنٹ اور پیزا برگر والوں سے رابطہ کرتے ہیں اور انہیں آفر کرتے ہیں کہ آپ کے ریسٹورنٹ سے جو بھی کسٹمر آرڈر دیکر کھانا منگوانا چاہے، ان کی کالز ہم ریسیو کریں گے، کال ریسیو کر کے ان کا آرڈر وصول کرنا، پھر کسٹمر کا نام، فون نمبر، ایڈریس اور دیگر ضروری معلومات لے کر ہم آپ کو بھیج دیں گے، آپ اس کے آرڈر کے مطابق کھانا تیار کر کے وہاں سے ڈیلیور کر دیں، یوں آپ کی کالز سننے اور کسٹمر سے بات کرنے کی سر دردی ختم ہو جائے گی، بس ہماری جانب سے آپ کو مکمل تفصیل کےساتھ آرڈر وصول ہو گااور آپ کا کام آسان ہو جائے گا، پھر اس کام کے بدلے ہم ان سے یومیہ یا ماہانہ اجرت مقرر کر لیتے ہیں کہ اتنے گھنٹے ہمارے افراد آپ کے ریسٹورنٹس میں آنے والی کالز سننے کے لیے تیار رہیں گے، پھر اس وقت میں کالز آئیں یا نہ آئیں، بہر حال ہر روز کی جداگانہ یا پھر ماہانہ اتنی اجرت دینی ہو گی، تو اس کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ نوٹ: سائل کی مزید وضاحت کے مطابق آرڈر وصول کرنے کا طریقہ کار یہ ہو گاکہ اگر کوئی کسٹمر آرڈر کرنا چاہے، تو اپنے ملک میں وہ لوکل کال ہی کرے گا، لیکن نیٹ کے ذریعے اس کی کال ہمیں پاکستان میں موصول ہو گی، یہاں کال ریسیو کر کے اس کے آرڈر کی تفصیل لکھیں گے، مثلاً: پیزا ہے، تو کن چیزوں پر مشتمل ہونا چاہئے، وغیرہ وغیرہ، پھر دیگر ضروری معلومات لے کر کمپیوٹر میں درج کر کے پرنٹ کے آپشن پر کلک کریں گے، تو بذریعہ سافٹ وئیر یورپ میں اس ریسٹورنٹ کے متعلقہ اسٹاف کے پاس وہ آرڈر پرنٹ آؤٹ ہو جائے گا، پھر ریسٹورنٹ اسٹاف مطلوبہ چیز تیار کر کے وہیں سے کسٹمر کو ڈیلیور کر دے گا۔ نیز چونکہ ہمارا کام یورپ کے ریسٹورنٹس میں ہی ہوتا ہے اور ہم فقط وہیں کے آرڈر لیتے ہیں ، تو وہاں ریسٹورنٹس میں حرام چیزیں مثلاً:خنزیر کا گوشت اور شراب وغیرہ بھی ہوتی ہیں، تو جب ان کا آرڈر آئے گا، تو ہمیں ان کا آرڈر بھی لے کر بھیجنا پڑے گا۔
روزوں کا فدیہ دینے کی اجازت کس کو ہے؟
جواب: پہنچتا ہے تو تاحصولِ صحت اُسے روزہ قضا کرنے کی اجازت ہے اُس کے بدلے اگر مسکین کو کھا ناد ے تو مستحب ہے ، ثواب ہے ، جبکہ اُسے روزہ کا بدلہ نہ سمجھے اور...