
کیا عورت گھر میں اکیلے عید کی نماز ادا کرسکتی ہے؟
جواب: پر عید کی نماز سرے سے واجب ہی نہیں، کیونکہ عید کی نماز انہی پر واجب ہے کہ جن پر جمعہ واجب ہوتا ہے، جبکہ عورتوں پر جمعہ واجب نہیں۔ عید کی نماز کے ...
سورج گرہن کے بارے میں اسلامی نظریہ اور لوگوں کے باطل خیالات
جواب: پر اس طرح کے کاموں سے ڈرتاہے اور اللہ تعالیٰ اپنے بندوں کو ڈراتا ہے تاکہ وہ گناہ کر نا چھوڑ دیں اور اللہ تعالیٰ کی اطاعت کی طرف آجائیں جس میں ان کی ک...
سوال: 14 اگست کو ہمارے ملک میں یومِ آزادی منایا جاتا ہے ۔ اسلامی طور پر یومِ آزادی منانا کیسا ہے ؟ اگر جائز ہے تو اس کا کیا انداز ہونا چاہیے ؟
میت کے مال میں سے کھانا کھلانے نیز تیجے. دسویں چالیسویں کے کھانے کا حکم؟
جواب: پر رضامندی بھی نہیں ہوتی۔جبکہ میت کے ترکہ میں سے ورثاء کی اجازت کے بغیر صرف کفن دفن بقدر سنت، تجہیز و تکفین، قرض کی ادائیگی اور اس کے بعد بچنے والے کل...
سوال: کیافرماتے ہیں علمائے دین ومفتیانِ شرعِ متین اس مسئلے کے بارے میں کہ بعض اوقات ایسا ہوتا ہے کہ کسی شخص کی موت کے وقت اُس کا چہرہ آسمان کی طرف سیدھا ہی رہتا ہے یا بائیں طرف لٹک جاتا ہے اور پھر جسم سخت ہوجانے کی وجہ سے چہرہ دائیں یعنی قبلہ کی طرف نہیں ہوپاتا ، تو قبر میں دفن کرتے وقت لوگ کہتے ہیں کہ قبلہ کی طرف چہرہ ہونا چاہیے ،اس لیے چہرہ قبلہ کی طرف موڑنے کی کوشش کرتے ہیں یا کہتے ہیں کہ میت کو دائیں کروٹ پر ہی لٹادو تاکہ قبلہ کی طرف منہ ہوجائے ، تو اس بارے میں شرعی رہنمائی فرما دیں کہ میت کو قبر میں رکھنے کا درست طریقہ کیا ہے اور جسم سخت ہوجانے کی وجہ سے چہرہ قبلہ کی طرف نہ ہوسکے ، تو کیا حکم ہے ؟
ملازم کے 3 دن لیٹ ہونے پر ایک دن کی تنخواہ کاٹنے کا شرعی حکم
سوال: کیافرماتے ہیں علمائےدین و مفتیان شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں ایک تعلیمی ادارےمیں ملازم ہوں ۔وہاں کا اصول ہے کہ کوئی ٹیچر مہینے میں 3دن لیٹ ہوا، تو اس کی ایک دن کی تنخواہ کاٹ لی جائے گی ۔کیا شرعی طور پر اس طرح پورے دن کی تنخواہ کاٹنا جائز ہے ؟ نیز کیا اس اصول کے تحت کسی ٹیچر کے 18 دن لیٹ آنے کی وجہ سے 6دن کی کٹوتی کی جا سکتی ہے یا نہیں؟ شرعی رہنمائی فرمائیں۔
پورے گھر کی طرف سے ایک قربانی کا شرعی حکم
سوال: ”حضرت سیِّدُنا عطا بن یسار رحمۃ اللہ علیہ فرماتے ہیں کہ میں نے حضرت سیِّدُنا ابو ایوب انصاری رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے پوچھا : رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ علیہ واٰلہ وسلم کے زمانے میں آپ لوگوں کی قربانیاں کیسی ہوتی تھیں ، تو انہوں نے فرمایا کہ آپ صلی اللہ علیہ و الہ وسلم کے زمانے میں آدمی اپنے اور اپنے گھر والوں کی طرف سے ایک بکری کی قربانی کرتا تھا ، تو اس کے سارے گھر والے کھاتے اور لوگوں کو کھلاتے ، پھر لوگ فخر و مباحات کرنے لگے (ایک دوسرے پر برتری اور دکھاوے کے لیے ایک سے زیادہ قربانیاں کرنے لگے ) ، تو معاملہ ایسا ہو گیا جو تم دیکھ رہے ہو ۔“(سنن ابنِ ماجہ ، حدیث 3147) اس کے بعد نوٹ لکھا ہے کہ اسلام میں ایک خاندان کا مطلب ایک شادی شدہ مرد و عورت اور اس کی اولاد ہے ، اب اگر ایک گھر میں ایک سے زیادہ شادی شدہ لوگ ہوں، تو وہ سب الگ خاندان شمار ہوں گے اور ہر خاندان اپنی الگ اور صرف ایک قربانی یا صرف ایک حصہ قربانی کرے گا ۔