
علمِ جفر کیا ہے ؟ نیز علم جفر کی شرعی حیثیت کیا ہے ؟
جواب: حدیث اور دین کے مسائل اور احکام شرعیہ سیکھنے کی طرف توجہ دینی چاہیے۔ ملفوظات اعلیٰ حضرت میں ہے:"ایک روز نواب وزیر احمد خاں صاحب ایک کتاب جس می...
مسافت سفر 92 کلو میٹر ہونے پر دلائل اور تین میل والی حدیث کا جواب
سوال: زید کا کہن اہے کہ نماز قصر کرنے کے لیے 92 کلومیٹر پر کوئی حدیث نہیں ہے، بلکہ احادیث میں توتین میل کا ذکرآتاہے۔ چنانچہ وہ اپنے مؤقف پردرج ذیل روایات بیان کرتاہے: (الف)صحیح مسلم میں ہے :"عن يحيى بن يزيد الهنائي، قال: سألت أنس بن مالك، عن قصر الصلاة، فقال:كان رسول اللہ صلى اللہ عليه وسلم إذا خرج مسيرة ثلاثة أميال، أو ثلاثة فراسخ ، شعبة الشاك ، صلى ركعتين"ترجمہ:یحییٰ بن یزیدہنائی نے کہا: میں نے حضرت انس بن مالک رضی اللہ تعالیٰ عنہسے نماز میں قصرکے متعلق سوال کیا، تو فرمایا:رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جب تین میل کی مسافت کے لیے تشریف لے جاتے یا تین فرسخ کی مسافت کے لیے (شعبہ کو شک ہوا) تو آپ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم دو رکعات ادافرماتے۔ (ب)سنن ابی داؤدمیں ہے:"عن منصور الكلبي، أن دحية بن خليفة خرج من قرية من دمشق مرة إلى قدر قرية عقبةمن الفسطاط، وذلك ثلاثة أميال في رمضان،ثم إنه أفطر۔۔الحدیث"ترجمہ: منصور الکلبی سے مروی ہے کہ دحیہ بن خلیفہ ایک مرتبہ دمشق کی بستی سے فسطاط کی بستی عقبہ کی مقدار کے برابر مسافت پرتشریف لے گئے ، اور رمضان میں یہ تین میل کا سفر تھا توانہوں نے افطارکیا۔۔الحدیث۔ (ج)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے :"حدثنا هشيم، عن أبي هارون، عن أبي سعيد : أن النبي صلى اللہ عليه وسلم كان إذا سافر فرسخا قصر الصلاة"ترجمہ:ہشیم نے ہمیں ابوہارون سے،انہوں نے ابوسعیدسے روایت بیان کی کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلمجب ایک فرسخ سفرفرماتے ،تونمازمیں قصرفرماتے۔ (د)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے : "عن ابن عمر، قال:تقصر الصلاة في مسيرة ثلاثة أميال" ترجمہ:حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالی عنہما سےمروی ہے، فرمایا:تین میل کی مسافت میں نمازمیں قصرکی جائے گی ۔ (ہ)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن اللجلاج، قال: كنا نسافر مع عمر رضي اللہ عنه ثلاثة أميال، فيتجوز في الصلاة، ويفطر"ترجمہ:لجلاج سے مروی ہے کہ ہم حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کے ساتھ تین میل کاسفرکرتے تھے، تونمازمیں قصرکرتے تھے اور افطار کرتے تھے۔ (و)مصنف ابن ابی شیبہ میں ہے: "عن البراء، أن علياخرج إلى النخیلة فصلى بها الظهر والعصر ركعتين، ثم رجع من يومه فقال: أردت أن أعلمكم سنة نبيكم " ترجمہ: حضرت براء سے مروی ہے کہ حضرت علی رضی اللہ عنہ نخیلہ کی طرف تشریف لے گئے تو ظہر و عصر دو رکعات ادا کیں ،پھر اسی دن واپس لوٹے، تو فرمایا: میں نے چاہا کہ تمہیں تمہارے نبی صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کی سنت سکھاؤں ۔ شرعی رہنمائی فرمائیں کہ : (1)کیازید کامذکورہ بالااحادیث سے کیاجانے والااستدلال درست ہے؟ (2)نیزہمارامؤقف جو92کلومیٹرکاہے ،اس پرکیادلائل ہیں ؟
اذان و اقامت سے پہلے دُرود و سلام پڑھنا کیسا ؟
جواب: حدیث سے ثابت،توجب کبھی،کہیں،کسی طورپرخدا کی یاد کی جائے گی،بہترہی ہوگی،ہرہرخصوصیت کاثبوت شرع سے ضرورنہیں،مگرپاخانہ (ٹوائلٹ)میں بیٹھ کرزبان سے یادِالٰہ...
کیا کانوں میں انگلیاں ڈالنے سے حوضِ کوثر کی آواز آتی ہے ؟
جواب: حدیث:462،دار الکتب العلمیۃ،بیروت) امام قَسطلانی رحمۃ اللہ علیہ بخاری شریف کی شرح ’’ارشاد الساری‘‘ میں امام مزی رحمۃ اللہ علیہ کے حوالے سے فرماتے ہ...
قادیانی کون ہے؟ قادیانی مذہب کیا ہے؟
جواب: حدیث میں یہ حدیث پاک مروی ہے کہ آپ علیہ الصلوۃ والسلام نے ارشاد فرمایا،والنظم للترمذی:’’أنا خاتم النبیین لا نبی بعدی‘‘ ترجمہ: میں خاتم النبیین یعنی ...
نزع کے وقت تلقین کرنے کا طریقہ اور حکم
جواب: حدیث الصحیح و ان قال فی المستصفی وغیرہ : و لقن الشھادتین لا الہ الا اللہ محمد رسول اللہ ۔الخ “ اور اسے تلقین کی جائے، نبی کریم صلی اللہ علیہ و سلم...
والدین کا خرچہ اولاد پر کب اور کتنا لازم ہوتا ہے؟
جواب: حدیث پاک میں ہے: و اللفظ للاول: عن أبي هريرة رضي الله عنه قال: جاء رجل إلى رسول الله صلى الله عليه و سلم فقال: يا رسول الله، من أحق الناس بحسن صحابتي؟...
جواب: حدیث میں ممانعت آئی ہے، کیونکہ اِس سے برص لاحق ہونےکا اندیشہ ہے۔ بعض اہلِ علم کے متعلق ایک حکایت ہے کہ اُن میں سے ایک نے بدھ کے روز ناخن تراشے۔ اُنہیں...
جواب: حدیث میں ممانعت آئی ہے، کیونکہ اِس سے برص لاحق ہونےکا اندیشہ ہے۔ بعض اہلِ علم کے متعلق ایک حکایت ہے کہ اُن میں سے ایک نے بدھ کے روز ناخن تراشے۔ اُنہیں...