
مرد کا سلک اور ویلوٹ پہننا اور بچوں کو ریشمی کفن دیناکیسا؟
جواب: حلال ہے۔ یونہی سلک ، ویلوٹ وغیرہ کا بھی یہی حکم ہے ۔اصلی ریشم کی صحیح پہچان تو اس کی واقفیت رکھنے والے ہی کر سکتے ہیں ، ہاں علماء نے اس کی ایک نشانی ...
سوال: کیا گونگے کا ذبیحہ حلال ہے؟ اسلام اس بارے میں ہماری کیا رہنمائی کرتا ہے؟
تراویح پڑھانےکی اجرت اورحیلے کا حکم
جواب: حلال طریقے سے اپنے مقصود کو حاصل بھی کر لے، شرعی طور پر ایسا حیلہ اپنانا ، جائز ہے ۔ ہاں ! اگر اس کی وجہ سے شریعت کی یا کسی بندے کی حق تلفی ہو یا ا...
حلال جانور کے گردے کھانے کا حکم؟
سوال: حلال جانور جیسے بکری اور گائے وغیرہ کے گُردے کھانے کا کیا حکم ہے؟کہا جاتا ہے کہ گردے کے اندر ایک پیشاب کی نالی ہوتی ہے ، اگر اس کو الگ کر دیا جائے تو گردہ پاک ہو جاتا ہے ورنہ نہیں۔ کیا یہ واقعی پیشاب کی نالی ہوتی ہے ؟ اگر یہ پیشاب کی نالی ہے ، تو اسے الگ کیے بغیر اگر گردہ کھانے میں پکا دیا تو کیا حکم ہے؟
کسی ناجائز کام کے متعلق یوں کہنا کیسا کہ "کاش یہ کام جائز ہوتا"؟
جواب: حلالا فی شریعۃ فتمنی حلہ لیس کفرا والذی لم یکن حلالا فی شریعۃ فتمنی حلہ کفر“ ترجمہ:ضابطہ یہ ہے کہ جو حرام کسی شریعت میں حلال تھا اس کے حلال ہونے کی تم...
کیا رضاعی بہن سے نکاح کرسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے دین و مفتیانِ شرع متین اس مسئلے کے بارے میں کہ میں نے بچپن میں اپنی ایک عزیزہ رشیدہ بی بی کا دودھ پیا تھا، اب ان کی چھوٹی بیٹی کے ساتھ میرا نکاح ہو سکتا ہے یا نہیں؟ یہ وہ بیٹی نہیں جس کے ساتھ میں نے دودھ پیا تھا بلکہ یہ بعد میں پیدا ہوئی تھی۔ سائل:محمد عمران (ہٹیاں بالا، آزاد کشمیر)
جانور کو ذبح کرتے وقت قبلہ رخ کرنے کا حکم
سوال: جانور کو ذبح کرتے وقت قبلہ رخ کرنے کا کیا حکم ہے؟ اگر جانور کو قبلہ رخ ذبح نہ کیا توکیا جانور حلال ہوجائے گا اور اس کی قربانی ہوجائے گی ؟
حلال و حرام کے لیے اسلام کے ہی اصول کیوں ضروری ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس بارے میں کہ لبرل کہتے ہیں کسی چیز کے حلال و حرام یا غلط و صحیح ہونے کے لئے اسلام کے ہی اصول و قوانین لازمی نہیں، اس طرح تو ملک و معاشرہ ترقی نہیں کرتا ،دیگر ذرائع سے بھی اس کے صحیح یا غلط ہونے کا فیصلہ کیا جاسکتا ہے؟ کیا یہ درست ہے؟
پہلی بیٹی آٹھ ماہ کی ہے،کیا اس وجہ سے حمل ضائع کرواسکتے ہیں؟
سوال: کیا فرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلے کے بارے میں کہ میں تین بچوں کا والد ہوں، میری چھوٹی بیٹی ابھی تقریباً آٹھ ماہ کی ہے، میری زوجہ کی طبیعت خراب ہوئی تو میں نے اس کا چیک اپ کرایا جس کی وجہ سے پتا چلا کہ اس کو دوبارہ حمل ٹھہر چکا ہے، ڈاکٹر نے اس حالت میں نئے بچے سے منع کیا ہے، کہ میری زوجہ کی صحت اس کی اجازت نہیں دیتی، اور نئے حمل کی وجہ سے دودھ خشک ہونے کا خدشہ ہے جب کہ ہم نے ابھی بچی کو دودھ بھی پلانا ہے، اب آپ شریعت کی روشنی میں ارشاد فرمائیں کہ ہم اس حمل کو ضائع کرا سکتے ہیں یا نہیں؟